ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004 |
اكستان |
|
مولانا عبدالغنی صاحب، مولانا سیّد محمود میاںصاحب ، مولانا سیّد رشید میاں صاحب ،مولانا نعیم الدین صاحب ،مولانا قاری عثمان صاحب،مولانا خالد محمود صاحب وغیرہم اور مرحوم کے صاحبزادے حضرت مولانا مفتی عبدالرشید صاحب مرحوم کے ساتھ ساتھ مولانا محمد امین صفدر صاحب اوکاڑوی مرحوم بھی آپ کے تلامذہ میں شامل تھے جس طرح مولانا مرحوم کو اپنے بڑے صاحبزادے مولانا مفتی عبدالرشید کے علم پر ناز تھا ایسے ہی مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی کوبھی اپنا مایہ ناز شاگرد کہتے تھے۔ اس سلسلہ میں ایک واقعہ اپنی طالب علمی کے زمانہ کا یاد آرہاہے قارئین گرامی کی نذر کرتا ہوں : ''ایک دن اوکاڑہ کے دوتین علماء حضرت مولانا مرحوم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور شکوہ کرنے لگے کہ آپ کی نظرِ شفقت ہم پر نہیں بلکہ ماسٹر محمد امین پر ہے جو کہ باضابطہ عالم بھی نہیں ہے ۔مولانا نے جواباً فرمایا کہ محمد امین سے حسد نہ کرو کیونکہ اُسے مولانا ناتوتوی کی کتابیں تحذیر الناس ، قبلہ نما وغیرہ سب آتی ہیں جبکہ تم سب مل کر بھی ان کتابوں کے ایک صفحہ کی بھی وضاحت نہیں کر سکتے ، اس پر وہ حضرات مولانا مرحوم سے ناراض ہوکر چلے گئے''۔ لاہور میںبرادرِ مرحوم (مولانا محمد امین صفدر) کاایک بیان مفتی صاحب نے سنا ۔بعد میںچھوٹے بھائی مولانامفتی محمد انور اوکاڑی سے ملاقات ہوئی تو فرمایا کہ ''میں نے امین کی تقریر سنی تھی۔ وہ شاگرد تو میراہے لیکن ہمارا علم کسبی ہے اور امین کا علم وہبی ہے۔''اور ساتھ ہی بھائی صاحب کے علم میں مزید برکت کی دعائیں کرتے رہے۔ اسے کہتے ہیں خورد نوازی یعنی چھوٹوں کو بڑا بنانا، حالانکہ مولانا محمد امین صفدر جو بھی تھے حضرت لاہوری ، حضرت مولانا عبدالحنان ہزاروی، حضرت مولانا عبدالقدیر اور حضرت مولانا عبدالحمید سیتاپوری کی نظر کرم اور دعائوں کے طفیل تھے۔ مولانا مرحوم کی دین سے لگن اور محبت کی واضح دلیل یہ ہے کہ اُن کے تمام بچے بچیاں حافظ اور عالم ہیں۔ مولانا عبدالرشید مرحوم اگر زندہ رہتے تو مولانا کے صحیح وارث اور جانشین ہوتے لیکن وہ جوانی ہی میں عازمِ خلد بریں ہوگئے۔ باقی دونوں صاحبزادے مولانا عبدالحفیظ صاحب اور مولاناعبدالوحید صاحب بھی ماشاء اللہ حافظ اورعالم باعمل ہیں اور اپنے اپنے حلقہ اثرمیںدین کا کام کر رہے ہیں۔ مولانا کی صاحبزادیاں بھی حافظ قرآن اور ضروریاتِ دین کی عالمہ ہیں ۔مولانا کے بڑے پوتے مولوی محمد عمران بھی حافظ اور عالم ہیں ۔ چھوٹے پوتے محمد سلمان حفظ کرنے کے بعد جامعہ مدنیہ میں درجۂ کتب کے طالب ِعلم ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ مولانا مرحوم کے علمی فیض کو تاقیامت جاری و ساری رکھے اور ان کی اولاد کو مولانا کے نقشِ قدم پر چلائے اور صبرِ جمیل عطا فرمائے ۔آخر میں دعا ہے کہ خداتعالیٰ مولانا مرحوم کے طفیل ہم سے بھی دین کا کام لے لے ۔ آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے سبزہ نو رستہ تیرے گھر کی نگہبانی کرے