Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

10 - 65
سلسلہ نمبر٣ 									    قسط نمبر٢
''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائے ونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر ان کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرائد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں ۔(ادارہ) 
 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ
(  نظر ثانی و عنوانات  :   مولانا سےّد محمود میاں صاحب  )
جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک  :
	٢٨ء سے٤٤ء تک والدماجد رحمة اللہ علیہ چار مرتبہ مراد آباد سے اور ایک مرتبہ دہلی سے گرفتار ہوئے بامشقت سزا بھی دی گئی ۔جیل ہی میں حفظ قرآن پاک شروع کیا سولہ پارے متعدد جیلوں میں یاد کیے ۔
	٨اگست ٤٤ء کو وہ تحریک شروع ہوئی جس کا نام ''کوئیٹ انڈیا '' ''ہندوستان چھوڑ دو'' والی تحریک مشہور ہوا حسنِ اتفاق کہ اس میں گرفتار شدگان اکابر سب ہی مرادآباد جیل میں جمع ہو گئے ۔
	 حضرت اقدس مولانا مدنی رحمة اللہ علیہ حسن پور ضلع مراد آباد میں ایک تقریر کی وجہ سے پہلے ہی گرفتار کر لیے گئے تھے والد صاحب اس وقت باہر تھے اس دوران حضرت مدنی   کے جو گرامی نامے والد صاحب رحمة اللہ علیہ کے نام صادر ہوتے رہے وہ گورنر یا صوبہ دار کے عنوان سے معنون   ١   آتے رہے جیسے کہ مکتوبات شیخ الاسلام کے مطالعہ سے معلوم ہوگا۔
	 حضرت اقدس مدنی ،مولانا حفظ الرحمن صاحب ،مولانا محمد اسمٰعیل صاحب سنبھلی (جو اس قید کے بعد حضرت مدنی   کی خلافت سے مشرف ہوئے)، حضرت مولانا الحافظ القاری المقری محمد عبداللہ صاحب تھانوی  ٢  اور حافظ محمد ابراہیم صاحب سب ہی اسی جیل میں تھے ،چند روز بعد رمضان شریف آگیا تو جیل خانہ کی پارک تراویح گاہ بن گئی۔ شیخ الاسلام تراویح پڑھاتے تھے او ر مولانا حافظ قاری عبداللہ صاحب سماعت کیا کرتے تھے ۔رحہمہم اللّٰہ رحمة واسعة۔
   ١   یعنی گورنر یا صونہ دار کے نام سے آتے رہے  ٢  آپ کاوطن تھانہ بھون تھا۔ نیکی پارسائی ،علمی او ر سیاسی بصیرت انتہا درجہ کی خدانے بخشی تھی۔حضرت اقدس مولاناتھانوی قدس سرہ نے اپنے فتاوٰی میں مسئلہ ضاد پر اشکالات کا ذکر کرتے ہوئے تحریر فرمایا ہے ۔ ( بقیہ حاشیہ اگلے صفحہ پر)	

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter