ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ احادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، مدرس جامعہ مدنیہ لاہور ) تین باتیں جن سے موت آسان ہوجاتی ہے : عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : '' ثَلٰث مَّنْ کُنَّ فِیْہِ یَسَّرَ اللّٰہُ حَتْفَہ وَاَدْخَلَہ جَنَّتَہ، رِفْق بِالضَّعِیْفِ وَ شَفْقَة عَلَی الْوَالِدَیْنِ وَاِحْسَان اِلَی الْمَمْلُوْکِ''۔ ( ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ٢٩١) حضرت جابر رضی اللہ عنہ نبی کریم علیہ التحیة والتسلیم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ۖ نے فرمایا : جس شخص میں (یہ) تین باتیں ہوں گی اللہ تعالیٰ اُس پر موت کو آسان کردیں گے (١) ضعیفوں کے ساتھ نرمی کرنا (٢) ماں باپ کے ساتھ شفقت سے پیش آنا (٣) اپنے غلام کے ساتھ احسان کرنا۔ ف : حدیث ِپاک میں مذکور ضعیف سے ہر وہ شخص مراد ہوسکتا ہے جو جسم و جان کے اعتبار سے ضعیف و کمزور ہو یا مالی حالت کے اعتبار سے ضعیف و کمزور ہو یا عقل و خِرَد کے اعتبار سے ضعیف و کمزور ہو۔ غلام پر احسان کرنے سے مراد یہ ہے کہ مالک پر اُس کے غلام کے جو حقوق واجب ہیں اُن سے بھی زیادہ اُس کے ساتھ سلوک کرے۔ تین طرح کے آدمیوں پر جنت حرام ہے : عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : '' ثَلٰثَة قَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْھِمُ الْجَنَّةَ مُدْمِنُ الْخَمْرِ وَالْعَاقُّ وَالدَّیُّوْثُ الَّذِیْ یُقِرُّ فِیْ اَھْلِہِ الْخُبْثَ۔'' ( مسند احمد، نسائی بحوالہ مشکٰوة ص ٣١٨ ) حضرت عبد اللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا : تین طرح کے آدمیوں پر اللہ تعالیٰ نے جنت کو حرام کردیا ہے (١) عادی شراب خور (٢) والدین کا