Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

51 - 65
آپ کے دینی مسائل 
٭(  نماز پڑھنے کا طریقہ )
نماز کی سنتیں  : 
	(١)  تکبیرِ تحریمہ کہتے وقت دونوں ہاتھوں کو اُٹھانا ۔مردوں کا کانوں کی لو تک اور عورتوں کا کندھوں تک ۔اسی طرح قنوت ،عیدین کی زائد تکبیروں اور نماز جنازہ کی پہلی تکبیر میں ہاتھ اُٹھانا سنت ہے۔
	تنبیہہ  :  اس کے ثبوت کی دلیل یہ حدیثیں ہیں۔ 
(الف) عَنْ اَنَسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا افْتَتَحَ الصَّلاةَ۔ثُمَّ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی یُحَاذِیَ بِاِبْھَامَیْہِ اُذُنَیْہِ۔ (اعلاء السنن ص١٥٨ج٢)
رسول اللہ  ۖجب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے یہاں تک کہ اپنے انگوٹھوں کو اپنے کانوں کے مقابل کرلیتے۔
(ب)  عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَیْرِثِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلّمَ کَانَ اِذَاکَبَّررَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی یُحَاذِیَ بِھِمَا فُرُوْع اُذُنَیْہِ(آثارالسنن ص٨٢)
رسول اللہ  ۖ جب تکبیر تحریمہ کہتے تو اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے یہاں تک کہ اُن کو اپنے کانوں کے اطراف کے مقابل کر لیتے۔ 
(ج)  کَانَ النَّبِیُّ ۖ اِذَا قَامَ اِ لَی الصَّلٰوةِ رَفَعَ یَدََیْہِ حَتّٰی یُحَاذِیَ بِھِمَامَنْکِبَیْہِ  (آثار السنن ص  ٨٢)
نبی  ۖ  جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو آپ اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے یہاں تک کہ آپ اُن کو اپنے کندھوں کے مقابل کرلیتے۔ 
	ان تینوں حدیثوں کا حاصل یہ ہے کہ رسول اللہ  ۖ  کانوں کی لو تک اپنے انگوٹھے اُٹھاتے تھے۔ اس صورت میں ہاتھوں کی انگلیاں کانوں کے اطراف کے مقابل ہوتی ہیں اور ہتھیلیاں کندھوں کے مقابل ہوتی ہیں۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter