ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
تین قسم کے لوگوں کے لیے دُگنا اجر ہے : '' عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلٰثَة یُّؤْتَوْنَ اَجْرَھُمْ مَّرَّتَیْنِ رَجُل مِّنْ اَھْلِ الْکِتَابِ اٰمَنَ بِنَبِیِّہ وَاَدْرَکَ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاٰمَنَ بِہ وَا تَّبَعَہ وَصَدَّقَہ فَلَہ اَجْرَانِ ۔ وَعَبْد مَّمْلُوْک اَدّٰی حَقَّ اللّٰہِ عَلَیْہِ وَحَقَّ سَیِّدِہ فَلَہ اَجْرَانِ ۔ وَرَجُل کَانَتْ لَہ اَمَة فَغَذَاھَا فَاَحْسَنَ غِذَائَھَا ثُمَّ اَدَّبَھَا فَاَحْسَنَ اَدَبَھَا ثُمَّ اعْتَقَھَا وَتَزَوَّجَھَا فَلَہ اَجْرَانِ ''۔ (بخاری شریف ج ١ ص ٤٢٢ مسلم شریف ج ١ ص ٨٦ واللفظ لمسلم) حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : تین قسم کے لوگ ایسے ہیں جنہیں دُگنا اجر ملے گا ۔(ایک) اہل کتاب کا وہ شخص جو اپنے نبی پر بھی ایمان لایا اور نبی اکرم ۖ کو پاکر آپ پر بھی ایمان لایا، آپ کی اتباع و تصدیق کی اِس کے لیے دو اجر ہیں ۔(دوم)وہ مملوک غلام جس نے اللہ کا حق بھی ادا کیا اور اپنے آقا کا حق بھی ادا کیا ،اِس کے لیے بھی دو اجر ہیں ۔(سوم) وہ شخص جس کے پاس باندی تھی اُس نے اُسے اچھی طرح کھلایا پلایا پھر اُسے خوب اچھی طرح ادب سکھلایا پھر اُسے آزاد کرکے اُس سے شادی کرلی اِس کے لیے بھی دو اجر ہیں۔ ف : اس حدیث ِپاک میں تین قسم کے لوگوں کو دُگنے اجر کی بشارت دی گئی ہے۔ (١) وہ یہودی یا نصرانی جو پہلے اپنے نبی پر ایمان رکھتا تھا پھر نبی علیہ السلام کا زمانہ پاکر آپ پر ایمان لایا اُسے ایک تو سابقہ نبی پر ایمان لانے کا اجر ملے گا دوسرے نبی علیہ السلام پر ایمان لانے کا اجر ملے گا اِس لیے اِس کا اجر دُگنا ہوگیا۔ (٢)وہ غلام جس نے اللہ کا حق بھی ادا کیا اور اپنے آقا کا حق بھی ادا کیا۔ اسے ایک تو اللہ تعالیٰ کا حق ادا کرنے کا اجر ملے گا دوسرے اپنے آقا و مالک کے حق ادا کرنے کا اجر ملے گا اِس لیے اس کا اجر بھی دُگنا ہوگیا۔ (٣) وہ شخص جس کے پاس باندی تھی اُس نے اِس باندی کو اچھی طرح کھلایا پلایا بھی اُس کی اچھی تادیب بھی کی یعنی اُسے بہتر طریقے سے تعلیم و تربیت دی پھر اُسے آزاد کرکے شادی کرلی۔ اِسے ایک تو اُس باندی کے کھلانے پلانے اور تعلیم و تربیت دینے کا اجر ملے گا دوسرے اِسے آزاد کرکے اُس سے شادی کرلینے کا اجر ملے گا اس لیے اس کا اَجر بھی دُگنا ہوگیا۔