ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2008 |
اكستان |
|
٭ ١٩٩٢ء : وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاہدہ سے انحراف پر وزارت سے استعفٰی دینا۔ ٭ اپنی زندگی میں ٢ حج ١٢ عُمرے کیے۔ ٭ ١٩٩٥ء : ٢١ رمضان المبارک ١٤١٥ھ دَورانِ تراویح بمقام حرمِ کعبة اللہ صف نمبر ٢ رکعت نمبر ٥ میں ہارٹ ٹیک ہوکر دارِ فانی کو چھوڑکر دارُالبقاء کے سفر پر روانہ ہونا۔ ٭ حرمِ کعبہ میں دَورانِ روزہ تقریبًا بیس لاکھ اَفراد کی نمازِ جنازہ میں شرکت کرنے کے بعد جنت ِ معلّٰی کے قبرستان میں صحابہ کے قدموں میں دفن ہونا۔ حضرت مولانا نیاز محمد صاحب اَکابر علماء اور زُعماء قوم کی نظر میں : ٭ مولانا دَوتانی کی ہر بات اَکابر علماء کا نقشہ پیش کرتی ہے ،اِخلاص سے بھری ہوئی باتیں یاد رہیںگی۔ ( حضرت خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم) ٭ مولانا نیاز محمد دوتانی علمائے دیوبند کی فکر کے امین اور صحیح جانشین تھے اُن کا ہر کلام پُرمغز اور بامقصد تھا اکثر اِجلاسوں میں اُن کے مشورے سے رہنمائی لیا کرتے تھے اُن کی رحلت عظیم سانحہ ہے ،پاکستانی قوم کے لیے یہ خلا پُر کرنا مشکل ہوگا۔ (مولانا فضل الرحمن صاحب ،امیر جمعیت علمائے اِ سلام پاکستان ) ٭ رفیق ِحیات شیخ نیاز محمد پاکستانی کا نمازِ جنازہ ہورہا ہے سب حضرات نیت باندھ لیں۔ ( امامِ کعبة اللہ شیخ عبدالرحمن السُّدیس ) ٭ مولانا دَوتانی کی زندگی کا جد و جہد پاکستانی قوم کے لیے ایک شفاف آئینہ ہے اُن کو بہت قریب سے دیکھا ہے نہایت سادہ مزاج شخصیت تھے۔ ( مولانا زَرولی خان صاحب، کراچی) عمرہ کی موت شہادت ،باوضوء موت شہادت، سفر کی موت شہادت، ماہِ رمضان کی موت مبارک، اکیسویں شب کی موت مبارک ، نمازِ تراویح کی موت مبارک، حرم کعبة اللہ کی موت مبارک، رمضان شریف کی اکیسویں دن بعد نمازِ ظہر کعبة اللہ میں لاکھوں اَفراد (سب روزے میں) (عمرہ کے سفر میں) امام کعبہ کی امامت میں نمازِ جنازہ مبارک، جنت ِ معلّٰی میں دفن ہونا مبارک، دُعا کریں اِن جیسی موت مجھے بھی نصیب ہوجائے۔ (مولانا جمشید صاحب ،رائیونڈ مرکز) ٭ ١٩٨٠ میں دیوبند کانفرنس سفر کے دَوران بزرگانِ دین کے مزاروں کی زیارت نصیب ہوئی