Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004

اكستان

30 - 66
ماوراء العقل ہے تواس کی سرعت بے نظیر ہوگی بالخصوص جبکہ حدیث کے مطابق حدنگاہ کی دوری اس کے لیے ایک قدم تھا۔ 
	(٣)  اس سواری کا اولاً شوخی کرنا اورپھر جبرائیل  کے بتلانے پرشرم وحیا کی وجہ سے پسینہ پسینہ ہونا اس امر کی دلیل ہے کہ یہ سواری صاحبِ عقل تھی۔ اگرچہ عقل کو خدا ہرچیز میں پیدا کرسکتا ہے بلکہ ہرچیز میں کسی قدر ہے جیسے کل قد علم صلا تہ وتسبیحہکائنات کی ہر چیز اپنی دُعاء وتسبیح کو جانتی ہے، سے معلوم ہوتاہے لیکن یہ ہو سکتا ہے کہ ملکی قوت کو اس سواری کی شکل میں متجسد کردیا گیا ہو اور یہ سواری ملکی قوت کا مجسمہ ہو اور ملائکہ کے لیے یہ مسافت طے کرنا ایک لمحہ کا کام ہے۔
	(٤)  شاہ ولی اللہ اور دیگر محققین صوفیہ کے بیان کے مطابق جسم پر بعض اوقات رُوح کے احکام غالب آتے ہیںجبکہ رُوح زیادہ پاک اور لطیف ہو۔ ایسی صورت میں جسم اپنا ثقل چھوڑ کر تابع رُوح بن جاتا ہے ۔خود اس احقر کے ایک فاضل متقی مرید مولوی بشیر احمد لائل پوری کو دورانِ ذکر یہ حالت پیش آئی یہاں تک کہ بدن کا ثقل اور دبائو ختم ہوگیااور وہ چارپائی جو پہلے بیٹھنے سے دبتی تھی اُس حالت کے بعد چارپائی نہیں دبتی تھی۔ اس مضمون کو صدر شیرازی نے اسفاء اربعہ میں مدلل بیان کیا ہے توحضور علیہ السلام کی رُوح جوافضل الارواح ہے ۔اس کے بھی احکام بدنِ حضور علیہ السلام پر غالب آگئے اورجس طرح رُوح کے لیے ملائکہ کی طرح تھوڑے وقت میں عالمِ بالا کو پہنچنا آسان ہے، حضور علیہ السلام کے لیے بھی واقعہ معراج میں ایسا ہوا اور گویا سواری کا ہونا اس صورت میں فقط اعزاز کے لیے تھا۔ 
	(٥)  قدیم فلسفہ میں پتھر کا اُوپر سے زمین پرجلد پہنچنا میلانِ مرکز کا نتیجہ ہے اور جدید فلسفہ میں کشش زمین کا نتیجہ ہے۔ تو یہ بھی ممکن ہے کہ واقعہ معراج میں روحِ محمدی  ۖ  کو بوجہ کششِ عرش یا کششِ الٰہی کے دفعةً عالمِ بالا میں پہنچنے کی نوبت آئی ہو اور سواری صرف اعزاز واکرام کے لیے ہو یا دونوں چیزوں کو دخل ہو۔ 
	(٦)  احادیثِ صحیحہ میں روانگیٔ معراج سے قبل حضور علیہ السلام کا شقِ صدر کیا گیا اور سینہ آپ کا چیر کر اِس میں عالمِ علوی کی کوئی چیز ڈال دی گئی جس سے آپ کی رُوحانی قوت میں اضافہ مقصود تھا اورآپ کی ذات میں اس عجیب سفر کے لیے قابلیت اوراستعداد پیدا کرکے وہ قوت عطا کرنی بھی مقصود تھی جو ملائکہ کو حاصل ہے تاکہ تھوڑے وقت میں ملائکہ کی طرح یہ سفر بآسانی طے ہو سکے ۔اگرچہ یہ قوت ملکی آپ کے لیے وقتی ضرورت کے تحت ہو اور ملائکہ کے لیے دائمی ، کیونکہ اُن کی آمدورفت کی ضرورت عالمِ بالا کو دائمی ہے۔ 
	(٧)  رُوحِ محمدی جوالطف الاشیاء ہے۔ اس کا ایک رات میں جسم پر اثر ڈال کرایک رات میں طویل سفر کرنا اس کی نظیر لطیف اشیاء میں موجود ہے۔ سورج کی شعاع نو کروڑ تیس لاکھ میل چند سیکنڈ میں طے کرکے زمین پر پہنچتی ہے اور شعاعِ بصری اربوں بلکہ کھربوں میل دور کے ستاروں تک آنکھ کی جھپک میں پہنچ جاتی ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
52 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 48 51
73 اس شمارے میں 3 1
74 حرف آغاز 4 1
75 درس حدیث 6 1
76 حضرت حذیفہ اور حضرت ابن مسعود کی فضیلت 6 75
77 انہوںنے یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی تھی : 10 75
78 یزید کی موت کے بعد اِن کی حکومت ساری دنیا پر قائم ہوگئی تھی : 10 75
79 حضرت عمر ...... فتنوں کے آگے دیوار : 7 75
80 حضرت حذیفہ کی تصدیق کرنے کا حکم : 7 75
81 اپنا خلیفہ نامزد نہ کرنے کی وجہ : 7 75
82 حضرت محمد ابن مَسلَمہ کی فضیلت : 7 75
83 ایک خاتون کی رسول اللہ ۖ کی خدمت میں نکاح کی پیش کش : 8 75
84 صحابہ کرام کی غربت : 8 75
85 بعد میں فراخی آگئی : 9 75
86 اس بچے کی فضیلت : 9 75
87 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 11 1
88 حضرت اقدس مولانا نانوتوی اور دیوبند : 11 87
89 حضرت مولانا محمد قاسم صاحب اور نانوتہ اورآپ کا شجرہ نسب : 12 87
90 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب 19 1
91 اسراء ومعراج 24 1
92 (نقلی اور عقلی بحث) 24 91
93 اسراء و معراج کا فرق : 24 91
94 آراء مختلفہ دربارۂ معراج : 24 91
95 آغازِمعراج : 24 91
96 تعین ِسال( زمان ِسفر معراج) : 25 91
97 تعین ِماہ : 25 91
98 تعین ِرات : 25 91
99 کیفیت سفر معراج : 25 91
100 درایت : 26 91
101 اہلِ الحاد کے استدلال رؤیا وغیرہ پر بحث : 26 91
102 قرآن سے جسمانی معراج کا ثبوت : 28 91
103 واقعہ معراج پر عقلی بحث : 29 91
104 شبِ معراج 31 1
105 دُعائے مشائخ درشب ِبراء ت 33 1
106 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 35 1
107 ماہِ شعبان کی فضیلت : 35 106
108 شبِ براء ت کی فضیلت : 35 106
109 شبِ برا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 36 106
110 ایک اعتراض اور اس کا جواب : 36 106
111 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 37 106
112 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 38 106
113 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 38 106
114 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 39 106
115 انتقال پر ملال 39 1
116 اقبا ل کے آئینۂ گفتار میں 40 1
117 فرنگی تہذیب و جمہور یت کے خدوخال 40 116
118 عراق وایران کی جنگ : 40 116
119 شاہ فیصل کا قتل : 41 116
120 کویت پر صدام کا حملہ : 41 116
121 عراق کے بعد افغانستان آئیے : 45 116
122 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 49 1
123 دعاء کی افادیت و اہمیت 51 1
124 دینی مسائل 58 1
125 ( سجدہ سہو کا بیان ) 58 124
126 سجدہ سہو کا طریقہ : 58 124
127 سجدہ سہو کے چندمسائل : 58 124
128 سجدہ سہو واجب ہونے نہ ہونے کا ضابطہ : 59 124
129 سجدہ سہو کے تفصیلی مواقع : 59 124
130 (١) نیت باندھنا اور ثناء پڑھنا : 59 129
131 (٢) قرا ء ت کرنا : 59 129
132 (٣) رکوع کرنا : 60 129
133 (٤) سجدہ کرنا : 61 129
134 (٥) تعدیل ِارکان : 61 129
135 (٦) قعدہ کرنا : 61 129
136 (٧) التحیات پڑھنا : 62 129
137 (٨) سلام پھیرنا : 62 129
138 (٩) وتر میں قنوت پڑھنا : 62 129
139 (١٠) نماز میں سوچنے لگا : 63 129
140 نماز میں شک ہونا : 63 124
141 امام کے پیچھے سجدہ سہو کے مسائل : 64 124
Flag Counter