ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
ۖ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ارشاد فرمایا'' اے فاطمہ تمہارے لیے بہت خوشی کا مقام ہے کہ تمہیں جنتی عورتوں کی سردار بنایا جائے گا''۔ (حاصل ِحدیث: رواہ ُالبخاری و مسلم) مناقب سیّدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما : حضرت سیدنا علی کرم اللہ وجہہ سے مروی ہے کہ : (حضرت) حسن نبی کریم ۖ کے جسم مبارک سے نصف اعلیٰ میں سرتابہ سینہ تک بہت مشابہ تھے اور (حضرت) حسین سینہ کے بعد سے قدم مبارک تک نبی کریم ۖ کے جسم اطہر سے بہت ہی مشابہت رکھتے تھے۔ (ترمذی) حضرت اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہما راوی ہیں کہ : حضور اقدس ۖ کی گود میں حضرت حسن و حسین (رضی اللہ عنہما) تھے اور آپ یہ دعا فرمارہے تھے : ''اے اللہ میں حسن اور حسین سے محبت کرتا ہوں۔ اے اللہ آپ بھی اِن دونوں کو اپنا محبوب بنالیجیے اور اُن لوگوں سے بھی محبت فرمائیے جو اِن سے سچی محبت کریں۔'' حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک روز حضور نبی کریم ۖ ہمارے سامنے اِس طرح تشریف لائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک کاندھے پر حسن (رضی اللہ عنہ) اور دوسرے پر حسین (رضی اللہ عنہ) تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غایت ِشفقت سے کبھی ایک کو پیار کرتے اور کبھی دوسرے کو۔ اِس پر حاضرین میں سے ایک شخص نے عرض کیا، یا رسول اللہ! خدا کی قسم آپ کو تو اِن دونوں بچوں سے بہت محبت معلوم ہوتی ہے۔ اِس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ''جو حسن اور حسین (رضی اللہ عنہما) سے محبت کرے گا اُس نے درحقیقت مجھ سے محبت کی اور جو اِن دونوں سے بغض رکھے گا وہ در اصل مجھ سے بغض رکھنے والا ہے''۔ (البدایة والنہایة ص ٢٠٥ ج٨) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ آپ کو اہلِ بیت میں سب سے زیادہ کون محبوب ہے تو اِس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سب سے محبوب مجھ کو حسن اور حسین (رضی اللہ عنہما) ہیں اور بارہا آپ اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ (رضی اللہ عنہا) سے فرمایا کرتے تھے : '' میرے پاس میرے دونوں بیٹوں حسن اور حسین کو بُلادو تاکہ میں اُن کومحبت سے اپنے سینے سے لگائوں اور پیار کروں۔''(رواہ ُالترمذی) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ''ایک روز صبح کے وقت نبی کریم ۖ تشریف لائے،