ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003 |
اكستان |
|
عادات واخلاق : حُسنِ اخلاق اورحقوق العباد پرخاص طورپر زور دیتے تھے تمام ہی رشتہ دار اُن کے رہینِ منت رہے ہیں وہ سب کے لیے باپ کی سی شفقت رکھتے تھے اور اُن کی امداد کی وجہ سے خود ہمیشہ مقروض رہتے تھے ۔ اس قدر مشغولیت کے باوجود ہر رشتہ دار کے یہاں کبھی نہ کبھی جاتے رہنے کا وقت نکالتے تھے چاہے دس ہی منٹ بیٹھیں میرے چچا سیّد احمد میاں عرصہ سے علیل ہیں والد صاحب صبح کو ٹہلنے کے بعد واپسی پر اُن کے یہاں روزانہ تشریف لے جاتے تھے اور صرف پانچ چھ منٹ بیٹھ کر تشریف لے آتے تھے شاید انک لتصل الرَحِم وتحمل الکل وغیرہ پر عمل فرماتے تھے جو رفتہ رفتہ طبیعت بن گیا تھا اور نہایت ہی عجیب بات یہ تھی کہ وہ صرف یہ خیال رکھتے تھے کہ دوسرے کا حق اُن پر کیا ہے؟ اس لیے اس کی ادائیگی کے لیے کوشاں رہتے تھے او رہمیشہ ممنون ،اور یہ جانتے ہی نہ تھے کہ ان کا حق دوسرے پر کیاہے ؟ او ر وہ اداء کرتاہے یا نہیں ؟ ان کی شفقت بڑھتے بڑھتے شفقت ِعامہ کے درجہ میں داخل ہوگئی تھی ۔ایک روز شام کے وقت پکانے کے لیے سبزی لے آئے حالانکہ ہمیشہ میرے بھائی سودا لاتے ہیں ۔والدہ نے دیکھا تو وہ تقریباً نصف خراب تھی انہوں نے عرض کیا کہ یہ آپ کیا لے آئے ہیں آدھی تو خراب ہی ہے ۔فرمایا کہ اس سبزی والے کے پاس یہی رہ گئی تھی اور اب اس سے کون خریدتا اور صبح تک اس کی سبزی ساری ہی خر اب ہوجاتی اس لیے میں لے آیا ۔ والد ماجد رحمة اللہ علیہ نے حدیث شریف کی کتاب لکھی ہے جس کا نام ''مشکٰوة الآثار ''ہے وہ بھی اخلاقیات پر ہے ۔انہوں نے اس کا ایک نسخہ بھیجا کہ محمود میاں اور وحید میاں کو یہ پڑھائیں اور تحریر فرمایا : ''موطا امام محمدسے آغا ز بہت بہتر ہے( میں نے مدرسہ میں شرح وقایہ کے ساتھ موطاامام محمد پڑھوانا شروع کی تھی اس کی اطلاع دی تھی کہ یہ دونوں موطا پڑھ رہے ہیں )مگر مشکٰوة الآثار بھی ضرورپڑھوائیے ۔میراخیال تو یہ ہے کہ اس کو حفظ کرایا جائے ۔فقہی مسائل کے متعلق احادیث پر تو بہت زور دیا جاتا ہے۔ اخلاقیات کے متعلق صرف مشکٰوة کانصف آخر ہے مگر وہ عموماً نہیں پڑھایا جاتا ہے اور پڑھا یا جاتا ہے تو اس کو اہمیت نہیں دی جاتی تھی مشکٰوة الآثار میں اسی کوتاہی کی تلافی کی کوشش کی گئی ہے کہ طالب علم ابتداء ہی میں اخلاقیات سے بھی واقف ہوجائے اور شفیق استاد ہوتو اُن پر عمل کی تربیت بھی کرتا رہے۔ الحمدللہ ہندوستان میں اس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے ۔پہلا ایڈیشن ختم ہوگیا اب عربی حروف کے ٹائپ سے طباعت کا انتظام ہو رہاہے ۔اللہ تبارک تعالیٰ مکمل فرمائے''۔