ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003 |
اكستان |
|
آپ کے دینی مسائل ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) نماز کی سنتیں : (١) تکبیرِ تحریمہ کہتے وقت دونوں ہاتھوں کو اُٹھانا ۔مردوں کا کانوں کی لو تک اور عورتوں کا کندھوں تک ۔اسی طرح قنوت ،عیدین کی زائد تکبیروں اور نماز جنازہ کی پہلی تکبیر میں ہاتھ اُٹھانا سنت ہے۔ تنبیہہ : اس کے ثبوت کی دلیل یہ حدیثیں ہیں۔ (الف) عَنْ اَنَسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا افْتَتَحَ الصَّلاةَ۔ثُمَّ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی یُحَاذِیَ بِاِبْھَامَیْہِ اُذُنَیْہِ۔ (اعلاء السنن ص١٥٨ج٢) رسول اللہ ۖجب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے یہاں تک کہ اپنے انگوٹھوں کو اپنے کانوں کے مقابل کرلیتے۔ (ب) عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَیْرِثِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلّمَ کَانَ اِذَاکَبَّررَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی یُحَاذِیَ بِھِمَا فُرُوْع اُذُنَیْہِ(آثارالسنن ص٨٢) رسول اللہ ۖ جب تکبیر تحریمہ کہتے تو اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے یہاں تک کہ اُن کو اپنے کانوں کے اطراف کے مقابل کر لیتے۔ (ج) کَانَ النَّبِیُّ ۖ اِذَا قَامَ اِ لَی الصَّلٰوةِ رَفَعَ یَدََیْہِ حَتّٰی یُحَاذِیَ بِھِمَامَنْکِبَیْہِ (آثار السنن ص ٨٢) نبی ۖ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو آپ اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے یہاں تک کہ آپ اُن کو اپنے کندھوں کے مقابل کرلیتے۔ ان تینوں حدیثوں کا حاصل یہ ہے کہ رسول اللہ ۖ کانوں کی لو تک اپنے انگوٹھے اُٹھاتے تھے۔ اس صورت میں ہاتھوں کی انگلیاں کانوں کے اطراف کے مقابل ہوتی ہیں اور ہتھیلیاں کندھوں کے مقابل ہوتی ہیں۔