ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006 |
اكستان |
|
ریعہ ہے کہ لاکر اِن کا پیٹ پالتا ہوں اِس لیے میں کلمہ کفر کہتا ہوں اے اللہ، لیکن عبادت کرتا تھا وہ، اَب اِس کی رپورٹ ہوگئی کہ یہ تو جھوٹ بولتا ہے، یہ تو تنہائی میں عبادت کرتا ہے۔ اب اُس کو جناب جب وہ گیا لینے تو اُنہوں نے کہا تم تو جھوٹ بولتے ہو، تم تو مسلمان ہو اور تم تنہائی میں عبادت کرتے ہو، اُسی دین پر قائم ہو تم۔ اُس نے کہا نہیں۔ انہوں نے کہا یہ کیسے ہوسکتا ہے ہمیں رپورٹ ہے صحیح رپورٹ، تم ایسے ہی ہو۔ اَب تم ایسے ہی رہو۔ اُس نے کہا جیسی چاہو مجھ سے قسم لے لو ،تو اُنہوں نے کہا یہ جو کتاب ہے تمہاری اِس کو زمین پر رکھ کر اِس کے اُوپر کھڑے ہوجائو اوراِس پر تم پیشاب کرو پھر ہم تمہیں مانیںگے ورنہ نہیں۔ اِس اِس طرح کرتے ہیں۔ آپ کے بچے غربت کی وجہ سے اُن ہی کے سکول میں جائیںگے تو وہ بچے کو کہیں گے کہ بچو ٹوفی لے لو، ٹوفی دے دیں گے۔ اگلے دن پھر کہیں گے بچو کون ہے خدا؟ وہ کہیں گے اللہ تعالیٰ۔ اچھا تو پھر آج اُس سے ٹوفی مانگو تم۔ کہ اللہ ہمیں ٹوفی دے دے۔ اَب بچے کہیں گے اے اللہ ہمیں ٹوفی دے دے۔ تو وہ ٹوفی نہیں دیں گے۔ کہیں گے دیکھو ہم نے تو تمہیں کل ٹوفی دے دی تھی لیکن تمہارا اللہ تمہیں ٹوفی نہیں دے رہا۔ اِس طرح اُن بچوں کے ذہن خراب کرتے ہیں۔ پھر جناب وہ عورتیں اور غریب علاج کے لیے اُن کے ہسپتالوں میں جاتے ہیں تو اُن کو ڈاکٹر کہتا ہے کہ شفاء کس کے ہاتھ میں ہے؟ وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔نسخہ لکھتا ہے اور نسخہ غلط لکھتا ہے صحیح دوا نہیں دیتا اُس مرض کی، وہ عورت چلی جاتی ہے دوا کھاتی ہے پھر آتی ہے اگلے دن یا تیسرے دن کہتی ہے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پھر کہتا ہے کہ شفاء کس کے ہاتھ میں ہے؟ وہ کہتی ہے کہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ پھر لکھ دیتا ہے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ دوا غلط دے رہا ہے تو دیکھئے اُن کے کیسے کیسے طریقے ہیں پھر غلط دیتا ہے۔ یہ غلط دوا لے کر آجاتی ہے پھر وہ دوا کوئی فائدہ نہیں دیتی۔ وہ پھر پوچھتا ہے کہ فائدہ ہوا؟ کہتی ہے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کہتا ہے پھر اَب ایسے کرو کہ مسیح سے مانگو۔ کہ جو مسیح ہے شفاء وہ دے گا دیکھو میں یہ کہہ دیتا ہوں کہ اے مسیح اِس کو شفاء دے دیں۔ اور یہ کہہ کر اُس کو نسخہ لکھتا ہے اور ٹھیک دوا دیتا ہے۔ اب جب وہ دوا لے کر جاتی ہے اپنے بچے کو کھلاتی ہے یا خود کھاتی ہے تو اُسے فائدہ ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ ضعیف الاعتقادی تو ہوتی ہے عورتوں میں، تو اچھی اچھی بھی بہک جاتی ہیں ایسی باتوں سے ، توہمات میں آجاتی ہیں وہ بہکتی ہے ساتھ دس کو لے کر بہکتی ہے اپنے بچوں کو بھی بہکاتی ہے۔ اِس اِس طرح سے وہ دین کو نقصان پہنچاتے ہیں۔