Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2005

اكستان

48 - 64
حضرات یہ دعا کرتے تھے کہ خدا وندا !میرے اُستاذ کا عیب مجھ پر ظاہر نہ ہو کہ اس سے بے اعتقادی پیدا ہو کر میرے پاس سے اس کے علم کی برکت جاتی رہے۔
	امام شافعی فرماتے ہیں کہ میں امام مالک کے سامنے ورق بھی بہت آہستہ اُلٹتا تھا کہ اس کی آواز اُن کو سنائی نہ دے۔ امام ربیع   فرماتے ہیں کہ امام شافعی   کی نظر کے سامنے مجھ کو کبھی پانی پینے کی جرأت نہ ہوئی۔
	خلیفہ مہدی کا کوئی لڑکا قاضی شریک  کے پاس آیا اور دیوار سے ٹیک لگا کر بیٹھ گیا ۔پھر اُس نے ایک حدیث پوچھی ، شریک نے کچھ توجہ نہیں کی ، اُس نے پھر پوچھا، انھوںنے پھر توجہ نہیں کی ، تب اُس نے کہا آپ خلفاء کی اولاد (شہزادوں ) کی بے حرمتی کرتے ہیں ۔شریک نے فرمایا کہ ہاں مگر علم اللہ کے نزدیک اِس سے کہیں برتر ہے کہ میں اس کو برباد کروں۔
	اپنے استاذکو دور سے نہ پکارے، اور یا سیدی، یا اُستاذی اور ایھا العالم ، ایھا الحافظ کہہ کے پکارے ،عربی میں جمع کا صیغہ ماتقولون اور مارأیکم  اختیار کرے ۔اس کی غیبوبت میں بھی تعظیمی القاب کے ساتھ اُس کا ذکر کرے، تنہا نام نہ لے۔
	(٣)  اُس کا حق پہچانے اور کبھی اس کا احسان نہ بھولے ،امام شعبہ   کا ارشاد ہے کہ میں ایک حدیث بھی کسی سے سن لیتا ہوں تو اُس کی زندگی بھر کے لیے اُس کا غلام بن جاتاہوں ۔ تعظیم اُستاد میں یہ بھی داخل ہے کہ کوئی اُس کی غیبت کرے تو تم تردید کرو، اوراستاد کی حمایت کرو اور اگر یہ نہ کرسکو تو اس مجلس سے اُٹھ جائو  وینبغی ان ید عولہ مدة حیاتہ ویرعی ذریتہ واقاربہ واولادہ بعد وفاتہ ویتعمد زیارة قبرہ والاستغفار لہ والصدقة عنہ ویسلک فی السمت والھدی مسلکھم ویراعی فی العلم والدین عادتہ ویقتدی بحرکاتہ وسکناتہ فی عاداتہ وعباداتہ  یعنی شاگرد کو چاہیے کہ استاد کی زندگی بھر استاد کے لیے دعا کرے اورمرنے کے بعد اُس کی اولاد اوررشتہ داروں اور اُس کے دوستوں کا لحاظ کرے اور بالقصد اُس کی قبر کی زیارت، اُس کے لیے استغفاراور اُس کی طرف سے صدقہ کرے اوراس کے چال ڈھال کی پیروی کرے،علم ودین میں اُس کی عادات کا لحاظ ،اور خواہ عبادت ہو یا عادت ہرایک میںاس کے حرکات وسکنات کی اقتداکرے۔
	جس طرح سے امام ابودائود  امام احمد کے ، اور وہ وکیع کے ، اور وہ سفیان کے اوروہ منصور کے ، اور وہ ابراہیم نخعی کے اور وہ علقمہ  کے ،اور وہ حضرت ابن مسعود  کے،اوروہ رسول ِخدا  ۖ کے مشابہ تھے، نشست
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 9 1
4 نبی علیہ السلام کی علالت اورحضراتِ انصارپراس کااثر: 9 3
5 حضراتِ انصار کے حق میں وصیّت : 10 3
6 نبی علیہ السلام کے جملے اور حضراتِ انصار کے جوابی جملے : 10 3
7 حضرات ِانصار کے کارنامے : 11 3
8 پیشینگوئی : 11 3
9 ایک اور ہدایت : 11 3
10 وفیات 12 1
11 احکام عیدا لاضحٰی وقربانی 13 1
12 عشرہ ذی الحجہ کے فضائل : 13 11
13 تکبیرِ تشریق : 13 11
14 نمازِ عید : 13 11
15 قربانی : 14 11
16 قربانی کس پر واجب ہوتی ہے ؟ : 14 11
18 قربانی کے دن : 15 11
19 قربانی کے بدلہ میں صدقہ وخیرات : 15 11
20 قربانی کا وقت : 15 11
21 قربانی کے جانور : 16 11
22 قربانی کا مسنون طریقہ : 16 11
23 آداب ِقربانی : 17 11
24 قربانی کے متفرق مسائل : 17 11
25 قربانی کا گوشت : 18 11
26 پردہ کا حکم قرآن پاک میں 19 1
27 اجماع کی قوت : 20 26
28 اور پردہ کھینچ دیا ۔ 21 26
29 حج : اجتماعی بندگی کی علامت 24 1
30 بقیہ : پردہ کا حکم قرآن پاک 27 26
31 دینی اُمور پر اُجرت 28 1
32 قربانی کے مسائل 33 1
33 قربانی کس پر واجب ہے : 33 32
34 (2)قربانی مقیم پر واجب ہوتی ہے مسافر پر نہیں : 33 32
35 قربانی کا وقت : 34 32
36 قربانی کے جانور : 35 32
37 39 32
38 مالدار کے جانور خریدنے سے متعلق مسائل : 39 32
39 .فقیر کے جانور خریدنے سے متعلق مسائل : 40 32
40 دُوسرے کی طرف سے قربانی کے مسائل : 40 32
41 قربانی کا گوشت اور کھال 41 32
42 متفرق مسائل : 42 32
43 ذبح کے بعد کی دعا : 42 32
44 نعت النبی ۖ 44 1
45 حُسنِ ادب اوراُس کی اہمیت 45 1
46 بات چیت میں تمیز اورادب کی تعلیم : 45 45
47 تذکرة السامع کی ایک فصل کا خلاصہ : 47 45
48 طلبہ کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نصیحتیں : 50 45
49 عیسائیوں کا عقیدہ ابنیت کیا ہے؟ 54 1
50 عقیدۂ ا بنیت کی وضاحت : 54 49
51 عقیدۂ ا بنیت اور قرآن مجید : 54 49
52 عقیدۂ ا بنیت اور بائبل : 56 49
53 حضرت مسیح علیہ السلام کا ذاتی اقرار : 56 49
54 ''ابن ِخدا'' کا لفظ اور یونانی متن : 56 49
55 اصطلاح'' ابن ِخدا ''کی حقیقت : 57 49
56 کون کون خدا کا بیٹا ؟ : 57 49
57 ایک تسلیم شدہ حقیقت : 58 49
58 دینی مسائل 59 1
59 ( نمازِ وتر کا بیان ) 59 58
60 قنوتِ نازلہ 61 58
61 اخبارالجامعہ 63 1
Flag Counter