Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006

اكستان

52 - 64
رؤیت ِ ہلال  اور  اہل سرحد 
(  جناب مولانا تنویر احمد صاحب شریفی،کراچی  )
ہمارے دَور میں اگر چاند دیکھنے کا رواج ہے تو صرف رمضان المبارک اور عید الفطر کا ہے باقی مہینوں میں اگر تھوڑا بہت اہتمام ہوتا ہے تو ذی الحجہ کے چاند کا ہوتا ہے حالانکہ چاند کا دیکھنا کوئی مشکل نہیں ہے بشرطیکہ عادت ڈال لی جائے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کام صرف مولویوں کا ہے کہ دیکھنے کا اہتمام وہ کریں اور ماہرین ِ فلکیات موسم کے اعتبار سے چاند کے محل وقوع، اُس کی پیدائش، اُس کی عمر اور نظر آنے یا نہ آنے کا امکان بتلادیا کریں۔ جب چاند تیس کو ہم دیکھتے ہیں اور اگر وہ اپنی عمر کے اعتبار سے موٹا ہو تو ہر اَیرا غیرا کہتے دکھا گیا ہے   ''یا ر !یہ توکل کا چاند ہے، جب ہی تو اِتنا موٹا ہے، بس مولویوں کو چاند ہی نظر نہیں آتا۔'' خود دیکھنے کا اہتمام نہیں کیا اور الزام لگا مولویوں پر۔اتنی بد گمانی قائم کرنے کو ہمارے دین میں قیامت کی علامات میں بتلایا گیا ہے۔ 
میں نے اپنے جدِ امجد حضرت مولانا قاری شریف احمد مدظلہم سے بارہا سنا ہے کہ تقسیم ملک سے پہلے دہلی میں چاند میںفیصلے کے دو بزرگ معتبر تھے۔ ایک مفتی اعظم حضرت مولانا محمد کفایت اللہ دہلوی اور فتح پوری مسجد کے امام مولانا مفتی مظہر اللہ نقشبندی، ثانی الذکر بریلوی مکتب ِ فکر کے عالم تھے۔ مفتی مظہر اللہ کے پاس کوئی جاتا کہ حضرت! چاند ہوگیا ہے۔ وہ پوچھتے کہ مفتی کفایت اللہ   کا کیا فیصلہ ہے، پرچی لکھواکر لائو۔ مفتی صاحب لکھ کر دے دیتے۔ مفتی مظہر اللہ کہتے کہ مفتی صاحب نے جو فیصلہ کیا وہی میرا فیصلہ ہے۔ اِس میں کوئی جھگڑا نہیں ہوتا تھا اور کبھی اِس کے برعکس ہوتا کہ مفتی کفایت اللہ، مفتی مظہر اللہ کے فیصلے پر صادکرتے۔ 
تقسیم ملک کے بعد پاکستان میں جو کمیٹی پرائیویٹ طور پر بنی اُس کے روح ِرواں خطیب الامت حضرت مولانا احتشام الحق تھانوی تھے۔ اگرچہ شروع میں حضرت علامہ سید سلیمان ندوی اور حضرت مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی   اس کے اجلاسوں میں شریک ہوتے رہے۔ 
یہ حقیقت بھی اہل پاکستان کو ابھی یاد ہوگی کہ ایک مرتبہ عید الفطر کا چاند نظر نہیں آیا تھا اور مولانا  احتشام الحق تھانوی نے تیس ویں روزے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اُس وقت کے صدر پاکستان جنرل ایوب خان نے سرکاری طور پر اعلان کرایا کہ کل عید ہے۔ مولانا تھانوی پولو گرائونڈ کراچی میں سرکاری عیدگاہ کے امام تھے،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دُنیا کا سب سے پہلا تفصیلی معاہدہ اور یہودیوں کی بدعہدی : 6 3
5 اقوامِ متحدہ کا مدینہ منورہ پر حملہ اور ناکامی : 6 3
6 سیاسی اور فوجی شکست : 7 3
7 مسلمانوں کی سیاسی فتح : 7 3
8 قدامی جہاد اور یہودیوں کے خلاف کارروائی : 8 3
9 یہودیوں کی شیخیاں : 8 3
10 یہودیوں کے نامزد کردہ ثالث نے اِن ہی کے خلاف فیصلہ دیا : 8 3
11 غزوۂ خندق میں حضرت سعد کا زخمی ہونا پھر دُعا کرنا بعد ازاں شہادت : 9 3
12 یہودیوں کی بکواس کی اصل وجہ : 10 3
13 جنازہ ہلکا ہونے کی وجہ : 10 3
14 دُنیا میں ایمان بالغیب ضروری ہے : 10 3
15 بھاری جنازہ کو اچھا سمجھنے کی ظاہری وجہ : 11 3
16 انبیاء اور فرشتوں کی فراست : 11 3
17 اَلوداعی خطاب 12 1
18 این جی اَوز کے ذریعہ اِرتدادی فتنہ : 12 17
19 علماء اور اہل ِثروت ملکر کام کریں : 15 17
20 نبیوں کا طریقہ : 15 17
21 لوگوں کے جائز دُنیاوی کاموں میں مدد کرنا بھی غلبۂ دین کا سبب ہے : 17 17
22 غور طلب چیز : 19 17
23 طل پر زد مکمل اِسلام سے پڑتی ہے اَدھورے سے نہیں : 20 17
24 کھمبے کیا لگے مصیبت بن گئی : 20 17
25 مذہب ذاتی معاملہ نہیںبلکہ اجتماعی ہے : 21 17
26 پھر سوچیں 21 17
27 تنگ نظری اور تنگ دلی نہیں ہونی چاہیے : 22 17
28 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 23 1
29 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 23 28
30 صفین کے موقع پر ایک ا ور کوشش 23 28
31 حج : اجتماعی بندگی کی علامت 36 1
32 صلاح خواتین 40 1
33 زبان کی حفاظت اور اُس کا طریقہ 40 32
34 فائدہ : 40 32
35 جھوٹ : 40 32
36 غیبت : 41 32
37 غیبت کی عادت : 42 32
38 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 43 1
39 نبوی لیل ونہار 46 1
40 خاص خاص دُعائیں : 46 39
41 صبح کے وقت کی دُعاء : 46 39
42 طلوع ِآفتاب کی دُعاء : 46 39
43 گھر سے نکلنے کی دُعاء : 46 39
44 بازار جانے کی دُعاء : 46 39
45 دُعاء تیز ہوا چلتے وقت کی : 47 39
46 دُعاء بادل گرجتے وقت : 47 39
47 دُعاء بارش برستے وقت : 47 39
48 دُعاء آسمان کی طرف نظر اُٹھاتے وقت : 47 39
49 دُعاء خوف کے وقت : 47 39
50 مشکل کام کے وقت دُعاء : 47 39
51 نظر بَدْ دُور کرنے کی دُعاء : 48 39
52 دُعاء چاند دیکھتے وقت : 48 39
53 دُعاء بُری خبر سنتے وقت : 48 39
54 دُعاء خوشخبری سنتے وقت : 48 39
55 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
56 تین باتیں جن سے موت آسان ہوجاتی ہے : 49 55
57 تین طرح کے آدمیوں پر جنت حرام ہے : 49 55
58 حضور علیہ السلام کو اُمت کے حق میں تین باتوں کا خوف : 51 55
59 رؤیت ِ ہلال اور اہل سرحد 52 1
60 عالم ربانی محدث ِکبیر عظیم المرتبت شخصیت 55 1
61 دینی مسائل 59 1
62 ( نکاح کا بیان ) 59 61
63 ولی کا بیان : 59 61
64 بالغ عورت میں ولی کے مسائل : 59 61
65 وفیات 62 1
66 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter