ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008 |
اكستان |
|
نے حاصل کیاعمل کی توفیق عطافرمائے اوراُس کوقبول فرمائے۔ یہ علوم جوقرآن اورحدیث کے علوم کہلاتے ہیں اللہ تعالیٰ نے اِن علوم کوایسی برتری عطافرمائی ہے اور ایسی فضیلت عطافرمائی ہے کہ دِن بدن اِس میں کمی کے بجائے اِس کی اہمیت اوراِس کی ضروت اوراِس پرلوگوں کاایمان واِیقان بڑھتاچلاجارہاہے۔یہ جوعلوم ہیں یہ سدھابہارعلوم ہیں اِس کے علاوہ جتنے بھی علوم ہیں جودُنیاوی علوم کہلاتے ہیں عصری علوم کہلاتے ہیں سائنسی علوم کہلاتے ہیں چاہے وہ میڈیکل سائنس ہو،چاہے وہ فلکیات کی سائنس ہو،چاہے وہ زمینی سائنس ہو، چاہے آسمانی سائنس ہو،سارے علوم سدا بہار نہیں ہیں۔ صرف یہ علوم ایسے ہیں کہ یہ علوم سدھابہارہیں اوراِ ن کا باقی رکھنااوراِن کوپڑھنا اورپڑھاتے رہنا اور سیکھنااورسکھاتے رہنایہ اُمت کے ایک طبقہ پر ہمیشہ سے فرض رہاہے اورفرض رہے گا ،کبھی بھی اُمت اِ س عمل سے سبکدوش نہیں ہوسکتی بلکہ حالات میں مذہبی اِعتبارسے جتنی سنگینی آئے گی اِس کی فرضیت اُتنی شدیدہوتی چلی جائے گی بڑھتی چلی جائے گی۔ یہ علوم جوآپ نے پڑھے بخاری شریف میں یااورحدیث کی کتابوں میں اِس میں جوبھی چیز آپ نے پڑھی ایک تووہ مضمون ہوتاہے جوآپ پڑھتے ہیں جسے ہم اپنی اصطلاح میں ''متن ِ حدیث'' کہتے ہیں اور عام زبان میں کہاجائے گامضمون کہ اِس میں ایمانیات بیان ہورہی ہیں، اِس میں اعتقادیات بیان ہورہے ہیں، اِس میں عبادات بیان ہورہے ہیں، اِس میں معاملات بیان ہورہے ہیں، اِس میں جہاد کا بیان ہورہاہے ،اِس میں صلوٰة کابیان ہورہاہے، یہ مضامین بیان ہوکرپھراِن کی مرادات بیان ہوتی ہیں کہ اِس میں سے اِس کی مرادکیاہے؟ یہ جو نمازسے متعلق حدیث آرہی ہے اِس کاایک تومضمون ہے اِس کے ایک الفاظ ہیں ایک مضمون ہے ایک اُس کی مرادہے ،اسی طرح جہادکے بارے میں جوحدیث آرہی ہے حضرت محمدرسول ۖ سے اُس کے ایک الفاظ ہیں ایک اُس کامضمون و معانی ہیں اورایک اُس کی مرادہے توکئی مرادوں میں سے کونسی مرادآگے چلے گی کونسی مرادمقصودہے اور کونسی مراد پر آگے اَحکام چلیں گے۔ اِسی طرح اعتقادیات ہیں اِسی طرح معاملات ہیں کہ معاملات کے بارے میں ایک الفاظ ِحدیث ہیں اورایک معانی ہیں تویہ الفاظ اور معانی اور اِن کی مرادیں ہیں ۔ یہ حدیث کے جوعلوم ہیں یہ سارے کے سارے مستند اور معتبر ہیں ۔ اِن سارے الفاظ کواور اِن سارے معانی کو اور اِن کی مرادوں کو آپ نے مستند