ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( نفل نماز کے احکام ) (٧) صلوٰة التسبیح : اس کا حدیث شریف میں بڑا ثواب آیا ہے۔ حضرت محمد ۖ نے اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو یہ نماز سکھائی تھی اور فرمایا تھا کہ اس کے پڑھنے سے تمہارے سب گناہ اگلے پچھلے، نئے پرانے، چھوٹے بڑے معاف ہوجائیں گے۔ اور فرمایا تھا کہ اگر ہوسکے تو ہر روز یہ نماز پڑھ لیا کرو اور ہر روز نہ ہوسکے تو ہفتہ میں ایک دفعہ پڑھ لیا کرو اگر ہر ہفتہ نہ ہوسکے تو ہر مہینے میں پڑھ لیا کرو، اگر ہر مہینے میں بھی نہ ہوسکے تو ہر سال میں ایک دفعہ پڑھ لو، اگر یہ بھی نہ ہوسکے تو عمر بھر میں ایک مرتبہ پڑھ لو۔ اس نماز کے پڑھنے کی ترکیب یہ ہے کہ چار رکعت کی نیت باندھے اور سبحانک اللھم اور الحمد اور سورت جب سب پڑھ چکے تو رکوع سے پہلے ہی پندرہ دفعہ یہ دعا پڑھے سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآاَلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ پھر رکوع میں جائے اور سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ کہنے کے بعد دس دفعہ پھر یہی پڑھے ،پھر رکوع سے اٹھے اور سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہْ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ کے بعد پھر دس مرتبہ پڑھے، پھر سجدہ میں جائے اور سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہنے کے بعد پھر دس دفعہ پڑھے، پھر سجدہ سے اٹُھ کے دس دفعہ پڑھے، اِس کے بعد دوسرا سجدہ کرے۔ اس میں بھی دس دفعہ پڑھے، پھر سجدہ سے اُٹھ کے بیٹھے اور دس دفعہ پڑھ کے دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو۔ اسی طرح دوسری رکعت پڑھے اور جب دوسری رکعت میں التحیات کے لیے بیٹھے تو پہلے وہی دعا دس دفعہ پڑھے تب التحیات پڑھے۔ اس طرح چار رکعتیں پڑھے ہر رکعت میں پچھتر بار، کل تین سوبار (٣٠٠) ہوا۔ مسئلہ : اگر کوئی اس تسبیح میں وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰہِ کا اضافہ بھی کر لے تو یہ اور بہتر ہے۔ مسئلہ : ان چاروں رکعتوں میں جو سورت چاہے پڑھے کوئی سورت مقرر نہیں۔ مسئلہ : اگر کسی رکن میں تسبیحات بھول کر کم پڑھی گئیں یا بالکل ہی چھوٹ گئیں تو اگلے رُکن میں اُن بھولی ہوئی تسبیحات کو بھی پڑھ لے۔ مثلاً رکوع میں دس مرتبہ تسبیح پڑھنا بھول گیا اور سجدہ میں یاد آیا تو سجدہ میں یہ بھولی ہوئی دس بھی پڑھے اور سجدہ کی دس بھی پڑھے۔ بس یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ ایک رکعت میں پچھتر مرتبہ تسبیح