Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008

اكستان

42 - 64
کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟
(  حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب  )
حضرت مولانا محمد تقی عثمانی مدظلہ کی کوششوں سے اِنشورنس کے مروجہ نظام کی جگہ ''تکافل'' کے نام سے اِسلامی انشورنس کا نظام بہت تیزی سے پھیل رہا ہے ۔اِس نظام کے بارے میں ہم نے مولانا تقی عثمانی مدظلہ کا ایک عربی رسالہ اور اُن کے دارالعلوم کے ایک اُستاد ڈاکٹر اعجاز احمد صاحب صمدانی کی ایک کتاب کا مطالعہ کیاتو ہمیں یہ نظام شریعت کے متصادم نظر آیا ،اِسی کے بیان میں یہ زیر نظر مضمون ہے۔(عبدالواحد غفرلہ) 
ہمارے ہاں تکافل یعنی اِسلامی اِنشورنس کا جو نظام رائج کیا گیا ہے وہ مولانا تقی عثمانی مدظلہ کا وضع کیا ہوا ہے اور وقف اور اُس کے چار قواعد پر مبنی ہے۔ مولانا لکھتے ہیں  :
ومن ھنا ظھرت الحاجة الی ان تکون ھذہ المحفظة علی اساس الوقف فان الوقف لہ شخصیة اعتباریة فی کل من الشریعة والقانون۔
اِس سے یہ ضرورت ظاہر ہوئی کہ اِنشورنس کا فنڈ وقف کی بنیاد پر ہونا چاہیے کیونکہ وقف کو قانون و شریعت دونوں میں قانونی و اعتباری شخصیت حاصل ہے۔
وقف کے چار قواعد یہ ہیں  :
-1  نقدی (روپے) کا وقف دُرست ہے۔
-2  واقف اپنے کیے ہوئے وقف سے خود نفع اُٹھاسکتا ہے۔
-3  وقف کو جو تبرع یعنی چندہ کیا جائے وہ وقف کی ملکیت بنتا ہے خود وقف نہیں بنتا۔
-4  وقف کے لیے ناگزیر ہے کہ وہ بالآخر ایسی مد کے لیے ہو جو کبھی ختم نہ ہو مثلاً فقراء کے لیے ہو۔
وقف کے اِن چار قواعد پر مبنی نظام تکافل کی تفصیلی شکل یہ ہے  :
 نوٹ  :  عربی عبارت مولانا تقی عثمانی مدظلہ کے رسالہ  ''  تاصیل التامین التکافلی علی اساس  الوقف والحاجة الداعیة الیہ'' کی ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 متقی عالم اور مفتی بہت بڑا ولی ہوتا ہے : 6 3
5 قاضی کے اَوصاف : 6 3
6 آیت ِمبارکہ کے اوّلین مصداق حضرت امام اعظم ہیں : 7 3
7 حضرت امام اعظم کی باریک بینی، 7 3
8 امام ابو یوسف سامراجی نہ تھے ، 7 3
9 حضرت امام اعظم اور دیگر ائمہ کا قاضی بننے سے اِنکار : 7 3
10 قاضیوں کو علماء سے سیکھتے رہنا چاہیے : 8 3
11 ابن ِ ابی لیلٰی کا غلط فیصلہ : 8 3
12 اِسلام کی نظر میں سزا کا مقصد : 9 3
13 انگریز کی نظر میں سزا کا مقصد 9 3
14 نگریز کے جلّاد : 10 3
15 حضرت امام اعظم کی بادشاہ سے شکایت : 10 3
16 مام اعظم کا سیاسی کردار : 11 3
17 امام اعظم نے عہدہ قبول نہ کیا ،امام ابویوسف نے کر لیا،اِس کی وجہ؟ 11 3
18 امام ابویوسف پر اعتراضات مستشرقین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے 12 3
19 امام ابویوسف کا عدل تقوی اور معمولی بات پر پچھتاوا 12 3
20 تنبیہ اور تربیت کا اَنداز : 13 3
21 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
22 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 18 1
23 تقریب ختم ِ بخاری شریف 24 1
24 ہے آج جدائی کی محفل ہم بزم ِرفیقاں چھوڑ چلے 33 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 34 1
26 ہجرت : 35 25
27 شادی : 36 25
28 عورتوں کے رُوحانی امراض 39 1
29 عورتوں کے ذریعہ فتنہ و فساد ہونے کے چند اَسباب : 39 28
30 عورتوں کو اہم نصیحتیں : 40 28
31 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 42 1
32 وقف کے چار قواعد یہ ہیں : 42 31
33 پہلی باطل بنیاد : 47 31
34 گلدستہ ٔ اَحادیث 54 1
35 سب سے بہترکلمات چارہیں : 54 34
36 چار اِنتہائی وزنی کلمات : 54 34
37 حضور علیہ السلام چار چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 55 34
38 نکاح کرتے وقت عام طور پر چار چیزوں کو ملحوظ رکھا جاتا ہے : 56 34
39 دینی مسائل 58 1
40 ( طلاق کابیان ) 58 39
41 - 5 غصہ کی حالت میں دی گئی طلاق : 58 39
42 غصہ کی تین حالتیں ہوسکتی ہیں 58 39
43 - 6 زبردستی کرکے اور دھمکی دے کر طلاق کہلوانا : 58 39
44 -7 معتوہ : 59 39
45 وفیات 59 1
46 تقریظ وتنقید 60 1
47 اخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter