ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003 |
اكستان |
|
کہ وہ توجہ سے مرض کو سلب کردیتا تھا، خدام نے آپ سے عرض کیا کہ اگر اجازت ہوتو اس کو بلالیں،حضرت نے فرمایا کہ ہرگز نہیں اس میں سخت فتنہ ہوگا اور میرا کیا ہے زندہ رہا رہا نہ رہا نہ رہا۔اس کے بعد آپ کو پھر بیہوشی طاری ہوگئی اسی حالتِ بیہوشی میں خدام آپ کو اُس کے گھر لے گئے ،اس کے لیے توحضرت کا تشریف لے جانا موجبِ فخر ہوگیا ۔فوراً اس نے توجہ کی اور حضرت کا تمام مرض سلب کردیا اسی وقت حضرت کو افاقہ ہوا آپ نے دیکھا کہ میں ایک ملحد کے مکان میں ہوں اور مرض بالکل زائل ہوگیاہے آپ سمجھ گئے اور خیال ہوا کہھل جزاء الاحسان الا الاحسان۔اس کو بھی اس نفع کا صلہ دینا چاہیے آپ نے اُس سے پوچھا کہ میاں یہ کمال تم میں کس بات سے پیدا ہوا ،اس نے کہا کہ صرف ایک بات ہے وہ یہ کہ میرے گرونے کہہ دیا تھا کہ جس بات کو جی چاہے وہ نہ کرنا ۔بس میں یہی مجاہدہ کرتا ہوں حضرت نے فرمایا کہ سچ کہنا کیا مسلمان ہونے کو جی چاہتا ہے کہنے لگا کہ نہیں،فرمایا کہ پھر اسی قاعدہ کے موافق (مسلمان) ہوجاناچاہیے ،کچھ تو حضرت کی توجہ کچھ اس تعلیم کا خیال وہ ایسا مغلوب ہوا کہ کچھ بن نہ پڑا اور مسلمان ہوگیا اور حضرت کے ہاتھ پر بیعت ہوکر ساتھ ساتھ ہولیا''۔ ١ وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : مندرجہ بالا عنوان ایک آیت کریمہ کا ٹکڑا ہے جس کا ترجمہ یہ ہے ''ایسے ہی ہم نے بنائے تھے مجرم لوگوں میں سے ہر نبی کے دُشمن ''اس آیت کریمہ میں حضور اکرم ۖ کو تسلی دی گئی ہے کہ اگر مشرکینِ مکہ آپ کی دُشمنی پر کمر بستہ ہیں تواس پردلگیر نہ ہوں بلکہ صبر سے کام لیں کیونکہ اِ ن کا آپ کی دُشمنی پر کمر بستہ ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے آپ سے پہلے جتنے انبیاء گزرے ہیں اُن کے ساتھ بھی ایسا ہوتا رہا ہے ،ہم نے آپ سے پہلے گزرنے والے ہر نبی کا جرائم پیشہ افراد میں سے کسی نہ کسی کو دُشمن بنایا تھا وہ نبی اُس کی ایذائوں پر صبر کرتے تھے لہٰذا آپ بھی صبر سے کام لیجیے۔ عادةُ اللہ جاری ہے کہ جو حالات انبیاء کرام پر گزرتے ہیں وہی حالات انبیاء کرام کے چاہنے والوں اوربارگاہِ الٰہی کے مقرب لوگوں پر بھی پیش آتے ہیں ۔علامہ شعرانی رحمہ اللہ (م : ٩٧٣ھ)نے علامہ سیوطی رحمہ اللہ (م: ٩١١ھ) کے حوالے سے متعدد انبیاء واولیاء کے دشمنوں اور بہت سے اولیاء کرام کو دی جانے والی ایذائوں کا تفصیل سے تذکرہ کیا ہے،مناسب معلوم ہواکہ اپنے قارئین کو بھی اُن سے آگاہ کیا جائے تاکہ اللہ کے راستے میں لگنے والے حضرات ان سے ١ وعظ النور مشمولہ مواعظ میلاد النبی ص ١٥٩