ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2004 |
اكستان |
|
(٢٠) جو شخص مدینہ منورہ حضور اکرم ۖ کی زیارت کے لیے جا رہا ہے تو اُس کو یہ پیغام دینا صحیح ہے کہ مزار اطہر پر میری طرف سے سلام عرض کرنا اور اُس کو چاہیے کہ زیارت کے وقت سلام پہنچائے۔ (٢٠) یہ بھی جائز نہیں ہے۔ (٢١) احادیث ِصحیحہ کی روشنی میں حضوراکرم ۖ پر جادو کا اثر ہوا جس کی وجہ سے آپ کو جسمانی طورپر تکلیف ہوئی۔ (٢١) حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم پرجادوکے جسمانی اثرات کو بعض اشاعتی علماء نہیں مانتے۔ (٢٢) روضہ اطہر میں زمین کا جو حصہ حضوراکرم ۖ کے جسد ِاقدس کو مس کیے ہوئے ہے وہ بیت اللہ اورعرش معلی سے افضل ہے۔ (٢٢) آپ ۖ کے جسد اطہر کو مس کرنے والا زمین کا حصہ ہے ،بیت اللہ اور عرش معلی سے افضل نہیںہے۔ (٢٣) عالم قبر وبرزخ میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رُوح ِاقدس کا تعلق دنیا والے جسدِ اطہر سے ہے جبکہ کنہ وحقیقت اللہ تعالیٰ جانتے ہیں اور حیات دینوی کا یہی مطلب ہے یعنی حیات کا تعلق دنیا والے جسد کے ساتھ ہے، ویسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ عالم برزخ میںہیں لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات ِقبر کو حیاتِ برزخی کہنا بھی صحیح ہے۔ (٢٣) عالم برزخ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رُوحِ اقدس کو دنیا والے جسد کے ساتھ کسی قسم کا تعلق نہیں ہے بلکہ جسدِ اطہر ہر قسم کی حیات سے عاری و خالی ہے ،ہاں جنت میں نور کا فور کا ایک اور جسد تیار کیا گیا ہے جو کہ دنیا والے جسد کے مشابہ و مشاکل ہے، آپ کی رُوحِ مبارک کو اس دوسرے جسد میں داخل کردیاگیا ہے ، یہ ہے حیات ِبرزخی کا مطلب۔