Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005

اكستان

52 - 64
خیرالفتاوٰی میں ایک سوال کے جواب میں تحریر ہے  :
٢٢رجب نہ امام جعفر   کا یوم ولادت ہے، نہ یومِ وفات ہے۔ بلکہ یہ دن حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا یومِ وفات ہے (طبری ، استیعاب) اوریہ بھی بالکل صحیح ہے کہ یہ رسم رافضیوں کی ایجاد کردہ ہے ۔ تقیہ اورجھوٹ ان کا شعارِ خاص ہے ۔ پہلے اس تاریخ کو اعلانیہ خوشی کا اظہار کرتے تھے جب سنیوں کا غلبہ ہو اتو عام تقسیم بند کردی اور گھر میں پکار کررکھ دیتے ہیں اورایک دوسرے کو بُلا کر کھلاتے ہیں ۔ جب یہ محقق ہو ا کہ یہ رسم رافضیوں کی ایجاد ہے تو اس امر کی تحقیق کی ضرورت ہی نہیں رہتی کہ کس سن میں ایجاد ہوئی اورموجد کون ہے؟ سینوں کو ہرگز اس رسم میں شرکت نہیں کرنی چاہیے بلکہ حتی الوسع اسے مٹانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس دن خیرات نیک مقصد کے تحت کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ اس میں تشبہ بالروافض ہے ۔نیز ان کے مکروہ ترین عمل کو تقویت دینا ہے۔ جس عمل کی بنیادی غرض ہی صحابی ٔ رسول کی توہین ہو اورمسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنا ہو اُسے رسم ِبد کہنے پر سوال کرنا تعجب ہے ۔ (خیرا لفتاوٰی  ج١  ص٥٧٢تا ٥٧٣ )
حضرت مولانا مفتی محمدتقی عثمانی صاحب مدظلہم فرماتے ہیں  : 
اس سے بھی زیادہ آج کل معاشرے میں فرض وواجب کے درجہ میں جو چیز پھیل گئی ہے وہ کونڈے ہیں ،اگر آج کسی نے کونڈے نہیں کیے تو وہ (گویا کہ )مسلمان ہی نہیں نماز پڑھے یا نہ پڑھے ، روزے رکھے یا نہ رکھے ، گناہوں سے بچے یا نہ بچے ، لیکن کونڈے ضرورکرے۔ اوراگر کوئی شخص نہ کرے یا کرنے والوں کو منع کرے تو اُس پر لعنت اورملامت کی جاتی ہے ، خدا جانے یہ کونڈے کہاں سے نکل آئے؟ نہ قرآن وحدیث سے ثابت ہیں ، نہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے، نہ تابعین رحہم اللہ تعالیٰ سے، نہ تبع تابعین رحمہم اللہ تعالیٰ سے اور نہ بزرگانِ دین سے ، کہیں سے اِس کی کوئی اصل ثابت نہیں اوراِس کو اتنا ضروری سمجھا جاتا ہے کہ گھر میں دین کا کوئی دوسرا کام ہو یا نہ ہو لیکن کونڈے ضرور ہوں گے، اس کی وجہ یہ ہے کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 حسبہ بل کی چند شقیں 3 2
4 درس حدیث 8 1
5 کسی کے بارے میں دعوٰی نہیں کیا جاسکتا : 9 4
6 ''حقیر '' و '' غیر حقیر '' کا پتہ مرنے کے بعد چلے گا : 10 4
7 کچھ نا کہنا ،یہ بھی جائز نہیں ہے : 10 4
8 '' قرآن وسنت اور تواتر وتعامل '' 11 1
9 قرآن پاک کی آیت میراث : 16 8
10 (٢) قرآن کریم میں ارشاد ہے : 16 8
11 (٣) حق تعالیٰ کاارشاد ہے : 16 8
12 شخصیت وخدمات حضرت مولانا سید حامد میاں 21 1
13 ایک اہم اصول : 22 12
14 خاتمہ کا اعتبارہوتا ہے : 22 12
15 حضرت نے اپنی تعریف میں نظم رُکوادی : 23 12
16 ایک مجلس کا واقعہ : 23 12
17 حضرت کا باطنی مقام اور حضرت شیخ الاسلام کی شہادت : 24 12
18 سب سے کم عمری میں خلافت عطا ہوئی : 24 12
19 امام الاولیاء حضرت لاہوری کا حضرت کے بارے میں ارشاد 28 12
20 روضۂ رسول ۖسے جواب اور عالم کشف میں بشارت : 29 12
21 ہندوستان سے افغانستان کے لیے روانگی : 29 12
22 غیبی اشارہ اورلاہور میں نزول : 30 12
23 مثالی درس گاہ ..... افراد کی تیاری ..... پُر امن انقلاب : 30 12
24 رائیونڈ روڈ پر درسگاہ اورخانقاہ : 30 12
25 حضرت کا توکل علی اللہ : 31 12
26 حضرت کا اتباع سنت اورتواضع : 32 12
27 بخاری شریف اور انوارات : 33 12
28 مرید ین کی اصلاح وتربیت : 33 12
29 ہر شب شب ِقدر ہے : 34 12
30 اجلاس جمعیت .. ...... گناہ کے کام پر استغفار : 34 12
31 ہدیہ میں احتیاط : 35 12
32 حقوق میں کوتاہی پر مرید کی سرزنش : 35 12
33 واشنگ ویئر اورکے ٹی کا کپڑا ناپسند فرماتے تھے : 36 12
34 طلباء اور سیاست : 36 12
35 ایک مدرس کو تنبیہ : 37 12
36 3سیاسی موقف میں پختگی اورقرآن سے دلیل : 37 12
37 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 40 1
38 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 40 37
39 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 42 37
40 ماہِ رجب میں روزے : 44 37
41 رجب کے روزوں سے متعلق ایک اہم علمی تحقیق : 47 37
42 ٢٢ رجب کے کونڈے : 49 37
43 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 49 37
44 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 53 37
45 ٢٧رجب اورشب ِمعراج : 54 37
46 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 58 1
47 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فیصلے وفتاوٰی : 58 46
48 گلدستہ احادیث 62 1
Flag Counter