ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006 |
اكستان |
|
نافرمان (٣) دیّوث آدمی جو اپنے اہل و عیال میں برائی کو برقرار رکھے۔ ف : حدیث ِ پاک میں جو یہ اِرشاد فرمایا گیا ہے کہ تین طرح کے آدمیوں پر اللہ تعالیٰ نے جنت کو حرام کردیا ہے۔ اِس سے مراد یہ ہے کہ ایسے لوگوں پر دُوسرے نجات یافتہ لوگوں کے ساتھ ابتداء ً جنت میں جانا حرام ہے۔ یہ لوگ اپنے گناہوں کی سزا بھگتنے کے بعد جنت میں جاسکیں گے۔ اِس تاویل کی ضرورت اس لیے پیش آتی ہے کہ دیگر احادیث ِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل ایمان اپنے ایمان کی بدولت ایک نہ ایک دن ضرور جنت میں چلے جائیں گے، جنت سے ہمیشہ کے لیے محروم نہ رہیں گے۔ جنت سے ہمیشہ کے لیے محرومی صرف کفار کے لیے ہوگی اَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْہُ ۔ دَیُّوْثْ اُس بے غیرت انسان کو کہتے ہیں جو اپنی عورتوں کو اپنے گھر میں برائی میں ملوث ہوتے دیکھے اور اُنہیں اِس سے منع نہ کرے۔ تین طرح کے لوگ جنت میں داخل نہیں ہوسکیں گے : عَنْ اَبِیْ مُوْسَی الْاَشْعَرِیِّ اَنَّ النَّبِیَّ ۖ قَالَ : '' ثَلٰثَة لَاتَدْخُلُ الْجَنَّةَ مُدْمِنُ الْخَمْرِ وَقَاطِعُ الرَّحِمِ وَمُصَدِّق بِالسِّحْرِ۔''۔(مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص ٣١٨) حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ۖ نے فرمایا : تین طرح کے لوگ جنت میں داخل نہیں ہوسکیں گے (١) عادی شراب خور (٢) رشتے ناطے توڑنے والا (٣) جادو کی تصدیق کرنے والا۔ ف : اس حدیث ِپاک میں بھی جنت میں داخل نہ ہوسکنے سے مراد سیدھے اور ابتداء ً جنت میں جانا مراد ہے اور مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ سیدھے اور ابتداء ہی سے جنت میں نہیں جائیں گے، سزا بھگت کر جائیں گے۔ رشتے ناطے توڑنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو معمولی معمولی باتوں پر رشتہ ناطہ توڑ لیتا ہے ۔اگر کوئی معقول اور شرعی وجہ سے رشتہ ناطہ توڑے تو وہ اِس وعید میں داخل نہیں ہوگا۔ جادو کی تصدیق کرنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو یہ اعتقاد رکھے کہ جادو مؤثر بالذات ہے، ہر