Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2008

اكستان

45 - 64
ریمارکس کو غلط سمجھا گیا ہے آرچ بشپ کوئی فیصلہ نہیں دے رہے تھے محض غور و خوض کے لیے ایک مسئلہ اُٹھارہے تھے۔ سنڈ میں جب ڈاکٹر ولیمز نے اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ اِن کی بات کو غلط اَنداز میں لیا گیا ہے اِن کا مقصد صرف یہ تھا کہ برطانیہ میں مسلم کمیونٹی بعض اسلامی قوانین پر پہلے ہی عمل پیرا ہے اِس سے ایک وقت آئے گا جب اِس عمل کو قانون کا حصہ بنانا ہوگا اِس پر انہیں ارکانِ سنڈ کی طرف سے بھرپور حمایت ملی اور برطانوی میڈیا کی نمونہ آرائی اور طوفان سمندر کی جھاگ کی طرح بیٹھ گیا۔ 
یہ بات قابل ِ غور ہے مسلم رہنماؤں اور تنظیموں کا ردّعمل اکثر منفی تھا بیرونس سعیدہ وارثی نے کہا شرعی قوانین سے اتحاد کے بجائے تقسیم میں اضافہ ہوگا دو متوازی نظام قانون معاشرے کے بہت بڑے حصہ کو تنہائی کا شکار کردیں گے اور قانون کے تضادات میں اضافہ ہوگا۔ دُوسرے کئی مسلم رہنما شریعت سے براء ت کا اعلان کرتے نظر آئے۔ بعض ماڈرن خواتین نے برملا کہا ہمیں شریعت نہیں چاہیے برطانوی قانون نہایت عمدہ ہے۔ دینی تنظیموں اور علماء کرام نے عام طور پر اِس بحث میں حصہ لینے کی ضرورت نہیں سمجھی شاید اُن کے نزدیک حالات و حقائق سے آنکھیں بند رکھنا ہی سب مسائل کا حل ہے۔ 
برطانیہ و مغرب کے زمینی حقائق  :  
برطانیہ میں اِس وقت کم و بیش دو ملین یعنی بیس لاکھ مسلمان بستے ہیں فرانس میں تقریبًا پچاس لاکھ جرمنی میں تیس لاکھ اِسی طرح بیلجیم، ہالینڈ سمیت تمام ہی یورپی ممالک میں کروڑوں کی تعداد میں مسلمان آباد ہیں۔ سوئزرلینڈ میں سرکاری طور پر اِسلام دُوسرا مذہب تسلیم کرلیا گیا ہے۔ عملاً اِسلام یورپ و امریکہ کا دُوسرا  بڑا مذہب بن چکا ہے۔ حالیہ دنوں میں جن ٦/٧ ملکوں نے یورپین یونین میں شمولیت اختیار کی اُن میں بڑی تعداد مقامی مسلمانوں کی ہے مثلاً بلغاریہ میں تقریبًا تیس فیصد ترکی نسل کے مسلمان آباد ہیں آئندہ جلد ہی جو ممالک یورپ کا حصہ بننے والے ہیں اُن میں کوسوا، بوسنیا، البانیہ جیسے مسلم علاقہ اور ممالک بھی ہیں۔ عالم ِ اِسلام کا عظیم ملک ترکی بھی داخلہ کے لیے یورپ کے دروازے پر کھڑا ہے۔ ایک جوہری فرق یہ ہے کہ پرانے یورپ (برطانیہ، فرانس، جرمنی وغیرہ) میں اکثر مسلمان تارکین ِ وطن کے قبل سے تھے یعنی باہر سے آکر آباد ہوئے جبکہ جو ممالک حالیہ ای ای سی (آل یورپ) کا حصہ ہیں اور عنقریب بننے والے ہیں اُن میں بسنے والے مسلمان اِسی زمین کے فرزند اور اِسی یورپین نسل سے ہیں۔ امریکہ یورپ میں مسلمانوں کی بڑھتی تعداد
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 صحابہ ایک دُوسرے کی تعریف کیا کرتے تھے اپنی نہیں : 7 3
5 یہ تعریف نہیں ہے بلکہ تعارف ہے : 7 3
6 دِکھانا اور اُس کی حکمت : 9 3
7 قرآن وحدیث میں آئندہ کو گذشتہ سے تعبیر کرنے کی حکمت 9 3
8 تحےةالوضو ء اور ہمیشہ باوضو رہنے کی فضیلت 10 3
9 کم کھانے کے فوائد : 10 3
10 چوری کرنا باطنی مرض ہے صرف غربت اِس کی وجہ نہیں ہے : 10 3
11 غربت کے باوجود چوری ڈاکہ سے بچنا بلکہ تقو ی اختیار کرنا : 10 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
13 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 20 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 20 14
16 عورتیں پیروشیخ بن کراِصلاح کاکام کرسکتی ہیں یانہیں ؟ : 20 14
17 عورتوں کومرد بنے کی تمنا کرنا : 21 14
18 عورتوں کی ایک بڑی خوبی : 22 14
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 23 1
20 حضرت سیّدہ فاطمہ کے گھر میں سیّد ِ عالم ۖ کا آنا جانا : 23 19
21 خانگی اَحوال : 25 19
22 اَلوَداعی خطاب 27 1
23 حج : اجتماعی بندگی کی علامت 35 1
24 بقیہ : حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 38 19
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 39 1
26 دُنیا چار قسم کے لوگوں کے لیے 39 25
27 چار باتیں جن میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو دیگر حضرات پر فضیلت حاصل 41 25
28 آرچ بشپ آف کنٹر بری ڈاکٹر روون وِلیمز 43 1
29 برطانیہ و مغرب کے زمینی حقائق : 45 28
30 اسلامی قانون و شریعت کا اِمتیاز : 49 28
31 حضرت مولانا نیاز محمد صاحب دوتانی نور اللہ مرقدہ' 52 1
32 حضرت مولانا نیاز محمد صاحب اَکابر علماء اور زُعماء قوم کی نظر میں : 53 31
33 شق القمر(LUNAR FISSURE ) 55 1
34 ینی مسائل 57 1
35 ( طلاق دینے کا بیان ) 57 34
36 تحریری طلاق : 57 34
37 طلاق دینے کاطریقہ : 57 34
38 عالمی خبریں 59 1
39 کے غیر اِنسانی سلوک کی 29 تصاویر 59 38
40 موبائل فون اِستعمال کرنے سے مردانہ بانجھ پن پیدا ہوسکتا ہے 59 38
41 طبی ماہرین نے شہد کو اینٹی بائیوٹک کا بہتر متبادل قرار دے دیا 60 38
42 فرانس : مسلمان خاتون کو برقعہ پہننے پر سکول سے نکال دیا گیا 61 38
43 جنات قابو 61 38
44 اخبار الجامعہ 62 38
45 بقیہ : عورتوں کے رُوحانی امراض 63 14
Flag Counter