ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2004 |
اكستان |
|
میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں لا یستطیعون ضربا فی الارض وہ طلبِ رزق میں چل نہیں سکتے تجارت نہیں کرسکتے کاروبار نہیں کرسکتے ۔ وقت ایک ہی طرف لگا سکتے ہیں دوطرف کیسے لگائیں اور حال اُن کا یہ ہے یحسبہم الجاہل اغنیاء ان کو ناواقف آدمی سمجھتا ہے کہ وہ مالدار ہیں من التعفف اُن کے سوال سے بچنے کی وجہ سے کہ وہ بالکل سوال کرتے ہی کسی سے نہیں ہیں۔ ناواقف آدمی سمجھتا ہے کہ کوئی ضرورت بھی اِنھیں نہیں ہے ۔ تعرفہم بسیماھم ہاں اُن کے چہرہ کی خصوصی علامات جو ہیں اُن سے آپ اُنھیں پہچان سکتے ہیں کہ یہ بھوکے ہیں انہیں تکلیف ہے لایسئلون الناس الحافا لوگوں سے وہ اصرار کے ساتھ نہیں مانگتے ۔ یہ قرآن پاک میں ان (طلبائ) کی تعریف آئی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بھی یہی ہے ۔وہ فرماتے ہیں کہ میں تو بے ہوش ہوکرگر جاتا تھا لوگ سمجھتے تھے کہ دورہ پڑا ہوا ہے تو کسی سے مانگتے نہیں تھے ۔تو آقائے نامدار ۖ نے اِن کو بھی دُعاء دی تھی ایک دُعاء تو وہ ہے جس کی وجہ سے ان کی یادداشت بڑھ گئی تھی وہ بھی معجزہ ہے۔ محبت کی دعاء : دوسری یہ دُعا دی کہ اللّٰہم حبب عُبَیدک ہذا یعنی ابا ھریرة وامہ علی عبادک المؤمنین خداواندا اِس بندہ کو یعنی ابو ہریرہ کو اس کی والدہ کو اپنے مومن بندوں میں مقبول بنا دے اُن کے دلوں میں اِن کی محبت ڈال دے ۔ وحبب الیہم المؤمنین اور اِن کے دل میں بھی مومنین کی محبت پیدا کردے یعنی اِن کے اور مومنین کے تعلقات محبت کے رہیں ہمیشہ اور ان سے محبت لوگ رکھتے رہیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک محبت کی وجہ یہ بھی بن گئی کہ حدیثیں اِن سے بکثرت منقول ہیں تو ہر محدث ان سے حدیث کی وجہ سے ہی محبت رکھتا ہے ۔ کثرت روایات کی وجہ اور یادداشت کا امتحان : ان سے کسی نے پوچھا کہ آپ بہت حدیثیں بیان کرتے ہیں حالانکہ ہم بھی ہوتے ہیں رسول اللہ ۖ ہی کے پاس تو اِنھوںنے اُس سے پوچھا یہ بتائو کہ رات تم تھے نماز میں ؟ انھو ں نے کہا'تھا'، انھوں نے کہا یہ بتاو ٔ رسول اللہ ۖ نے نماز میں کون کون سی سورتیں پڑھیں ؟ہمیں تو یاد رہتا ہی نہیں ہم امام کے پیچھے نماز پڑھ آتے ہیں اوریہ کہ کون سی سورت پڑھی تھی یہ تو ذہن میں نہیں رہتا ۔انھوں نے کہا نہیں مجھے تو یاد نہیں۔ نہیں تھے تم وہاں ؟کہا ''تھا میں'' ،مگر مجھے یاد تو نہیں خیال نہیں کیا ۔انھوں نے کہا کہ تمھیں پتا نہیں ہے لیکن مجھے پتا ہے میں بتا سکتا ہوں پہلی رکعت میں یہ پڑھی دوسری رکعت میں یہ پڑھی۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح سے جو میں خیال رکھتا ہوں تو میری طرف سے وہ بن جاتی ہے حدیث جولوگ خیال نہیں رکھتے ہیں تو وہ بیان بھی آگے نہیں کرسکتے تو حدیث بھی نہیں بنتی توایک وجہ یہ بھی تھی کثرت سے روایات کی ۔