Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

23 - 65
 کرکے دریافت کرناچاہا تو ہاتھ سے اشارہ سے منع فرمادیا کہ بات نہ کرو بعد میں وفات تک اگرچہ وہ باتوں کا مختصر جواب دیتے رہے لیکن زیادہ تر پوری توجہ ذکرِ الٰہی کی طرف رہی۔
حُسنِ خاتمہ  : 
	ایک مسلمان کے لیے حسنِ خاتمہ بہت بڑی دولت ہے (اللہ پاک ہم سب کو نصیب فرمائے ) شام کو خون کی اُلٹیاں آنے کے بعد نظر آرہاتھا کہ ہر سانس پر اللہ اللہ کا ذکر جاری تھا ۔عزیزوں میں سے دو حضرات نے زیرِ لب تلاوت شروع کردی اسی اثناء میں ایک اور عزیز حافظ طاہر صاحب پہنچے ۔انہوںنے سورةیٰسین کی تلاوت شروع کردی پڑھ کر دم کرتے رہے اور چمچہ سے پانی دیتے رہے ۔اسی دوران تھوڑے تھوڑے وقفہ سے سبحان اللہ بآوازِ بلند کہا جو سب ہی نے سنا، تیسری بار آنکھیں بھی کھولیں اور جیسے ادھر اُدھر نظریں گھومتی ہوئی آہستگی سے جھک گئیں ۔اس وقت طاہر صاحب سے فرمایا کہ ''اب اِدھر دیکھو '' اللہ اللہ کی آواز اب اور آہستہ ہوتی چلی گئی اور اس کے ساتھ آنکھیں بند ہوتی گئیں ۔ نہ کوئی جھٹکا نہ تشنج نہ گھبراہٹ بیحد سکون  ١   چھاتا چلا گیا ۔چہرہ پر ایسی ابدی مسکراہٹ رقصاں تھی کہ دیکھنے والوں کو سکون عطا کر رہی تھی۔١٦شوال ٩٥ھ / ٢٤اکتوبر ٧٥ء چہار شنبہ ساڑھے چھ بجے وفات پائی عمر مبارک سنین ہجریہ سے ٧٤ سال اور عیسوی سے ٧٢سال ہوئی انا للّٰہ واناالیہ راجعون ۔اللّٰھم اغفرلنا ولہ وتغمدنا وایاہ برحمتک ورضوانک وادخلہ الفردوس الاعلٰی من جنانک واجعلنا وایاہ ممن یدخلون الجنة بغیرحساب۔
 	ان کے لیے مفتی عتیق الرحمن اور قاضی سجاد صاحب نے حضرت مولانا مملوک علی صاحب رحمة اللہ علیہ کی قبر مبارک کے قریب قبر کا انتظام کیاتھا آپ کی قبر مبارک احاطہ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب  میں ہے جو'' قبرستان مہند یاں'' کہلاتا ہے لیکن والد صاحب کو مسجد عبدالنبی کے قریب جو ''گورِغریباں ''ہے وہ بہت پسند تھا ۔وہیں انہوں نے اپنے پھوپی زاد بھائی سیّد عقیل صاحب کے لیے ١٢ رمضان ٩٥ھ کو جگہ تجویز کی تھی اور اظہار کیا تھا کہ انہیں اپنے لیے بھی یہ جگہ پسند ہے ،یہ قبرستان بہت قدیم ہے ،دہلی میں دہلی دروازہ کے باہر ہے۔
 	نمازِ جنازہ شاہ ابوالخیر قدس سرہ کے جانشین مولانا زید صاحب نے پڑھائی ،مولانا اسعد صاحب مدنی غالباً دورہ مدراس پر تھے البتہ مولانا ارشد صاحب پہنچ گئے تھے ۔جنازہ میں تمام مسلم وزراء اور مسلم ممالک کے سفراء بھی شریک ہوئے۔( مجھے حاجی عبدالغنی صاحب کلکتہ والوںنے یہ تفصیل لکھی تھی وہ نظام الدین تبلیغی جماعت میں آئے ہوئے تھے  
   ١    دہلی سے رشتہ داروں کے سب خطوط میں یہی الفاظ لکھے ہوئے تھے اور یہ بھی ہے کہ انہوں نے جو اشارہ کیا یوں محسوس ہوا کہ وہ ملائکہ کی طرف تھا ۔جو لوگ وہاں موجود تھے ان سب کے ذہن میں یہی بات آئی ۔جو قرین ِقیاس ہے قرآن پاک میں یہی مضمون آیاہے ان الذین قالواربنا اللّٰہ ثم استقاموا (الآ یةپ٢٤رکوع١٨ ) اور استقامت کاحال ان کے آخری گرامی نامہ سے واضح ہے۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter