ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006 |
اكستان |
|
یہودیوں کی بکواس کی اصل وجہ : اَب جب وفات ہوئی، جنازہ اُٹھا تو جنازے کو وہ کہنے لگے بڑا ہلکا ہے کیونکہ اُن کے ساتھ اتنی بڑی بات ہو چکی تھی۔ اُنہوں نے کوئی نہ کوئی بات تو بنانی ہی تھی اور بنانی بھی ایسی بات تھی جو مشرکین کے مزاج کے مطابق ہو وہ کسی لحاظ سے بھاری کو ترجیح دیتے ہوں گے۔ تو اُنہوں نے یہ بات اُڑائی۔ یہ بات جنابِ رسول اللہ ۖ کو پہنچی۔ جنازہ ہلکا ہونے کی وجہ : اور جنازہ واقعی زیادہ ہلکا تھا۔ ان کی بات بالکل بے اصل بھی نہ تھی۔ تو رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ اِنَّ الْمَلٰئِکَةَ کَانَتْ تَحْمِلُہ فرشتے اُن کو اُٹھائے ہوئے تھے۔ تو فرشتوں کا کوئی کام کرنا جو ہے یہ بہت نادر ہے، شاذ و نادر ہے، بہت ہی کم ہے ورنہ ملائکہ آتے ضرور ہیں۔ آنے سے فائدہ خاص یہ ہوتا ہے کہ خدا کی تائید اُس طرف ہوجاتی ہے۔ یہ سمجھنا چاہیے کہ انجامِ کار وہی جیتیں گے جدھر ملائکہ (رحمت) آئیں گے اور دِلوں کو ایک طرح کا سکون ہوتا ہے۔ باقی یہ کہ وہ خود لڑیں بھڑیں یا کام کریں ایسا نہیں۔ دُنیا میں ایمان بالغیب ضروری ہے : اگر ایسے ہونے لگے تو پھر یہ دُنیا جو اللہ نے امتحان گاہ بنائی ہے، یہ امتحان گاہ جب ہی تک ہے کہ جب تک کہ یہاں مشاہدہ نہ ہو۔ اِیمان بالغیب رہے، اگر مشاہدہ ہونے لگے تو پھر امتحان گاہ کہاں رہی وہ تو ختم ہوگئی تو ایمان بالغیب مطلوب ہے اَلَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ قرآنِ پاک جب شروع کرتے ہیں تو دوسری تیسری سطر یہ ہے کہ ایمان غیب پرہے، وہ مطلوب ہے مکلف لوگوں سے، انسان اور جنات سے اور اِن کے علاوہ جو بھی مخلوق ہے وہ خود خدا کو پہچانتی ہے۔ باقی انسان اور یہ جنات، یہ انہیں نظر نہیں آسکتے، عذابِ قبر کا جنات اِدراک نہیں کرسکتے اور جو وہاں کے ملائکہ ہیں یا اور چیزیں ہیں وہ وہ نہیں دیکھ سکتے۔ اُس میں وہ بھی انسان ہی کی طرح ہیں۔ لیکن بہت سی چیزیں ایسی ہیں کہ جو انسان کو نظر نہیں آتیں اُن کو نظر آجاتی ہیں اور بہت سی چیزیں ایسی ہیں کہ انسان کی نورانیت ترقی کرتی ہے تو انسان کو نظر آجاتی ہیں اُنہیں اُس کی خبر بھی نہیں ہوتی سوائے اِس کے کہ وہ بھی مسلمان ہوں اور اُن کی بھی رُوحانی ترقی ہو۔ بہرحال ملائکہ کا آنا یہ الگ بات ہے، اور ملائکہ کا کسی