ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
بسلسلہ اصلاح ِخواتین عورتوں سے متعلق حضور ۖ کے اِرشادات ( از افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ ) ٭ رسول اللہ ۖ نے فرمایا عورت پانچ وقت کی نماز پڑھتی رہے وہ رمضان کے روزے رکھ لیا کرے اور اپنی آبرو کی حفاظت رکھے اور اپنے خاوند کی تابعداری کرے تو ایسی عورت جنت میں جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔ ٭ رسول اللہ ۖ سے ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ فلانی عورت کثرت سے نفل نمازیں اور روزے اور خیر خیرات کرتی ہے لیکن زبان سے پڑوسیوں کو تکالیف بھی پہنچاتی ہے۔ آپ ۖنے فرمایا وہ دوزخ میں جائے گی۔ پھر اُس شخص نے عرض کیا کہ فلانی عورت نفل نمازیں اور روزے اور خیرات کچھ زیادہ نہیں کرتی یونہی کچھ پنیر کے ٹکڑے دے دِلادیتی ہے لیکن زبان سے پڑوسیوں کو تکلیف نہیں دیتی۔ آپ ۖ نے فرمایا وہ جنت میں جائے گی۔ ٭ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کسی عورت کا اپنے گھر میں گرستی کرنا جہاد کے رُتبہ کو پہنچتا ہے۔ ٭ رسول اللہ ۖ نے فرمایا اے عورتو! میں نے تم کو دوزخ میں بہت دیکھا ہے۔ عورتوں نے پوچھا اِس کی کیا وجہ ہے؟ فرمایا تم پھٹکار سب چیزوں پر بہت ڈالا کرتی ہو (یعنی لعن طعن کرتی ہو، کوستی ہو) اور شوہر کی ناشکری بہت کرتی ہو، اور اُس کی دی ہوئی چیزوں کی بہت ناقدری کرتی ہو۔ ٭ حضرت اسماء بنت ِیزید انصاریہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ میں عورتوں کی فرستادہ آپ کے پاس آئی ہوں (یعنی عورتوں نے مجھے یہ کہہ کر بھیجا ہے کہ) مرد جمعہ اور جماعت اور عیادت مریض اور حضور ِجنازہ اور حج و عمرہ اور اسلامی سرحد کی حفاظت کی بدولت ہم پر فوقیت لے گئے۔ آپ ۖنے فرمایا تو واپس جا اور عورتوں کو خبر کردے کہ تمہارا اپنے شوہر کے لیے بنائو سنگار کرنا یا حق ِشوہری ادا کرنا اور شوہر کی رضامندی کا لحاظ رکھنا اور شوہر کے موافق مرضی کا اِتباع کرنا، یہ سب اُن اعمال کے برابر ہے۔ ٭ رسول اللہ ۖ نے فرمایا ایسی عورت پر اللہ کی رحمت نازل ہو جو رات کو اُٹھ کر تہجد پڑھے اور