Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004

اكستان

13 - 66
	حضرت   کا شجرۂ نسب یہ ہے  : 
مولانا محمد قاسم بن شیخ اسد علی بن غلام شاہ بن محمد بخش بن علاء الدین بن ابو الفتح بن محمد مفتی بن عبدالسمیع ابن مولوی محمد ہاشم بن شاہ محمد ابن قاضی طٰہٰ ابن مفتی مبارک ابن شیخ امان اللہ بن شیخ جمال الدین ابن قاضی میراں بڑے ابن قاضی مظہر الدین بن نجم الدین ثانی ابن نورالدین رابع ابن قیام الدین بن ضیاء الدین بن نور الدین ثالث ابن نجم الدین بن نورالدین ثانی ابن رکن الدین بن رفع الدین بن بہاء الدین بن شہاب الدین ابن خواجہ یوسف بن خلیل بن صدرالدین بن رکن الدین السمر قندی ابن صدر الدین الحاج ابن اسمٰعیل شہید بن نورالدین القتّال ابن محمود بن بہاء الدین بن عبداللہ بن زکریا بن نورالدین سراج ابن شادی الصدیقی ابن وحید الدین مسعودابن عبدالرزاق بن قاسم بن محمد بن سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ و عنہم ۔
	 آپ کے مورث ِاعلی قاضی مظہر الدین المتوفی ٨٧٨ھ/١٤٧٣ء خراسان سے ہندوستان آئے اور یہاں قضاء کے عہدے پر سرفراز ہوئے۔ ان کے فرزند قاضی میراں بڑے بلند پایہ عالم تھے۔ سلطان بہلول نے ان کو جاگیر اور نانوتہ کا منصب ِقضاء عطا کیا۔مولوی محمد ہاشم عہد ِشاہجہاں میں دربارِ شاہی کے مقرب تھے ۔( تاریخ دیوبند ص١٢٠ تا ١٢٢) 
	جس طرح حضرت حاجی محمد عابد صاحب رحمة اللہ علیہ کو بانی دارالعلوم کہنا اور ماننا ضروری ہے اسی طرح یہ جاننا اور ماننا بھی ضروری ہے کہ منجانب اللہ دارالعلوم کا ڈھانچہ حضرت شیخ الہند کے زمانہ سے آج تک علوم ِحضرت نانوتوی  کاگھر بن گیا جو آج تک چلا آرہا ہے اور دنیا بھر میں یہ سلسلہ پھیل چکا ہے اللّٰھم تقبل وبارک وزد  ا وریہی حضرت حاجی محمد عابد صاحب رحمة اللہ علیہ کی شروع دن سے خواہش اور نیت تھی جزاہ اللّٰہ عنا خیرالجزائ۔
سلسلۂ اسناد  : 
	مختصراً ہمارا علمی شجرہ اس طرح ہے  : 
''از حضرت مدنی قدس اللہ سرہ از حضرت شیخ الہند نوراللہ مرقدہ از حضرت اقدس مولانا نوتوی قدس سرہ از حضرت شاہ عبدالغنی صاحب از حضرت شاہ محمد اسحاق صاحب از حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب از حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمہم اللہ''۔ 
	حضرت شیخ الہند  نے اس طرح علم حاصل کیا کہ ١٢٨٤ھ میں کنز الدقائق، میبذی، مختصرالمعانی وغیرہ دارالعلوم دیوبند میں پڑھ کر سالانہ امتحان دیا۔ آئندہ سال ہدایہ، مشکٰوة شریف، مقامات وغیرہ میں امتحان دیے۔ ١٢٨٦ھ میں کتب

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
52 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 48 51
73 اس شمارے میں 3 1
74 حرف آغاز 4 1
75 درس حدیث 6 1
76 حضرت حذیفہ اور حضرت ابن مسعود کی فضیلت 6 75
77 انہوںنے یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی تھی : 10 75
78 یزید کی موت کے بعد اِن کی حکومت ساری دنیا پر قائم ہوگئی تھی : 10 75
79 حضرت عمر ...... فتنوں کے آگے دیوار : 7 75
80 حضرت حذیفہ کی تصدیق کرنے کا حکم : 7 75
81 اپنا خلیفہ نامزد نہ کرنے کی وجہ : 7 75
82 حضرت محمد ابن مَسلَمہ کی فضیلت : 7 75
83 ایک خاتون کی رسول اللہ ۖ کی خدمت میں نکاح کی پیش کش : 8 75
84 صحابہ کرام کی غربت : 8 75
85 بعد میں فراخی آگئی : 9 75
86 اس بچے کی فضیلت : 9 75
87 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 11 1
88 حضرت اقدس مولانا نانوتوی اور دیوبند : 11 87
89 حضرت مولانا محمد قاسم صاحب اور نانوتہ اورآپ کا شجرہ نسب : 12 87
90 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب 19 1
91 اسراء ومعراج 24 1
92 (نقلی اور عقلی بحث) 24 91
93 اسراء و معراج کا فرق : 24 91
94 آراء مختلفہ دربارۂ معراج : 24 91
95 آغازِمعراج : 24 91
96 تعین ِسال( زمان ِسفر معراج) : 25 91
97 تعین ِماہ : 25 91
98 تعین ِرات : 25 91
99 کیفیت سفر معراج : 25 91
100 درایت : 26 91
101 اہلِ الحاد کے استدلال رؤیا وغیرہ پر بحث : 26 91
102 قرآن سے جسمانی معراج کا ثبوت : 28 91
103 واقعہ معراج پر عقلی بحث : 29 91
104 شبِ معراج 31 1
105 دُعائے مشائخ درشب ِبراء ت 33 1
106 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 35 1
107 ماہِ شعبان کی فضیلت : 35 106
108 شبِ براء ت کی فضیلت : 35 106
109 شبِ برا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 36 106
110 ایک اعتراض اور اس کا جواب : 36 106
111 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 37 106
112 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 38 106
113 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 38 106
114 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 39 106
115 انتقال پر ملال 39 1
116 اقبا ل کے آئینۂ گفتار میں 40 1
117 فرنگی تہذیب و جمہور یت کے خدوخال 40 116
118 عراق وایران کی جنگ : 40 116
119 شاہ فیصل کا قتل : 41 116
120 کویت پر صدام کا حملہ : 41 116
121 عراق کے بعد افغانستان آئیے : 45 116
122 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 49 1
123 دعاء کی افادیت و اہمیت 51 1
124 دینی مسائل 58 1
125 ( سجدہ سہو کا بیان ) 58 124
126 سجدہ سہو کا طریقہ : 58 124
127 سجدہ سہو کے چندمسائل : 58 124
128 سجدہ سہو واجب ہونے نہ ہونے کا ضابطہ : 59 124
129 سجدہ سہو کے تفصیلی مواقع : 59 124
130 (١) نیت باندھنا اور ثناء پڑھنا : 59 129
131 (٢) قرا ء ت کرنا : 59 129
132 (٣) رکوع کرنا : 60 129
133 (٤) سجدہ کرنا : 61 129
134 (٥) تعدیل ِارکان : 61 129
135 (٦) قعدہ کرنا : 61 129
136 (٧) التحیات پڑھنا : 62 129
137 (٨) سلام پھیرنا : 62 129
138 (٩) وتر میں قنوت پڑھنا : 62 129
139 (١٠) نماز میں سوچنے لگا : 63 129
140 نماز میں شک ہونا : 63 124
141 امام کے پیچھے سجدہ سہو کے مسائل : 64 124
Flag Counter