ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
نبوی لیل ونہار ( حضرت مولانا سعد حسن صاحب ٹونکی ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات سفر میں : ٭ آنحضرت ۖ سفر کے لیے خود روانہ ہوتے یا کسی اور کو روانہ فرماتے تو جمعرات کے روز کو روانگی کے لیے مناسب خیال فرماتے۔ ٭ آپ ۖ سفر میں سواری کو زیادہ تر تیز رفتاری سے چلانا پسند فرماتے اور جب دیکھتے کہ راستہ لمبا ہے تو رفتار اور تیز کردیتے۔ ٭ سفر میں کہیں پڑائو کرکے روانہ ہوتے تو عاداتِ طیبہ تھی کہ صبح کے وقت کُوچ فرماتے۔ ٭ سفر میں آپ ۖ کتنی ہی کم مدت کے لیے ٹھہرتے جب تک نماز دوگانہ ادانہ فرمالیتے وہاں سے روانہ نہیں ہوتے۔ ٭ جب آپ ۖ گھر میں داخل ہوتے یا سفر میں کہیں منزل پر پڑائو کرتے تو جب تک نمازِ دوگانہ ادا نہ فرمالیتے، نہیں بیٹھتے۔ ٭ شروع رات میں اگر کسی جگہ منزل کرکے آرام فرماتے تو سیدھے ہاتھ کی ہتھیلی پر سیدھا رُخسار رکھ کر سیدھی کروٹ آرام فرماتے۔ ٭ اگر پچھلی رات کہیں پڑائو کرتے تو سیدھے ہاتھ کو کُہنی کے بَل کھڑا کرکے اُس کی ہتھیلی پر اپنا سر مبارک رکھ کر آرام فرماتے۔ ٭ جب کوئی مسافر سفر سے واپس آتا اور خدمت ِ اقدس میں حاضری دیتا تو اُس سے معانقہ کرتے اور اُس کی پیشانی پر بوسہ دیتے۔ ٭ جب کسی کو سفر کے لیے رُخصت فرماتے تو اُس سے دُعا کا مطالبہ فرماتے اور اِرشاد ہوتا کہ ''بھائی ہم کو اپنی دُعا میں مت بھولنا''۔