ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2005 |
اكستان |
|
علم کے چار معیار ( حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصور پوری مدظلہم،انڈیا) شیخ الاسلام حضرت اقدس مولانا سید حسین احمد مدنی قد س سرہ العزیز کے نواسے حضرت مولانا سید سلمان صاحب منصور پوری گذشتہ ماہ شیخ الاسلام سیمینار میں شرکت کی غرض سے پاکستان تشریف لائے ،اس موقع پر جامعہ مدنیہ جدید میں آمد ہوئی توآپ نے اساتذہ اورطلباء سے ایک پُر ا ثر خطاب فرمایا، قارئین ملاحظہ فرمائیں۔(ادارہ) نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد! فاعوذ باللّٰہ من الشیطن الرجیم بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ومن یطع اللّٰہ ورسولہ ویخش اللّٰہ ویتقہ فاولئک ھم الفائزون صدق اللّٰہ مولانا العلی العظیم ۔ حاضرین گرامی قدر عزیز طلبا ء ! قرآن پاک سراسر ہدایت ہے اور قرآنِ مقدس میں جو تعلیمات اللہ تعالیٰ نے دی ہیں اُن ہی پر عمل کرنے میں دُنیا اورآخرت کی کامیابی ہے ۔ کامیابی اِس کے اندر نہیں ہے کہ آدمی مال ودولت کے ذخائر حاصل کرلے ، آرائش آسائش زیبائش اِن چیزوں میں اپنی پوری توجہ لگادے بلکہ کامیابی اس میں ہے کہ آدمی اپنے رب اور خالق اورمالک کی اطاعت گزاری کرے اورکوئی ایسا کام نہ کرے کہ جس سے اللہ تبارک وتعالیٰ ناراض ہو جائیں ۔قرآن پاک کی اِس آیت میں جو ابھی میں نے آپ کے سامنے پڑھی ہے اللہ تعالیٰ نے یہی اعلان فرمایا ہے وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہ جو لوگ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کریں اور جناب رسول اللہ ۖ کی سنتوں پر عمل کریں وَیَخْشَ اللّٰہَ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں ،اللہ کا خوف اورخشیت اُس کا استحضار ہر وقت رکھیں اوراللہ تعالیٰ کے لیے تقوٰی اختیار کریں فَاُولٰئِکَ ھُمُ الْفَآئِزُوْنَ یہی لوگ درحقیقت کامیاب ہونے والے ہیں ۔ قرآن پاک میں راسخین فی العلم کا تذکرہ کیا گیا ہے کہ ایک طرف وہ لوگ ہیں کہ جو قرآن کی آیات کو اس لیے پڑھتے ہیں تاکہ اُس کے ذریعے سے خواہ مخواہ جھگ ماری کریں بحث بازی کریں سمجھ میں آئے تو بھی اورنہ سمجھ میں آئے تو بھی ۔اس کے برخلاف راسخین فی العلم وہ لوگ ہیں کہ جو کامل طورپر اللہ تعالیٰ کے مطاع