Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008

اكستان

55 - 64
عَلَی الْحَالِ الَّتِیْ فَارَقْتُکِ عَلَیْھَا، قَالَتْ نَعَمْ، قَالَ النَّبِیُّ ۖ لَقَدْ قُلْتُ بَعْدَکِ اَرْبَعَ کَلِمَاتٍ ثَلٰثَ مَرَّاتٍ لَوْوُزِنَتْ بِمَا قُلْتِ مُنْذُ الْیَوْمِ لَوَزَنَتْھُنَّ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ عَدَدَ خَلْقِہ وَرِضَا نَفْسِہ وَزِنَةَ عَرْشِہ وَمِدَادَ کَلِمَاتِہ۔ (مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٢٠٠)
اُم المؤمنین حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک دن نبی اکرم  ۖ  صبح کے وقت نمازِ فجر کے لیے اُن کے پاس سے نکلے اور وہ اپنے مُصَلّٰے پر بیٹھی ہوئی تھیں۔ جب نبی علیہ السلام چاشت کے وقت واپس تشریف لائے تو دیکھا کہ وہ بدستور اپنی جگہ یعنی مُصَلّٰے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ آپ نے یہ دیکھ کر اُن سے فرمایا جس حالت میں میں تمہیں چھوڑکر گیا تھا کیا تم مسلسل اِسی طرح بیٹھی ہوئی ہو؟ اُنہوں نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ  ۖ  نے فرمایا میں نے تمہارے پاس سے جانے کے بعد چار کلمات تین بار کہے ہیں وہ چار کلمات ایسے ہیں کہ اگر اُن کو اُس (ذکر) کے مقابلہ میں تولا جائے جس ذکر کے کرنے میں تم شروع دن سے اَب تک مشغورل رہی ہو تو یقینًا یہ چار کلمات اِس پر بھاری رہیں گے (یعنی اِن چار کلموں کا ثواب اُس پورے وقت ذکر الٰہی میں تمہاری مشغولیت کے ثواب سے زیادہ ہوگا۔ وہ چار کلمات یہ ہیں)  سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ عَدَدَ خَلْقِہ وَرِضَا نَفْسِہ وَزِنَةَ عَرْشِہ وَمِدَادَ کَلِمَاتِہ ۔
حضور علیہ السلام چار چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے  : 
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ  یَقُوْلُ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْاَرْبَعِ مِنْ عِلْمٍ لَایَنْفَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَایَخْشَعُ وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ دُعَائٍ لَایُسْمَعُ۔ ( مسند احمد، ابوداود، ابنِ ماجہ ، بحوالہ مشکٰوة ص ٢١٧)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم  ۖ  یہ دُعاء مانگا کرتے تھے  اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْاَرْبَعِ مِنْ عِلْمٍ لَایَنْفَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَایَخْشَعُ وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ دُعَائٍ لَایُسْمَعُ ۔ اے اللہ! میں چار چیزوں سے تیری پناہ چاہتا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 متقی عالم اور مفتی بہت بڑا ولی ہوتا ہے : 6 3
5 قاضی کے اَوصاف : 6 3
6 آیت ِمبارکہ کے اوّلین مصداق حضرت امام اعظم ہیں : 7 3
7 حضرت امام اعظم کی باریک بینی، 7 3
8 امام ابو یوسف سامراجی نہ تھے ، 7 3
9 حضرت امام اعظم اور دیگر ائمہ کا قاضی بننے سے اِنکار : 7 3
10 قاضیوں کو علماء سے سیکھتے رہنا چاہیے : 8 3
11 ابن ِ ابی لیلٰی کا غلط فیصلہ : 8 3
12 اِسلام کی نظر میں سزا کا مقصد : 9 3
13 انگریز کی نظر میں سزا کا مقصد 9 3
14 نگریز کے جلّاد : 10 3
15 حضرت امام اعظم کی بادشاہ سے شکایت : 10 3
16 مام اعظم کا سیاسی کردار : 11 3
17 امام اعظم نے عہدہ قبول نہ کیا ،امام ابویوسف نے کر لیا،اِس کی وجہ؟ 11 3
18 امام ابویوسف پر اعتراضات مستشرقین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے 12 3
19 امام ابویوسف کا عدل تقوی اور معمولی بات پر پچھتاوا 12 3
20 تنبیہ اور تربیت کا اَنداز : 13 3
21 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
22 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 18 1
23 تقریب ختم ِ بخاری شریف 24 1
24 ہے آج جدائی کی محفل ہم بزم ِرفیقاں چھوڑ چلے 33 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 34 1
26 ہجرت : 35 25
27 شادی : 36 25
28 عورتوں کے رُوحانی امراض 39 1
29 عورتوں کے ذریعہ فتنہ و فساد ہونے کے چند اَسباب : 39 28
30 عورتوں کو اہم نصیحتیں : 40 28
31 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 42 1
32 وقف کے چار قواعد یہ ہیں : 42 31
33 پہلی باطل بنیاد : 47 31
34 گلدستہ ٔ اَحادیث 54 1
35 سب سے بہترکلمات چارہیں : 54 34
36 چار اِنتہائی وزنی کلمات : 54 34
37 حضور علیہ السلام چار چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 55 34
38 نکاح کرتے وقت عام طور پر چار چیزوں کو ملحوظ رکھا جاتا ہے : 56 34
39 دینی مسائل 58 1
40 ( طلاق کابیان ) 58 39
41 - 5 غصہ کی حالت میں دی گئی طلاق : 58 39
42 غصہ کی تین حالتیں ہوسکتی ہیں 58 39
43 - 6 زبردستی کرکے اور دھمکی دے کر طلاق کہلوانا : 58 39
44 -7 معتوہ : 59 39
45 وفیات 59 1
46 تقریظ وتنقید 60 1
47 اخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter