ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2005 |
اكستان |
|
نسل چلتی رہے گی ۔یہ اکیلا ہے باپ کا، اس کی آگے کونسل نہیں چلے گی۔ وہی شاہی خاندان والا سلسلہ جو ہوتا ہے اورآج بھی ہے ،یہ نہیں کہ پہلے تھا، ہے اب بھی ،مگر اب ذرا بے جان جیسے ہو گیا مگر جہاں ہے وہاںہے ۔برطانیہ میں ہے وہ اتنا ترقی یافتہ ملک رہا ہے کہ سورج نہیں ڈوبتا تھا اُس کی سلطنت میں، وہاں یہ سلسلہ ہے ،جاپان میں ہے اور دیگر جگہوں پر ہے ۔تو اس میں یہ صورت ہوئی کہ اُس کو انھوں نے یہ سوچا کہ اس کو کسی طرح ہٹا دیا جائے، چچا اُس کا جو تھا وہ ہوگیا حاکم لیکن خدا کی قدرت وہ گیارہ کے گیارہ لڑکے نالائق اوریہ پھر لائق اورچچا کو بیٹے سے زیادہ اِس سے محبت ہوگئی تو انھوں نے (یعنی درباریوں نے) یہ سوچا کہ جب مرے گا چچا تو بیٹوں کے بجائے اسے بنادے گا۔لہٰذا اِس کو تم یہ کرو کہ پکڑ کے اغوا کرکے بیچ دو، تو عرب کی طرف سے اور ملکوں سے جاتے تھے وہاں سے خریدنے کے لیے آدمیوں کو اورغلام بنا کر لے آتے تھے تو اس کو اغوا کیا اراکینِ دولت نے سلطنت کے وزراء نے، اورلے گئے اور لے جا کر بیچ دیا۔ جب اِسے بیچ دیاتو اُدھر بادشاہ پر بجلی گری اور اُس کا انتقال ہو گیا۔ اب فوراً کون آدمی ایسا ہو سکتا تھا کہ جسے بادشاہت کے لیے بیٹھا دیا جائے اور وہ سنبھال لے۔ وہ سوائے اس کے کوئی اورآدمی تھا ہی نہیں، چنانچہ فوراً دوڑائے لوگ حالانکہ اس کو بیچ چکے تھے اور پکڑا سپاہیوں نے اور لے آئے اور لا کر حکومت پر بیٹھا دیا، مجبور ہوئے وہ لوگ ۔پھر وہ آدمی آیا اوراس نے آکر کہاکہ جناب آپ تو بادشاہ ہیں مجھے اپنی قیمت تو دے دیجئے جتنے میں میں نے آپ کو خریدا تھا، پھر اس نے اپنی قیمت دی ہے اُس کو ۔ تو وہ کہتا ہے کہ تم نے مجھے بادشاہ نہیں بنایا ، بادشاہ تو مجھے خدا نے بنایا ہے ،تم تو مجھے بیچ آئے تھے ۔ پھر بہرحال بادشاہ رہا یہ، اور کوئی نقصان اِسے نہیں پہنچا ۔اسلام پرپختہ طرح قائم رہا جب اس کی وفات ہوئی ہے تو جناب رسول اللہ ۖ کو جبرئیل علیہ السلام نے اطلاع دی تھی اور آپ نے اِن کی نمازِ جنازہ پڑھی ۔ ان کا نام تھا اَصْحَمَہْ اورنجاشی حبشہ کے ہربادشاہ کو کہتے ہیں ،تو اب اِن کو زیارت تو نہیں ہوئی رسول اللہ ۖ کی یہ تو جعفر طیار اوراُس وفد کے ہاتھوں مسلمان ہوئے ۔ حضرت عمروبن العاص کا اسلام لانا : تو عمروبن العاص رضی اللہ عنہ نے جب یہ بات کی تو پھر بادشاہ کو غصہ آیا اور بادشاہ نے اپنے منہ پر چپت مارا بہت زور سے ، توبادشاہ کی ایسی زبردست حرکت سے تو وہ سارے گھبراجاتے تھے۔ اُن کے توحواس خراب ہو گئے ، عمروابن العاص کے بھی حواس خراب ہو گئے کہ بات کیا ہوئی ہے؟ اُس نے کہا کہ تم ایسے لوگوں کو