ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2005 |
اكستان |
|
ہی سے ۔ جب ان کا دورِ خلافت آیا، حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے صلح ہو گئی تو بھی وہ مدینہ شریف نہیں آئے ۔ انھوں نے دارالخلافہ اپنا دمشق میں رکھا شام میں رکھا ،اُن کا دور ختم ہو گیا جو صرف ایک صدی رہا یا اِس سے بھی کم ، ایک صدی سے بھی کم بنو اُمیّہ کا دور رہا۔ اس درمیان میں بنو اُمیّہ کی پوری دُنیا سے حکومت ختم بھی ہو گئی تھی ، یزید کے انتقال کے بعد پوری دُنیا سے ان کی حکومت ختم ہو گئی ۔عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی حکومت ہو گئی ہر جگہ ،حتی کہ شام میں بھی اور بنو اُمیّہ صرف فلسطین میں رہ گئے ۔ پھر یہ دوبارہ بڑھے ہیں اورعبدالملک بن مروان اور حجاج بن یوسف نے دوبارہ حکومت قائم کی ہے ،وہ ٧٠ھ کے قریب جا کر قائم کی ہے اور دوسری صدی کے ربع اوّل میں ہی انھیں زوال ہو گیا اوراِن کی جگہ پھر بنو عباس آنے شروع ہو گئے، تو یہ تقریباً سو سال سے بھی کم عرصہ بنتا ہے جو بنواُمیّہ کادورِ حکومت رہا ہے۔ جب بنو عباس آئے تواُنھوں نے دارالخلافہ کوفہ تونہیں بنایا البتہ عراق ہی کا ایک اورشہر ایک اورعلاقہ پسند کرکے وہاں بنالیا یعنی بغداد کو انھوںنے دارالخلافہ بنایا ۔وہ مُدتوں چلتا رہا گویا مدینہ منورہ میں پھر خلافت یا جسے کہا جائے دارالخلافہ مدینہ منورہ کو بنایا جائے ایسا کبھی نہیں ہوا، اُس دور کے بعد سے اب تک بھی نہیں ہوا، آج کل بھی ریاض ہے ۔اُن کے زمانے کے بعد جولمبا دور اور گزرا ہے وہ سلطنتِ عثمانیہ ترکیہ کا گزراہے ، وہ ترکی میں تھا دارالخلافہ۔ تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں جو صحابی اُن کے قریب بیٹھے تھے انھوں نے بتایا کہ یہ یہ کہتے ہیں کہ یہ لوگ شام میں ہیں، تو شام میں توحضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی حکومت اگر مرادلی جائے تو وہ تو بہت تھوڑے دنوں کے لیے تھی اوراُن کی وفات کے بعد پھر یزید کی حکومت جب ہوئی تو حکومت ہی ختم ہو گئی تھی پھر دوبارہ مروان نے چھ مہینے حکومت کی ہے شام اور مصرپر۔ اس کے بعد اُس کا انتقال ہو گیاتھا تو بیٹا عبدالملک آگیا، عبدالملک بن مروان نے دوبارہ حکومت قائم کی ہے اپنی ۔ یہ سلسلہ اُن کا چلتا رہا اس طریقہ پر حتی کہ یہ بنوعباس آئے اور بنو اُمیّہ بالکل ختم ہو گئے۔ ''شام'' کی فضیلت ہمیشہ کے لیے ہے : تو شام کی فضیلت جو ہے وہ موقوف نہیں ہے حضرت معاویہ یا بنواُمیہ کی حکومت پر، بلکہ وہ فضیلت ایسی ہے کہ وہ آج بھی چل رہی ہے اور آج وہاں حکومت شیعہ کی ہے باطنی فرقہ کاشیعہ ہے لیکن وہ برکات قائم ہیں وہاں اوراس طرح کے لوگ جواہلُ اللہ ہوں وہ پائے جاتے ہیں وہاں پر ۔