ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2008 |
اكستان |
|
کرام اور مہمانوں کی کثیر تعداد میں آمد و رفت رہی۔ ١٩اکتوبر کو حضرت مولانا مفتی محمود صاحب مظفر آباد سے جامعہ مدنیہ جدید تشریف لائے اور بعد اَز نماز فجر بیان فرمایا۔ ١٩اکتوبر کو بعد عشاء حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب اور جامعہ کے دیگر اساتذہ کرام نے جامعہ کے فاضل مولانا رضا علی صاحب کے ولیمہ میں شرکت کی ۔ ٢٢ شوال المکرم/٢٢ اکتوبر کوحضرت مولانا سید محمود میاں صاحب نے جامعہ مدنیہ جدید میں نئے تعلیمی سال کے آغاز پر طلباء سے اِفتتاحی بیان فرمایا۔ ٢٦ اکتوبر کوحضرت علامہ خالد محمود صاحب جامعہ مدنیہ جدید تشریف لائے اور طلباء سے بیان فرمایا۔ بقیہ : عورتوں کے رُوحانی امراض نمازی بھی بہت زیادہ ہیں۔ اوراِس کے ساتھ دُنیاکے اِعتبارسے بھی خوشحال ہیں۔ ہرشخص کے یہاں تھوڑی بہت زمین ضرور ہے ۔ کھانے پینے کی طرف سے سب بے فکرہیں مگریہ خوشحالی اِسی کی بدولت ہے کہ اُن میں دُنیاکی حرص زیادہ نہیں۔ وہاں کی عورتوں کے بارے میں جہاں تک سناگیاہے بہت سادگی کے ساتھ رہتی ہیں یہاں تک کہ اُن کے دُلہنیں بھی گیروں کے کپڑے پہن لیتی ہیں اورقیمتی کپڑوں کی زیادہ حرص نہیں کرتیں۔ اگریہ بات نہ ہوتی توساری زمینداری زیوراورکپڑوں ہی میں نیلام ہوجاتی۔ چنانچہ جن قصبات کی عورتوں میں یہ مرض ہے وہاں افلاس ( تنگ دستی و غربت) آچکاہے۔ گھراورزمین تک بنئے کے رہن ہوچکاہے۔ بھلاایسے زیور اور کپڑوں سے کیاخوشی ہوجس کے بعدگھرہی بربادہوجائے یہاں تویہ حالت ہے کہ چاہے کھانے کوگھرمیں کچھ بھی نہ مگربرادری میں نکلنے کے لیے قیمتی کپڑے اور سونے کا زیور ضرورہو کہ برادری میں عزت کی نگاہ سے دیکھی جائیں حالانکہ غریب آدمی قیمتی کپڑے پہن کرکچھ معززنہیں ہوسکتا کیونکہ حقیقت ِحال سب کومعلوم ہوتی ہے۔