ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2005 |
اكستان |
|
کی ۔ پاکستان کے ایک سرکاری اہل کار نے اس کی فوری تردید کی ہے لیکن جس الزام کا میں ذکر کرنے جا رہاں ہوں وہ ہماری داخلی سلامتی کے نقطہ نظر سے کہیں زیادہ سنگین نوعیت کا ہے۔ اس لیے مجھے توقع ہے کہ حکومت اس بارے میں بلاتاخیر قوم کو اصل صورتِ حال سے آگاہ کرے گی تاکہ امریکی کتاب یا پاکستانی میگزین میں اِسے پڑھ کر ذہنوں میں جو تشویش پیدا ہوئی ہے اُس کا بروقت ازالہ ہو سکے ،امریکہ سے شائع ہونے والی اُس کتاب کا نام ہے : "AMERICA'S SECRET WAR,INSIDE THE HIDDEN WORLDWIDE STRUGGLE BETWEEN THE UNITED STATES AND ITS ENEMIES " "GEORGE FRIED MAN"مصنف ہیں اور اسے "LITTLE BROWN" نامی اشاعتی ادارے نے شائع کیا ہے ۔پاکستان میں لبرٹی بکس (پرائیویٹ )لمیٹڈ صدر کراچی کے یہاں سے دستیاب ہے۔کتاب کے مصنف ایک فرم STRATFORکے سربراہ ہیں ۔اس ادارے کا اپنے بارے میں دعوٰی ہے کہ وہ دنیا کا سب سے زیادہ تسلیم شدہ اور عالمی سطح پر کام کرنے والا انٹیلی جنس کا پرائیویٹ ادارہ ہے ۔ روزنامہ ڈان کے ہفت روزہ میگزین "BOOKS & AUTHORS" کے شمارہ مؤرخہ 14نومبرمیں کتاب پر تبصرہ شائع ہوا ہے۔ اِس میں دئیے گئے خلاصے کے مطابق پاکستان کی ایٹمی تنصیبات اس وقت (خدا نخواستہ) امریکی سائنس دانوں اور سویلین کپڑوں میں ملبوس دیگر افراد کی نگرانی میں ہیں ۔ اس تشویشناک خبر یا الزام کو ان الفاظ میں بیان کیاگیا ہے : "THE ATTACK ON THE INDIAN PARLIMENT BY KASHMIRI INSURGENT CREATED A NEW OPPORTUNITY.MUSHARRAF WAS NOW LESS