ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003 |
اكستان |
|
کو بائیں پہنچے اور بازو پر رکھے پھر پکڑنا چونکہ اُنگلیوں سے ہوتا ہے لہٰذا دائیں انگوٹھے اور چھنگلیا سے بائیں ہاتھ کو پکڑے۔ ہمارے نزدیک ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا افضل ہے اور راجح ہے جس کی دلیل یہ ہے : عن علقمة بن وائل بن حجر عن ابیہ رضی اللّٰہ عنہ قال رایت النبی ۖوضع یمینہ علٰی شمالہ فی الصّلٰوة تحت السرة (اعلاء السنن ص١٧٠ ج ٢) وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی ۖ کو دیکھا آپ نے نماز میں ناف کے نیچے اپنا داہنا ہاتھ اپنے بائیں ہاتھ پر رکھا ہوا تھا۔ عورت اپنے ہاتھ سینے پر باندھے کیونکہ اس میں عورت کے لیے زیادہ پردہ ہے او ر رسول اللہ ۖ کا عورت کی نماز کے بارے میں اشاد ہے : اذا سجدت الصقت بطنھا بفخذیھا کا ستر مایکون لھا (کنزالعمال ص١١٧ج٤) عورت جب سجدہ کرے تو اپنا پیٹ اپنی رانوں سے چپکا لے ایسے طورپر کہ اس کے لیے زیادہ سے زیادہ پردہ کا موجب ہو۔ نیز فرمایا : فانّ المرأة لیست فی ذالک کالرّ جل (مراسیل ابی داود ص ٨) عورت کا حکم اس بارے میں مرد جیسا نہیں ہے (بلکہ عورت کو اپنے افعال میں پردہ کا لحاظ رکھنا ہوگا) (٥) پہلی رکعت میں ثناء یعنی سُبْحَانَکَ اللّٰھُمََّّ پڑھنا۔ (٦) صرف پہلی رکعت میں قرا ء ت کے لیے اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّےْطٰنِ الرَّجِےْمِ پڑھنا اور ہر رکعت کے شروع میں بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِےْمِ پڑھنا ۔ (٧) فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ پرھنا۔ (٨) ہر رکعت میں الحمد کے بعد امام اور منفرد کو آمین کہنا ۔قراء ت بلند آواز سے ہوتوسب مقتدیوںکو بھی آہستہ آواز سے آمین کہنا ۔ (٩) ثناء ،تعوذ ،بسم اللہ اور آمین آہستہ کہنا۔ (١٠) سنت کے موافق قراء ت کرنا۔ مسئلہ : اگر سفر کی حالت ہو یا کوئی ضرورت درپیش ہوتو اختیار ہے کہ سورہ ٔفاتحہ کے بعد جو سورت چاہے پڑھے۔اگر سفر اور ضرورت کی حالت نہ ہوتو فجر اور ظہر کی نماز میںسورۂ حجرات اور سورۂ بروج اور ان کے درمیان کی سورتوں میں