ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
٭ رکاب میں پائوں رکھتے وقت فرماتے بِسْمِ اللّٰہِ۔ ٭ اگر آپ ۖ کو سفر میں رات ہوجاتی تو آپ ۖ دُعا کے یہ الفاظ ارشاد فرماتے : یَا اَرْضُ رَبِّیْ وَرَبُّکِ اللّٰہُ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شَرِّکِ وَشَرِّ مَا خُلِقَ فِیْکِ وَشَرِّ مَا یَدُبُّ عَلَیْکِ وَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ اَسَدٍ وَّاَسْوَدَ وَمِنَ الْحَیَّةِ وَالْعَقْرَبِ وَمِنْ شَرِّ سَاکِنِی الْبَلَدِ وَمِنْ وَّالِدٍ وَّمَا وَلَدَ ۔ ٭ جس شہر یا گائوں میں آپ ۖ کے قیام کا اِرادہ ہوتا اور آپ ۖ اُس کو دور سے دیکھ لیتے تو زبانِ مبارک پر یہ الفاظ ہوتے اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْھَا (تین مرتبہ کہتے) اور جب اس میں داخل ہونے لگتے تو فرماتے اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنَا جَنَاھَا وَحَبِّبْنَا اِلٰی اَھْلِھَا وَحَبِّبْ صَالِحَ اَھْلِھَا اِلَیْنَا۔ ٭ جب آپ ۖ کسی شخص کو سفر کے لیے رُخصت فرماتے تو یہ الفاظ زبانِ مبارک پر ہوتے اَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکَ وَاَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیْمَ عَمَلِکَ ۔ ٭ آنحضرت ۖ جب کسی سفر سے واپس ہوتے اور اپنے گھر والوں میں تشریف لے جاتے تو فرماتے تَوْبًا تَوْبًا لِرَبِّنَا اَوْبًا لَایُغَادِرُ عَلَیْنَا حَوْبًا