ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
مناقب سیّدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ' : اُم المؤمنین حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے جناب رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرما یا : ''جس نے علی (رضی اللہ عنہ)کی شان میں گستاخی کی تو گویا اُس نے میری شان میں گستاخی کی''۔ (رواہ ُاحمد) حضرت براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجة الوداع سے واپس ہوتے ہوئے مقام غدیر خم پر پہنچے تو آپ نے حضرات صحابۂ کرام کے سامنے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا ہاتھ پکڑ کر یہ اِرشاد فرمایا کہ اے لوگو! کیا تمہیں معلوم نہیں کہ میں تمام مومنوں کے نزدیک اُن کی جانوں سے بھی عزیز تر ہوں۔ سب نے تسلیم کرتے ہوئے عرض کیا بیشک ایسا ہی ہے۔ اس کے بعد آپ نے ارشاد فرمایا کیا تم نہیں جانتے ہو کہ میں ہر مومن کو اُس کی جان سے بھی زیادہ عزیز ہوں۔ سب نے عرض کیا، بیشک ایسا ہی ہے۔ اِس کے بعد آپ نے فرمایا'' اے اللہ! میں جس کا مولیٰ بن جائوں، علی بھی اُس کے مولیٰ ہوں، اے اللہ! محبت کیجیے اُس شخص سے جو علی سے محبت کرے اور دُشمن رکھیے اُس شخص کو جو علی سے دشمنی رکھے۔'' اس ارشاد کے بعد عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کو مبارکباد دی اور فرمایا، اے ابن ِابی طالب مبارک ہو، اب تو آپ ہر مومن مرد و عورت کے مولیٰ بن گئے۔(رواہ ُاحمد) مناقب سیّدةُ النساء فاطمة الزَّہراء رضی اللہ عنہا : حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا : '' فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے، جس نے اُس کو مبغوض رکھا اُس نے مجھ کو مبغوض رکھا اور جس نے اُس کو ناخوش کیا اُس نے مجھ کو ناخوش کیا اور جس نے اُس کو اذیت پہنچائی اُس نے مجھ کو اذیت پہنچائی۔ (بخاری و مسلم) حضور اقدس ۖ نے حضرت حذیفہ سے ارشاد فرمایا، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ : آج کی رات میں ایک مقدس فرشتہ زمین پر نازل ہوا جو اِس سے پہلے زمین پر نہیں آیا تھا اور حق تعالیٰ سے اجازت لے کر اِس مقصد سے نازل ہوا کہ مجھ کو سلام کرے اور یہ بشارت سنائے کہ فاطمہ (رضی اللہ عنہا) جنت کی عورتوں کی سردار ہوں گی اور حسن و حسین (رضی اللہ عنہما) نوجوانان ِجنت کے سردار ہوں گے۔ (رواہ ُالترمذی) حضرت اُم المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے : وفات مبارک سے چند روز پہلے حضور اقدس