Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2004

اكستان

24 - 65
تہذیب ہے۔
	علامہ اقبال نے اغیار کے تیور دیکھے، حکمت ِافرنگ کے مقصدِ اصلی کو سمجھا، اپنوں کی بے ضمیری دیکھی ،عالمِ اسلام کی بے حسی کو سوچا، اُمّتِ مسلمہ کے سودوزیاں پر نظر کی تو محتاط لہجے میں بولے  :
میں نہ عارف نہ مجدد نہ فقیہ 		ہاں مگر عالمِ اسلام پر رکھتا ہوں نظر
	پھر حالات سے نتائج اخذ کرکے اعتماد و یقین کی پوری قوت سے اس بات کا اظہار کیا  :  ع
فاش ہیں مجھ پر ضمیر فلک نیلی فام
	اندازِ تکلم کا یہ معجزانہ طرز شاید اس لیے اپنایا گیا کہ یہ بات آپ کے دل کو اپیل کرسکے اور آپ اس حقیقت کو سمجھ سکیں کہ نئی تہذیب جو آزادی افکار ، تعلیم ،مساوات، بے دین سیاست اور آئین جمہوریت کا مجموعہ ہے، اس کا خاکہ اگر دلچسپ ودل فریب ہے تو اس کا ظاہری رنگ بھی اتنا دلنواز ہے کہ ایک ہوش مند انسان بھی نفع و ضرر اور امتیاز ِخیر وشر کی دولت سے محروم ہوجاتاہے اور ہوتابھی یہی آیا ہے۔   
مثالِ ماہ چمکتا تھا جن کا داغ سجود		خرید لی ہے فرنگی نے وہ مسلمانی 
	تاریخ یہی کہتی ہے کہ فرنگیوں کی دیوبے زنجیر سیاست میں وہی لوگ گرفتار ہوئے جودوں نہاد ،مردہ ضمیر تھے اور ایسے ہی مصلحت کوشوں نے یہ نعرہ لگایا ۔ ع
زمانہ باتو نساز د  تو باز مانہ بساز
	یعنی زمانہ کے ساتھ چلنا ہی دانش مندی ہے مگر جنہیں حقائق کا صحیح ادراک تھا اُن کے لیے دین ومذہب اور اسلامی اقدار وروایات سے انحراف کرکے تہذیب ِنو اورحیاتِ تازہ کے غیر صحت مند فلسفۂ حیات کو قبول کرنا تود رکنار اس سے مفاہمت کرنا بھی ممکن نہ تھا، اقبال نے ایسے سلیم الطبع ، غیور اور جرأت مند لوگوں سے کہا  :   
حدیثِ بے خبراں ہے تو با زمانہ بساز		زمانہ باتو نسازد تو با زمانہ ستیز
	مغربی تہذیب کے خلاف نفرت و مخالفت ، احتجاج وانکار اور تردید وتنقید کا اس قدر شدید اظہار صرف اس لیے نہ تھا کہ وہ اسلامی اصول وضوابط سے متصادم تھی بلکہ اس کی ہر ترکیب میں مکروفریب کی پیوندکاری ، اس کا سچ اور جھوٹ یکساں تھا۔ اس کا ہر فلسفۂ حیات اُمّتِ مسلمہ کی تباہ کاری ، انسانی اقدار کی پامالی اور دنیائے انسانیت پر حکمرانی جیسے پُراسرار فارمولوں پر مشتمل تھا  :   
ہمیشہ مور و مگس پر نگاہ ہے اُن کی 		جہاں میں ہے صفتِ عنکبوت اُن کی کمند 
	اور یہ کوئی بات بھی نہ تھی بلکہ خالص ملوکیت و سلطنت کی یہ لازمی صفات تھیں جس کی طرف قرآنی آیت سے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
57 اس شمارے میں 3 1
58 حرف آغاز 4 1
59 درس حدیث 6 1
60 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کاقوی حافظہ 6 59
61 ہمیشہ جوان رہے : 6 59
62 تکلیفوں پر صبر : 7 59
63 دینی طلباء کی تعریف قرآن میں : 7 59
64 مسجد میں سونا مکروہ ہے سوائے...... : 7 59
65 محبت کی دعاء : 8 59
66 کثرت روایات کی وجہ اور یادداشت کا امتحان : 8 59
67 حضرت ابو ہریرہ کی احادیث کی جانچ : 9 59
68 عبداللہ بن عمر وسے کثرتِ روایات اور اُس کی وجہ : 9 59
69 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 10 1
70 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 11 1
71 ٣۔ مدرسہ کے مہتمم صاحبان : 13 70
72 ٤۔ یہ تاریخی تبدیلی کب سے؟ : 13 70
73 وفیات 18 1
74 اقبال کے آئینہ گفتار میں 19 1
75 کمال ِ انسانی کے راز 26 1
76 اخلاق ِنبوت ۖ کی چند جھلکیاں 29 1
77 انسانیت کے نجات دہندہ : 30 76
78 سراپا شفقت : 31 76
79 منبع جودوسخا : 31 76
80 پیکر شرم وحیا : 32 76
81 رحمتِ عالم : 32 76
82 بہترین شوہر : 34 76
83 علماء اہلِ سنت والجماعت دیوبند اور عصر ہذا کے معتزلہ کے مابین فاصلہ 36 1
84 دعاء کی افادیت و اہمیت 43 1
85 بقیہ : دعاء کی افادیت و اہمیت 42 84
86 دُعا کے فوائد و ثمرات : 43 84
87 رُوح دُعاء : 44 84
88 آدابِ دعاء : 44 84
89 ہاتھ اُٹھانے کی ہیئت و کیفیت کا بیان 49 84
90 ١۔ دعا ء میں ہاتھ کس قدر بلند کیے جائیں : 49 89
91 دعاء کی اقسام اور ہاتھ اُٹھانے کی کیفیت 52 84
92 سلام بدرگاہِ خیر الانام علیہ الصلٰوة والسلام 54 1
93 مسواک کے دینی و طبی فوائد 55 1
94 مسواک کا حکم کیوں نازل ہوا؟ : 55 93
95 مسواک تمام انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے : 55 93
96 مسواک احادیث کی روشنی میں : 55 93
97 نبی کریم ۖ کے مسواک کرنے کے اوقات : 56 93
98 مسواک کا ساتھ رکھنا : 56 93
99 گھر میں داخل ہوتے وقت مسواک : 56 93
100 گھر سے نکلتے وقت مسواک : 56 93
101 روزہ دار کے لئے مسواک : 56 93
102 تلاوت ِقرآن کے لئے مسواک : 56 93
103 مسواک کی فضیلت : 57 93
104 اگر مسواک نہ ہو تو انگلی کو مسواک بنالیں : 57 93
105 برش کا حکم : 57 93
106 خواتین کے لئے مسواک : 57 93
107 مسواک کے طبی ورُوحانی فوائد : 58 93
108 مالِ محمود اور مالِ مذمُوم 59 1
109 دینی مسائل 61 1
110 ( قضا نمازوں کے پڑھنے کا بیان ) 61 109
111 اہم اعلان 64 1
Flag Counter