Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006

اكستان

37 - 64
	سفر حج پر روانہ ہونے والے تمام مومنین اپنے ارد گرد موجود ذاتی وانفرادی زنجیروں کو توڑ کر پھینک دیتے ہیں تاکہ وحدت کی مشق کریں اگرچہ ان لوگوں کا تعلق مختلف قوموں سے ہے، وہ الگ الگ علاقوں کے رہنے والے ہیں ، خاندانی اورنسلی اعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں، اِن میں عرب ہیں ،عجم ہیں ، ایشیائی ہیں، افریقی ہیں ، یورپی ہیں ، سیاہ فام اور گورے ہیں ،گائوں والے ہیں ،شہر والے ہیں ،عالم وجاہل ہیں، کمانڈروحاکم ہیں ،ملازم وخدمت گزار ہیں ، دولت مند اور فقیر ہیں۔ بہرحال یہ جو کچھ ہیںجہاں کے ہیں چاہے جیسا لباس پہنتے ہوں اور چاہے جتنی خصوصیات کے حامل ہوں ، اُن کی یہ تمام چیزیں اپنی جگہ پر ہیں مگر اس سرزمین پر قدم رکھتے ہی یہ لوگ اپنی ذاتی اور انفرادی زندگی سے تعلق رکھنے والی تمام چیزوں کوترک کردیتے ہیںاور ایک رنگ وایک ہی قسم کا لباس پہن کر آپس میں گھل مل جاتے ہیں۔میقات ہو یا عرفات ،  سعی ہو یا طواف ، منٰی ہو یا مشعر حرام ،ہر جگہ سب لوگ ایک ساتھ ایک شکل میں ایک ہی عمل انجام دیتے ہوے نظر آتے ہیں۔
	تمام محبانِ خدا ورزائرین ِبیت اللہ آبادی کی بھیڑ میں گم ہوجاتے ہیں تاکہ اپنی ذات کو بھول جائیں ، یہ ایک قطرے کی طرح انسانوں کے سمندر میں شامل ہو جاتے ہیں تاکہ ایک مخصوص انداز میں ابدیت کے سمندر کی سیر کرلیں کیونکہ ان لوگوں نے کثرت سے وحدت کی طرف پہنچنے کا قصد کررکھا ہے چنانچہ ہر عاشق ومحب اپنا ہوش کھو کر بے خودی اورکیف ومستی کے والہانہ جذبات کے ساتھ اپنے رب کے حضور اس شان کے ساتھ آتاہے کہ نہ اُسے اپنے کپڑوں کا ہوش ہے اورنہ بالوں کا ، گردوغبار سے اٹے ہوئے چہرے کے ساتھ محبوب کے در و ازے پر پہنچ کر اپنی حاضری کا اعلان کرتا ہے  لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ لَبَّیْکْ ۔ لَبَّےْکَ لَاشَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکْ ۔ اِنَّ  الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکُ  لَاشَرِیْکَ لَکْ  یعنی''حاضرہوں اے اللہ! حاضرہوں، تیرا کوئی شریک نہیں ، حاضر ہوں بے شک سبھی تعریفیں اور نعمتیں تیری ہی ہیں اور بادشاہت بھی ، تیراکوئی ساجھی نہیں''۔
	دربارِ خداوندی میں پہنچنے والا ہربندہ ایک ایک فریضے کی ادائیگی دیوانوں کی طرح کرتا ہے ، کبھی اپنے مالک کے گھرکا چکر لگاتا ہے تو کبھی عرفات میں حمدوثنا کرتاہوا اپنی کوتاہی کی معافی چاہتا ہے، کبھی مزدلفہ میں قربِ الٰہی کا خواہاں رہتا ہے تو کبھی صفا اور مروہ کے درمیان دوڑ لگا کر سنت ِعاشقانہ کو تازہ کرتا ہے ،کبھی مقام
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دُنیا کا سب سے پہلا تفصیلی معاہدہ اور یہودیوں کی بدعہدی : 6 3
5 اقوامِ متحدہ کا مدینہ منورہ پر حملہ اور ناکامی : 6 3
6 سیاسی اور فوجی شکست : 7 3
7 مسلمانوں کی سیاسی فتح : 7 3
8 قدامی جہاد اور یہودیوں کے خلاف کارروائی : 8 3
9 یہودیوں کی شیخیاں : 8 3
10 یہودیوں کے نامزد کردہ ثالث نے اِن ہی کے خلاف فیصلہ دیا : 8 3
11 غزوۂ خندق میں حضرت سعد کا زخمی ہونا پھر دُعا کرنا بعد ازاں شہادت : 9 3
12 یہودیوں کی بکواس کی اصل وجہ : 10 3
13 جنازہ ہلکا ہونے کی وجہ : 10 3
14 دُنیا میں ایمان بالغیب ضروری ہے : 10 3
15 بھاری جنازہ کو اچھا سمجھنے کی ظاہری وجہ : 11 3
16 انبیاء اور فرشتوں کی فراست : 11 3
17 اَلوداعی خطاب 12 1
18 این جی اَوز کے ذریعہ اِرتدادی فتنہ : 12 17
19 علماء اور اہل ِثروت ملکر کام کریں : 15 17
20 نبیوں کا طریقہ : 15 17
21 لوگوں کے جائز دُنیاوی کاموں میں مدد کرنا بھی غلبۂ دین کا سبب ہے : 17 17
22 غور طلب چیز : 19 17
23 طل پر زد مکمل اِسلام سے پڑتی ہے اَدھورے سے نہیں : 20 17
24 کھمبے کیا لگے مصیبت بن گئی : 20 17
25 مذہب ذاتی معاملہ نہیںبلکہ اجتماعی ہے : 21 17
26 پھر سوچیں 21 17
27 تنگ نظری اور تنگ دلی نہیں ہونی چاہیے : 22 17
28 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 23 1
29 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 23 28
30 صفین کے موقع پر ایک ا ور کوشش 23 28
31 حج : اجتماعی بندگی کی علامت 36 1
32 صلاح خواتین 40 1
33 زبان کی حفاظت اور اُس کا طریقہ 40 32
34 فائدہ : 40 32
35 جھوٹ : 40 32
36 غیبت : 41 32
37 غیبت کی عادت : 42 32
38 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 43 1
39 نبوی لیل ونہار 46 1
40 خاص خاص دُعائیں : 46 39
41 صبح کے وقت کی دُعاء : 46 39
42 طلوع ِآفتاب کی دُعاء : 46 39
43 گھر سے نکلنے کی دُعاء : 46 39
44 بازار جانے کی دُعاء : 46 39
45 دُعاء تیز ہوا چلتے وقت کی : 47 39
46 دُعاء بادل گرجتے وقت : 47 39
47 دُعاء بارش برستے وقت : 47 39
48 دُعاء آسمان کی طرف نظر اُٹھاتے وقت : 47 39
49 دُعاء خوف کے وقت : 47 39
50 مشکل کام کے وقت دُعاء : 47 39
51 نظر بَدْ دُور کرنے کی دُعاء : 48 39
52 دُعاء چاند دیکھتے وقت : 48 39
53 دُعاء بُری خبر سنتے وقت : 48 39
54 دُعاء خوشخبری سنتے وقت : 48 39
55 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
56 تین باتیں جن سے موت آسان ہوجاتی ہے : 49 55
57 تین طرح کے آدمیوں پر جنت حرام ہے : 49 55
58 حضور علیہ السلام کو اُمت کے حق میں تین باتوں کا خوف : 51 55
59 رؤیت ِ ہلال اور اہل سرحد 52 1
60 عالم ربانی محدث ِکبیر عظیم المرتبت شخصیت 55 1
61 دینی مسائل 59 1
62 ( نکاح کا بیان ) 59 61
63 ولی کا بیان : 59 61
64 بالغ عورت میں ولی کے مسائل : 59 61
65 وفیات 62 1
66 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter