Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006

اكستان

50 - 64
نافرمان (٣) دیّوث آدمی جو اپنے اہل و عیال میں برائی کو برقرار رکھے۔ 
ف  :  حدیث ِ پاک میں جو یہ اِرشاد فرمایا گیا ہے کہ تین طرح کے آدمیوں پر اللہ تعالیٰ نے جنت کو حرام کردیا ہے۔ اِس سے مراد یہ ہے کہ ایسے لوگوں پر دُوسرے نجات یافتہ لوگوں کے ساتھ ابتداء ً جنت میں جانا حرام ہے۔ یہ لوگ اپنے گناہوں کی سزا بھگتنے کے بعد جنت میں جاسکیں گے۔ اِس تاویل کی ضرورت اس لیے پیش آتی ہے کہ دیگر احادیث ِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل ایمان اپنے ایمان کی بدولت ایک نہ ایک دن ضرور جنت میں چلے جائیں گے، جنت سے ہمیشہ کے لیے محروم نہ رہیں گے۔ جنت سے ہمیشہ کے لیے محرومی صرف کفار کے لیے ہوگی اَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْہُ ۔
دَیُّوْثْ اُس بے غیرت انسان کو کہتے ہیں جو اپنی عورتوں کو اپنے گھر میں برائی میں ملوث ہوتے دیکھے اور اُنہیں اِس سے منع نہ کرے۔ 
تین طرح کے لوگ جنت میں داخل نہیں ہوسکیں گے  : 
عَنْ اَبِیْ مُوْسَی الْاَشْعَرِیِّ اَنَّ النَّبِیَّ ۖ  قَالَ  : '' ثَلٰثَة لَاتَدْخُلُ الْجَنَّةَ مُدْمِنُ الْخَمْرِ وَقَاطِعُ الرَّحِمِ وَمُصَدِّق بِالسِّحْرِ۔''۔(مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص ٣١٨)  
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم  ۖ  نے فرمایا  :  تین طرح کے لوگ جنت میں داخل نہیں ہوسکیں گے (١) عادی شراب خور (٢) رشتے ناطے توڑنے والا (٣) جادو کی تصدیق کرنے والا۔ 
ف  :  اس حدیث ِپاک میں بھی جنت میں داخل نہ ہوسکنے سے مراد سیدھے اور ابتداء ً جنت میں جانا مراد ہے اور مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ سیدھے اور ابتداء ہی سے جنت میں نہیں جائیں گے، سزا بھگت کر جائیں گے۔ 
رشتے ناطے توڑنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو معمولی معمولی باتوں پر رشتہ ناطہ توڑ لیتا ہے ۔اگر کوئی معقول اور شرعی وجہ سے رشتہ ناطہ توڑے تو وہ اِس وعید میں داخل نہیں ہوگا۔ 
جادو کی تصدیق کرنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو یہ اعتقاد رکھے کہ جادو مؤثر بالذات ہے، ہر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دُنیا کا سب سے پہلا تفصیلی معاہدہ اور یہودیوں کی بدعہدی : 6 3
5 اقوامِ متحدہ کا مدینہ منورہ پر حملہ اور ناکامی : 6 3
6 سیاسی اور فوجی شکست : 7 3
7 مسلمانوں کی سیاسی فتح : 7 3
8 قدامی جہاد اور یہودیوں کے خلاف کارروائی : 8 3
9 یہودیوں کی شیخیاں : 8 3
10 یہودیوں کے نامزد کردہ ثالث نے اِن ہی کے خلاف فیصلہ دیا : 8 3
11 غزوۂ خندق میں حضرت سعد کا زخمی ہونا پھر دُعا کرنا بعد ازاں شہادت : 9 3
12 یہودیوں کی بکواس کی اصل وجہ : 10 3
13 جنازہ ہلکا ہونے کی وجہ : 10 3
14 دُنیا میں ایمان بالغیب ضروری ہے : 10 3
15 بھاری جنازہ کو اچھا سمجھنے کی ظاہری وجہ : 11 3
16 انبیاء اور فرشتوں کی فراست : 11 3
17 اَلوداعی خطاب 12 1
18 این جی اَوز کے ذریعہ اِرتدادی فتنہ : 12 17
19 علماء اور اہل ِثروت ملکر کام کریں : 15 17
20 نبیوں کا طریقہ : 15 17
21 لوگوں کے جائز دُنیاوی کاموں میں مدد کرنا بھی غلبۂ دین کا سبب ہے : 17 17
22 غور طلب چیز : 19 17
23 طل پر زد مکمل اِسلام سے پڑتی ہے اَدھورے سے نہیں : 20 17
24 کھمبے کیا لگے مصیبت بن گئی : 20 17
25 مذہب ذاتی معاملہ نہیںبلکہ اجتماعی ہے : 21 17
26 پھر سوچیں 21 17
27 تنگ نظری اور تنگ دلی نہیں ہونی چاہیے : 22 17
28 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 23 1
29 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 23 28
30 صفین کے موقع پر ایک ا ور کوشش 23 28
31 حج : اجتماعی بندگی کی علامت 36 1
32 صلاح خواتین 40 1
33 زبان کی حفاظت اور اُس کا طریقہ 40 32
34 فائدہ : 40 32
35 جھوٹ : 40 32
36 غیبت : 41 32
37 غیبت کی عادت : 42 32
38 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 43 1
39 نبوی لیل ونہار 46 1
40 خاص خاص دُعائیں : 46 39
41 صبح کے وقت کی دُعاء : 46 39
42 طلوع ِآفتاب کی دُعاء : 46 39
43 گھر سے نکلنے کی دُعاء : 46 39
44 بازار جانے کی دُعاء : 46 39
45 دُعاء تیز ہوا چلتے وقت کی : 47 39
46 دُعاء بادل گرجتے وقت : 47 39
47 دُعاء بارش برستے وقت : 47 39
48 دُعاء آسمان کی طرف نظر اُٹھاتے وقت : 47 39
49 دُعاء خوف کے وقت : 47 39
50 مشکل کام کے وقت دُعاء : 47 39
51 نظر بَدْ دُور کرنے کی دُعاء : 48 39
52 دُعاء چاند دیکھتے وقت : 48 39
53 دُعاء بُری خبر سنتے وقت : 48 39
54 دُعاء خوشخبری سنتے وقت : 48 39
55 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
56 تین باتیں جن سے موت آسان ہوجاتی ہے : 49 55
57 تین طرح کے آدمیوں پر جنت حرام ہے : 49 55
58 حضور علیہ السلام کو اُمت کے حق میں تین باتوں کا خوف : 51 55
59 رؤیت ِ ہلال اور اہل سرحد 52 1
60 عالم ربانی محدث ِکبیر عظیم المرتبت شخصیت 55 1
61 دینی مسائل 59 1
62 ( نکاح کا بیان ) 59 61
63 ولی کا بیان : 59 61
64 بالغ عورت میں ولی کے مسائل : 59 61
65 وفیات 62 1
66 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter