ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2005 |
اكستان |
|
تابع و متبوع کی نیت کے مسائل : جو شخص کسی کا تابع ہو اور اُس کی فرمانبرداری اُس پر لازم ہو مثلاً عورت اپنے شوہرکے ساتھ ، نوکر اپنے آقا کے ساتھ ، سپاہی اپنے امیر کے ساتھ اورقیدی اپنے قید کرنے والے کے ساتھ، تو تابع اپنے متبوع کی نیتِ اقامت سے مقیم ہوگا اوراُسی کے سفر کی نیت پر نکلنے سے مسافر ہوگا۔ لہٰذا تابع کو اپنے متبوع کی نیت کا جاننا ضروری ہے ۔اول تو اُس سے پوچھ لینا چاہیے اورجو وہ بتائے اُس کے مطابق عمل کرے اوراگرمتبوع کچھ نہ بتائے تو قرائن سے اندازہ کرکے اپنے غالب گمان پر عمل کرے۔ مسئلہ : بالغ بیٹا اگر باپ کی خدمت کرتا جاتا ہو تو وہ باپ کے تابع ہے اور اُس کی اپنی نیت کا اعتبار نہیں۔ مسئلہ : قیدی کی اپنی نیت کا اعتبار نہیں بلکہ وہ قید کرنے والے کے تابع ہے۔ مسئلہ : جس شاگرد کا کھانا پینا اُستاد کے ذمہ ہو وہ واُستاد کے تابع ہے۔ مسئلہ : جونوکر ماہانہ یا سالانہ اُجرت پاتا ہو وہ اپنے آقا کے تابع ہے اور جو یومیہ اُجرت لیتا ہو تو چونکہ شام کے وقت وہ اجارہ فسخ کرسکتاہے اس لیے وہ آقا کے تابع نہ ہوگا۔ مسئلہ : جس عو رت کو مہر معجل یعنی نقد مہر کی ادائیگی نہ کی گئی ہو وہ شوہر کے تابع نہیں ۔ہاں ادائیگی کے بعد تابع ہوگی ۔مہر معجل والی عورت ہر حال میں اپنے خاوند کے تابع ہے۔ مسافرت میں عورتوں کے مخصوص مسائل : مسئلہ : اگرعورت چار منزل جانے کی نیت سے چلی لیکن پہلی دو منزلیں حیض کی حالت میں گزریں تب بھی وہ مسافر نہیں ہے، اب نہا دھو کر پوری چار رکعتیں پڑھے۔ البتہ حیض سے پاک ہونے کے بعد وہ جگہ اگر تین منزل ہو یا چلتے وقت پاک تھی راستہ میں حیض آگیا تو وہ البتہ مسافر ہے ،حیض سے پاک ہو کر نماز مسافروں کی طرح پڑھے۔ مسئلہ : کوئی عورت اپنے خاوند کے ساتھ ہے، راستہ میں جتنا وہ ٹھہرے گا اُتنا ہی یہ ٹھہرے گی اس کے بغیر زیادہ نہیں ٹھہر سکتی تو ایسی حالت میں شوہر کی نیت کا اعتبار ہے۔ اگر شوہر کا ارادہ پندرہ دن ٹھہرنے کا ہے تو عورت بھی مسافر نہیں رہی چاہے ٹھہرنے کی نیت کرے یا نہ کرے۔ اوراگر شوہرکا ارادہ کم ٹھہرنے کا ہو تو عورت بھی مسافر ہے ۔ ( باقی صفحہ ٦٢ )