ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) آیت ِمبارکہ کے اَوّلین مصداق حضرت امام اعظم ہیں،قاضیوں کو علماء سے سیکھتے رہنا چاہیے امام ابوحنیفہ کا عہدہ قبول نہ فرمانا دُرست تھا،امام ابویوسف کا قبول فرمالینا بھی دُرست تھا انگریز اور مارشل لاء کا کوڑا بہت سخت ہوتا ہے،اِسلام میں کوڑا بہت ہلکا ہوتا ہے متقی عالم اور مفتی بہت بڑا ولی ہوتا ہے ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) ( کیسٹ نمبر 56 سائیڈ A 07 - 03 - 1986 ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! یہ روایت تو پہلے گزری ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم جناب رسول اللہ ۖ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو سورۂ جمعہ نازل ہوئی اَب سورۂ جمعہ میں ایک آیت آتی ہے وَاٰخَرِیْنَ مِنْھُمْ لَمَّا یَلْحَقُوْا بِھِمْ اور کچھ(لوگ) ایسے ہیں اِنہی میں سے وہ اَبھی تک اِن سے نہیں ملے یعنی بعد میں آنے والے ہیں۔ تو پوچھا کہ یہ لوگ کون ہیں جو اِسی درجے کے اللہ کے نزدیک پسندیدہ ہوں گے اور اَبھی تک آئے نہیں آنے والے ہیں؟ تو فرماتے ہیں کہ سلمانِ فارسی رضی اللہ عنہ وہاں تشریف فرماتھے حاضر تھے رسول اللہ ۖ نے اپنا دست ِ مبارک اُن کے اُوپر رکھا اور فرمایا کہ اگر ایمان بہت دُور ہو جو نظروں سے بھی اَوجھل ہوجاتا ہے