ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
تنقید وتقریظ نام کتاب : معارفُ الکافیة وعوارف الجامی (عربی ۔٢جلد) تالیف : مولانا رشید احمد درشخیلوی صفحات : ٩٦٠ سائز : ٨/٢٠٣٠ ناشر : مدرسہ عربیہ قاسم العلوم ،درشخیلہ بالا، چینالہ مٹہ، سوات فن نحو میں علامہ ابن حاجب کی ''کافیہ'' اپنے اختصار اور جامعیت کی وجہ سے اور علامہ عبد الرحمن کی ''شرح جامی'' نحو کی باریکیاں اور فلاسفی کے بیان کی وجہ سے بے مثال کتابیں شمار کی جاتی ہیں۔ یہ دونوں کتابیں اپنی اہمیت کی وجہ سے درس نظامی میں شامل اور مدارس عربیہ میں داخل درس ہیں ۔ماہرین ِفن ِنحو ہر دور میں اپنے اپنے ذوق کے مطابق ان دونوں کتابوں کی شروحات لکھتے رہے ہیں، ہمارے پیش نظر کتاب ''معارفُ الکافیة وعوارف الجامی'' بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ اس کتاب میںمصنف علام نے ''کافیہ'' کی شرح اس انداز سے کی ہے کہ اِسی کے ساتھ ساتھ ''شرح جامی'' کی بھی شرح ہوجاتی ہے ۔ موصوف نے اپنی شرح میں وہ اسرار و رموز ذکر کیے ہیں جو محققین کی کتابوں میں پائے جاتے ہیں اور ان اسرار و رموز کو سہل کرنے کے لیے سوال و جواب کا انداز اپنایا ہے۔ مصنف موصوف نے اس شرح میں جہاں ضرورت پڑی فن منطق اور فن عروض، علم معانی و بیان وغیرہ کے مسائل کو بھی حل کیا ہے۔ انداز بیان آسان اور سہل ہے، دو جلدوں میں ابھی تک صرف ''معرب'' تک کی شرح آئی ہے، مصنف کا ارادہ تکمیل کا ہے، کتاب کے شروع میں ایک وقیع مقدمہ دیا گیا ہے جس میں علوم شریعت کی اہمیت اور فن منطق و فلسفہ کی ضرورت کو بیان کیا گیا ہے،