Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008

اكستان

54 - 64
 گلدستہ ٔ اَحادیث 
(  حضرت مولانانعیم الدین صاحب،فاضل جامعہ مدنیہ لاہور  )
سب سے بہترکلمات چارہیں   :
عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَفْضَلُ الْکَلَامِ اَرْبَع سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَفِیْ رِوَایَةٍ اَحَبُّ الْکَلَامِ اِلَی اللّٰہِ اَرْبَع سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ لَایَضُرُّکَ بِاَیِّہِنَّ بَدَأْتَ ۔ (مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٢٠٠)
حضرت سمرة بن جندب  فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  ۖ نے فرمایا سب سے بہترکلمات چارہیں (١) سُبْحَانَ اللّٰہِ (٢) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ (٣) لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ (٤) اَللّٰہُ اَکْبَرُ  اِن کلمات میں سے جس کلمہ سے بھی تم اِبتدا کرلو تمہیں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ 
ف  :  حدیث ِ پاک میں جو فرمایا گیا کہ سب سے بہتر کلمات چار ہیں اِس سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے کلام کے بعد اِنسان کے کلام میں یہ چار کلمات سب سے افضل ہیں اِس وضاحت کی ضرورت اِس لیے پڑی کہ اِن کلمات میں سے پہلے تین کلمے تو قرآنِ کریم میں ہیں چوتھا کلمہ یعنی اللہ اکبر قرآنِ کریم میں نہیں ہے اور یہ بات بالکل ظاہر ہے کہ جو چیز قرآنِ کریم میں نہیں ہے وہ اِس سے افضل نہیں ہوسکتی جو قرآن میں ہے۔ 
دُوسری روایت کے آخر میں جو فرمایا گیا کہ ''اِن کلمات میں سے جس کلمہ سے بھی تم اِبتدا کرلو تمہیں کوئی نقصان نہیں ہوگا'' اِس سے مراد یہ ہے کہ اِن چاروں کلمات کو پڑھتے وقت حدیث ِ پاک میں مذکور ترتیب ضروری نہیں ہے چاہے کوئی پہلے سبحان اللہ کہے اور چاہے کوئی پہلے الحمد للہ یا لا الہ الا اللہ یا اللہ اکبر کہے اِس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم حدیث ِ پاک میں مذکور ترتیب کے ساتھ پڑھنا اَولیٰ و بہتر ہے۔ 
چار اِنتہائی وزنی کلمات  : 
عَنْ جُوَیْرِیَّةَ اَنَّ النَّبِیَّ َۖ خَرَجَ مِنْ عِنْدِھَا بُکْرَةً حِیْنَ صَلَّی الصُّبْحَ وَھِیَ فِیْ مَسْجِدِھَا، ثُمَّ رَجَعَ بَعْدَ اَنْ اَضْحٰی وَھِیَ جَالِسَة قَالَ مَازِلْتِ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 متقی عالم اور مفتی بہت بڑا ولی ہوتا ہے : 6 3
5 قاضی کے اَوصاف : 6 3
6 آیت ِمبارکہ کے اوّلین مصداق حضرت امام اعظم ہیں : 7 3
7 حضرت امام اعظم کی باریک بینی، 7 3
8 امام ابو یوسف سامراجی نہ تھے ، 7 3
9 حضرت امام اعظم اور دیگر ائمہ کا قاضی بننے سے اِنکار : 7 3
10 قاضیوں کو علماء سے سیکھتے رہنا چاہیے : 8 3
11 ابن ِ ابی لیلٰی کا غلط فیصلہ : 8 3
12 اِسلام کی نظر میں سزا کا مقصد : 9 3
13 انگریز کی نظر میں سزا کا مقصد 9 3
14 نگریز کے جلّاد : 10 3
15 حضرت امام اعظم کی بادشاہ سے شکایت : 10 3
16 مام اعظم کا سیاسی کردار : 11 3
17 امام اعظم نے عہدہ قبول نہ کیا ،امام ابویوسف نے کر لیا،اِس کی وجہ؟ 11 3
18 امام ابویوسف پر اعتراضات مستشرقین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے 12 3
19 امام ابویوسف کا عدل تقوی اور معمولی بات پر پچھتاوا 12 3
20 تنبیہ اور تربیت کا اَنداز : 13 3
21 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
22 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 18 1
23 تقریب ختم ِ بخاری شریف 24 1
24 ہے آج جدائی کی محفل ہم بزم ِرفیقاں چھوڑ چلے 33 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 34 1
26 ہجرت : 35 25
27 شادی : 36 25
28 عورتوں کے رُوحانی امراض 39 1
29 عورتوں کے ذریعہ فتنہ و فساد ہونے کے چند اَسباب : 39 28
30 عورتوں کو اہم نصیحتیں : 40 28
31 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 42 1
32 وقف کے چار قواعد یہ ہیں : 42 31
33 پہلی باطل بنیاد : 47 31
34 گلدستہ ٔ اَحادیث 54 1
35 سب سے بہترکلمات چارہیں : 54 34
36 چار اِنتہائی وزنی کلمات : 54 34
37 حضور علیہ السلام چار چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 55 34
38 نکاح کرتے وقت عام طور پر چار چیزوں کو ملحوظ رکھا جاتا ہے : 56 34
39 دینی مسائل 58 1
40 ( طلاق کابیان ) 58 39
41 - 5 غصہ کی حالت میں دی گئی طلاق : 58 39
42 غصہ کی تین حالتیں ہوسکتی ہیں 58 39
43 - 6 زبردستی کرکے اور دھمکی دے کر طلاق کہلوانا : 58 39
44 -7 معتوہ : 59 39
45 وفیات 59 1
46 تقریظ وتنقید 60 1
47 اخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter