ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٢٥ قسط : ٤ ، آخری ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص صفین کے موقع پر ایک ا ور کوشش : حضرت ابوالدردائ ا ور ابواُمامہ جو شام میں رہتے تھے حضرت معاویہ کے پاس گئے۔ کہنے لگے اے معاویہ! آپ اِن سے کس بات پر قتال کررہے ہیں۔ خدا کی قسم وہ آپ سے اور آپ کے والد صاحب سے بہت پہلے سے اسلام میں ہیں۔ جناب رسول اللہ ۖ کے آپ سے زیادہ قریب ہیں اور اِس معاملہ (خلافت) کے وہ آپ سے زیادہ حق دار ہیں۔ حضرت معاویہ نے جواب دیا : میں اُن سے خون ِعثمان کے لیے لڑرہا ہوں اور اِن ہی نے قاتلین کو پناہ دے رکھی ہے۔ آپ اُن کے پاس جائیں، اُن سے کہیں کہ قاتلین ِعثمان سے ہمارا بدلہ دلادیں پھر اہل شام میں سب سے پہلے اُن سے بیعت کرنے والا میں ہوں گا۔ یہ دونوں صحابی حضرت علی کے پاس آئے اور یہ بات پیش کی۔ حضرت علی نے جواب دیا : ھٰؤُلَآئِ الَّذِیْنَ تَرَیَانِ فَخَرَجَ خَلْق کَثِیْر فَقَالُوْا کُلُّنَا قَتْلَةُ عُثْمَانَ فَمَنْ شَائَ فَلْیَرُمْنَا۔ ''یہ لوگ ہیں جنہیں آپ دونوں دیکھ رہے ہیں۔ اس پر بڑی تعداد میں لوگ نکل کر