Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006

اكستان

59 - 64
	اور جب  ''  ھٰذَا الْاَمْرْ ''  پر پہنچے جس لفظ پر لکیر بنی ہے تو اُس کے وقت اُسی کام کا تصور کرے جس کے لیے استخارہ کرنا چاہتا ہے،اس کے بعد پاک صاف بچھونے پر قبلہ کی طرف منہ کرکے باوضو سوجائے، جب سوکر اُٹھے اُس وقت جو بات دِل میں مضبوطی سے آئے وہی بہتر ہے اُسی کو کرنا چاہیے۔ 
	مسئلہ  :  اگر ایک دن میں کچھ معلوم نہ ہو اور دِل کا خلجان اور تردد نہ جائے تو دوسرے دن پھر ایسا ہی کرے، اسی طرح سات دن تک کرے۔ انشاء اللہ تعالیٰ ضرور اس کام کی اچھائی برائی معلوم ہوجائے گی۔ 
	مسئلہ  :  استخارہ کے لیے خواب دکھائی دینا ضروری نہیں لیکن کبھی خواب دیکھنے سے بھی اندازہ ہوتا ہے۔ مثلاً اگر کام موافق ہو تو خواب میں وہ کام تکمیل کو پہنچا ہوا دکھائی دے یا خواب میں کوئی شخص یہ بتائے کہ استخارہ ٹھیک آیا ہے یا خواب میں کوئی سفید یا سبز چیز نظر آئے یا رَواں پانی یا کوئی نورانی چیز دکھائی دے۔ 
	موافق نہ ہونے کی یہ صورتیں ہیں کہ خواب میں اُسے وہ کام کرنے سے روک دیا جائے یا خواب میں وہ کام نہ ہوتا ہوا دکھائی دے یا خواب میں سرخ یا سیاہ چیز دکھائی دے یا آگ یا دھواں یا لڑائی دیکھے۔ 
	مسئلہ  :  اگر کوئی نیک کام کرنا ہو مثلاً حج کے لیے جانا ہو تو یہ استخارہ نہ کرے کہ میں جائوں یا نہ جائوں بلکہ یوں استخارہ کرے کہ فلاں دن جائوں یا نہ جائوں۔ 
استخارہ کی حقیقت  :
	استخارہ ایک دُعا ہے کہ اے اللہ اگر یہ معاملہ میرے لیے خیر ہو تو میرے دِل کو متوجّہ کردے اور اس میں میرے لیے خیر کردے۔ ورنہ میرے دل کو اس سے ہٹادے اور جو میرے لیے خیر ہو وہ عطا کردے۔ پھر اس کے بعد اگر اس طرف دل متوجہ ہو تو گمان غالب رکھنا چاہیے کہ اس میں خیر ہے خواہ مطلوب حاصل ہو یا نہ ہو۔ مطلوب حاصل نہ ہونے کا خیر ہونا اس کے آثار خیر کے اعتبار سے ہے کہ دنیا میں اس کا نعم البدل ملے گا یا آخرت میں صبر کا اجر ملے گاوغیرہ۔ ا ور استخارہ نہ کرنے میں مجموعی طور پر اس خیر کا وعدہ نہیں خواہ مطلوب کُل کاکُل یا اس کا کچھ حصہ عطا ہو ہی جائے۔ پس استخارہ کا فائدہ تسلی ہے کہ ہم کو ضرور خیر عطا ہوگی۔ 
	استخارہ کرنے اور نہ کرنے کے آثار میں جو فرق ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ استخارہ اگر مؤثر ہوا تو اس کے بعد دِل میں ایسی چیز نہ آئے گی جس میں بے احتیاطی ہو جبکہ استخارہ نہ کرنے کی صورت میں ایسی چیز کے آنے کا اِحتمال ہے کہ کچھ غور کرنے سے اس کا نقصان دہ ہونا معلوم ہوسکتا تھا مگر اس نے غور نہیں کیا اور بے احتیاطی سے اس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 سوائے ایک کے سب کی بخشش ہوگئی ہے : 7 3
5 منافق کا جواب : 7 3
6 گدھے کی سعادت : 8 3
7 وقت اِس عالَم میں ہے اُس عالَم میں نہیں ہے : 8 3
8 انسان کی چاہت : 9 3
9 دعوت و تبلیغ اور منافق کا متکبرانہ جواب : 9 3
10 نبی علیہ السلام کا حسن اخلاق اور اُس کا اثر : 11 3
11 نجات کے لیے ایمان ضروری ہے : 11 3
12 مروان اور یزید ؟ 12 1
13 مناقب صحابۂ کرام و اہل ِبیت ِاطہار رضی اللہ عنہم 19 1
14 ارشاد ِباری تعالیٰ : 19 13
15 مناقب سیّدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ' 20 13
16 مناقب سیّدةُ النساء فاطمة الزَّہراء رضی اللہ عنہا 20 13
17 مناقب سیّدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما : 21 13
18 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 24 1
19 پہلی فصل ....... اسمائے شریفہ کے بیان میں : 25 18
20 دوسری فصل ....... وِلادت شریف اور نکاح کے بیان میں : 26 18
21 حضرت خیر النسائ کے مبارک نکاح کا بیان : 26 18
22 حضرت خیر النسائ کے مبارک نکاح کا بیان : 26 18
23 تیسری فصل ....... حضرت فا طمہ کی وفات شریف کے بیان میں : 31 18
24 چوتھی فصل … حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کی اولاد کا بیان : 34 18
25 محرم الحرام کی فضیلت اور منکراتِ مروجہ کی مذمت 35 1
26 تنبیہ : 36 25
27 قسم اول کے منکرات : 37 25
28 قسم دوم کے منکرات : 39 25
29 اولاد کی تعلیم و تربیت 42 1
30 وفیات 46 1
31 نبوی لیل ونہار 48 1
32 عورتوں سے متعلق حضور ۖ کے اِرشادات 51 1
33 گلدستۂ احادیث 54 1
34 تین چیزیں جو اِیمان کی حلاوت پیدا کرنے والی ہیں : 54 33
35 تین قسم کے لوگوں کے لیے دُگنا اجر ہے : 55 33
36 تین باتیں ایمان کی اصل اور جڑ ہیں : 56 33
37 دینی مسائل 57 1
38 ( نفل نماز کے احکام ) 57 37
39 (٧) صلوٰة التسبیح : 57 37
40 (٨) سفر کے نفل : 58 37
41 (٩) اِستخارہ کی نماز : 58 37
42 استخارہ کی حقیقت : 59 37
43 (١٠) نمازِ توبہ : 60 37
44 (١١) نمازِ قتل : 60 37
45 (١٢) نمازِ حاجت : 60 37
46 تنقید وتقریظ 61 1
Flag Counter