ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006 |
اكستان |
|
حال میں اُس کا اثر ہوتا ہے چاہے اللہ کی منشا ہو یا نہ ہو۔ ایسا اعتقاد کفر ہے اور کافر ہمیشہ کے لیے جنت سے محروم رہے گا۔ ایسا اعتقاد رکھنا کہ جادو برحق ہے اللہ چاہیں تو اُس کا اثر ہوتا ہے نہ چاہیں تو نہیں ہوتا، یہ صحیح ہے۔ حضور علیہ السلام کو اُمت کے حق میں تین باتوں کا خوف : عَنْ جَابِرٍ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ ثَلٰثَة اَخَافُ عَلٰی اُمَّتِیْ اَلْاِسْتِسْقَآئُ بِالْاَنْوَآئِ وَحَیْفُ السُّلْطَانِ وَتَکْذِیْب بِالْقَدْرِ۔'' ( مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص٣٢٢) حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم ۖ کو سنا آپ فرمارہے تھے کہ میں اپنی اُمت کے حق میں تین باتوں سے ڈرتا ہوں (کہ کہیں وہ اُن کو اختیار کرکے گمراہ نہ ہوجائیں) ایک تو چاند کی منازل کے حساب سے بارش طلب کرنا۔ دوسرے بادشاہ کا ظلم و زیادتی کرنا۔ تیسرے تقدیر کو جھٹلانا۔ ف : حدیث ِشریف میں مذکور لفظ'' اَنْوَائ'' نوء کی جمع ہے جس کے لغوی معنی تو اُٹھنے اور گرنے کے آتے ہیں لیکن عام طور پر اِس کا استعمال چاند کی منازل کے مفہوم میں ہوتا ہے۔ علماء فلکیات کے مطابق چاند کی اٹھائیس منزلیں ہوتی ہیں اور چاند ہر شب اُن میں سے ایک منزل میں رہتا ہے۔ عرب کے مشرکین بارش کو اِن منازل کی طرف منسوب کرتے تھے اور جب بارش ہوتی تھی تو کہتے تھے کہ چاند کی فلاں منزل کی وجہ سے بارش ہوئی ہے، چونکہ یہ ایک باطل عقیدہ ہے اِس لیے احادیث ِ مبارکہ میں یہ عقیدہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔ درج ذیل لڑکے اور لڑکیوں کے لیے مناسب رشتہ درکار ہے (١) لڑکا عمر 36 سال ، قوم لاہوریان (٢) لڑکا عمر 34 سال قوم لاہوریان مکہ میں سیل مین، مڈل پاس (٣) لڑکا عمر 32سال قوم لاہوریان سنار (جڑائی) (٤) لڑکی عمر26 سال قوم لاہوریان مڈل پاس خانہ داری (٥) لڑکی عمر24سال قوم لاہوریان B.A خانہ داری۔ ( رابطہ دفتر انوار مدینہ 042-7703662 )