Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2005

اكستان

14 - 64
وَمَنْ قُتِلَ مَظْلُوْمًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِیِّہ سُلْطَاناً( سورہ ٔبنی اسرائیل )
	''اورجو ظلم سے مارا گیا توہم نے اُس کے وارث کو زور عطا کیا ہے ''۔
یہ بھی حق نہیں کہ اگر کسی کافر حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ کیا گیا ہوتو اُسے ایفاء نہ کیا جائے ،ارشاد ہوا  :
	وَاَوْفُوْا بِالْعَھْدِ اِنَّ الْعَھْدَ کَانَ مَسْئُوْلاً ( سورہ ٔبنی اسرائیل )
	 '' اورعہد کوپورا کرو یقینا عہد کی پوچھ ہوگی''۔ 
	غرض کافر کی بھی جانی حفاظت مسلمانوں کا فرض ہوگا گویا حکومت اسلامیہ میں بچہ ہو یا بڑا ،امیر ہو یا غریب ،مسلمان ہو یا کافرذمی، سب کے سب نہایت امن وراحت کی زندگی بسر کریں گے اور اُن کی جان مذکورہ نصوصِ قرآنیہ کے تحت محفوظ ہوگی۔ اسی لیے آپ دیکھتے ہیں کہ پاکستان اورہر مسلم حکومت میں کافر امن وسلامتی کی زندگی گزارتے ہیں، ہندوستان کی طرح نہیں جہاں آئے دن مذہبی فسادات ہوتے رہتے ہیں۔ مسلمانوں کے لیے ارشاد ِربانی مشعل ِراہ ہے  : 
وَلَا یَجْرِ مَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰی اَلَّا تَعْدِ لُوْا ط اِعْدِلُوْا (سورۂ مائدہ )
''اور کسی قوم کی دشمنی کے باعث انصاف کو ہرگز نہ چھوڑو،عدل کرو''۔
وَقَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوْا ط اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ ۔ (سورۂ بقرہ)
''خدا کی راہ میں اُن لوگوں سے لڑو جو تم سے لڑتے ہیں اور کسی پر زیادتی مت کرو، اللہ تعالیٰ زیادتی کرنے والوں کو ناپسند کرتا ہے۔
	غرض ظلماً قتل کی جملہ صورتیں حرام اور ممنوع قرار دی گئیں اور قوتِ حاکمہ کو قصاص دلانے کا مکلف قرار دیا گیا ۔ 
	اسی طرح آپس میں لڑ بھڑ کر ہاتھ پائوں توڑنے کی سزا بھی مقرر کی گئی اور اس پر بھی سزا وانتقام دلانے کاقوت حاکمہ کو مکلف قرار دیا گیا ،یہی حکم پچھلی اُمتوں سے چلا آرہا ہے۔ارشادِ ربانی ہے  :
وَکَتَبْنَا عَلَیْھِمْ فِیْھَآ اَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَیْنَ بِالْعَیْنِ وَالْاَنْفَ بِالْاَنْفِ وَالْاُذُنَ بِالْاُذُنِ وَالسِّنَّ بِالسِّنِّ وَالْجُرُوْحَ قِصَاص ط فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہ فَھُوَ کَفَّارَة لَّہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 مثال سے وضاحت : 6 3
5 ''شام'' کے فضائل : 6 3
6 دارُالخلافہ کی مدینہ منورہ سے منتقلی : 6 3
7 ''شام'' کی فضیلت ہمیشہ کے لیے ہے : 7 3
8 حضرت معاویہ کے لیے نبی علیہ السلام کی دعا : 8 3
9 حضرت عمروبن عاص کی شخصیت اورعرب کے چار داناء : 8 3
10 حضرت عمروبن العا ص کے حبشہ جانے کی وجہ : 8 3
11 حبشہ کے بادشاہ سے حضرت جعفر کی گفتگو : 9 3
12 بادشاہ کا ردِعمل : 9 3
13 بادشاہ کا عجیب قصہ : 9 3
14 حضرت عمروبن العاص کا اسلام لانا : 10 3
15 قرآن کا پیغام ...... . ''امن ِ عالم'' 12 1
16 علم کے چار معیار 20 1
17 وفیات 23 1
18 حضور ۖ کی سیرت و صورت 24 1
19 آپ ۖ کی سیرت طیبہ واخلاقِ حسنہ کی ایک جھلک : 24 18
20 باادب با نصیب 35 1
22 کلام ِالٰہی میں دُعا کی اہمیت وتاکید 40 1
23 دُعا کے سلسلہ میں حکمِ خداوندی : 40 22
24 خدا کی جانب سے قبولیت ِدعا کا وعدہ : 40 22
25 دعا سے تکبر کرنے والے کا انجام.... دوزخ : 41 22
26 پریشان حال کی دعا اللہ ہی قبول فرماتے ہیں : 41 22
27 شبِ آخر میں اُمید و خوف کے ساتھ دُعا : 42 22
28 نیکی میں سبقت اوراُمید وخوف کے ساتھ دُعا کرنے والے 42 22
29 مسئلہ توسل پر ا عتراض 43 1
30 ایک جھوٹی روایت : 45 29
31 علامہ محمود آلوسی رحمہ اللہ کا مسلک : 45 29
32 امام ابوحنیفہ و امام ابو یوسف رحمہما اللہ کا حوالہ : 46 29
33 ایک اور قادیانی سکینڈل ............. ملک کو کروڑوں کا ماہانہ ٹیکہ 47 1
34 گر شہادت ہو مطلوب تو...... 51 1
35 بقیہ : مسئلہ توسل پر اعتراض 54 29
36 دینی مسائل 55 1
37 ( مسافرت میں نماز پڑھنے کابیان ) 55 36
38 وطن ِاصلی اور وطن ِاقامت : 55 36
39 (١) وطن ِاصلی 55 36
40 (٢) وطن ِاقامت : 56 36
41 تابع و متبوع کی نیت کے مسائل : 57 36
42 مسافرت میں عورتوں کے مخصوص مسائل : 57 36
43 تقریظ وتنقید 58 1
44 بقیہ : دینی مسائل 62 36
45 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter