ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2004 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٦ قسط : ٨ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائے ونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں ۔(ادارہ) مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب قدس اللہ سرہ ورفع درجاتہ ( نظر ثانی و عنوانات : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) ٭٭٭ مولانامفتی عزیز الرحمن صاحب مفتی بجنور ( یو ۔ پی ،انڈیا) نے اپنی قیمتی تالیف ''تذکرۂ شیخ الہند ''میں یہ سوال اُٹھایا ہے کہ دارالعلوم دیوبند کا بانی کون ہے؟ حضرت حاجی محمد عابد صاحب یا حضرت اقدس نانوتوی رحمہما اللہ؟ وہ لکھتے ہیں : دارالعلوم دیوبند کا بانی : اگر مدرسہ عربیہ دیوبند المعروف بہ دارالعلوم دیوبند کی ابتداء ١٢٨٣ ھ مسجد چھتہ سے مانی جائے تو بلا شک وشبہہ اس کے بانی حضرت حاجی سیّد محمد عابد حسین صاحب دیوبندی ہیں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نہیں ہیں کیونکہ : (١) جس وقت مدرسہ مذکور کے لیے چندہ کیا گیا تو اُس وقت حضرت مولانا محمد قاسم صاحب دیوبند میں موجود نہ تھے اور نہ اُن کو اِس کی خبر تھی بلکہ وہ بروایت حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب صدر مدرس مدرسہ عربیہ دیوبند میرٹھ میں تصحیح کا کام کررہے تھے ۔حضرت مولانامحمد یعقوب صاحب تحریر فرماتے ہیں : ''پھر مولوی صاحب نے مطبع احمدی میں تصحیح ِکتب کی مزدوری کرلی''۔