ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003 |
اكستان |
|
قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال ٭ ( ڈاکٹر محمد مظہر بقا ، تلمیذ حضرت مدنی ) حسن نام ہے اور ابو سعید کنیت ، بصری کی نسبت سے معروف ہیں ۔مدینہ میں پیدا ہوئے اُس وقت جب کہ خلافت ِفاروقی کے دو سال باقی تھے اس حساب سے سنہ ولادت ٢١ھ/٧٤٢ ء ہوتاہے۔ انسا ئیکلو پیڈیا آف ریلیجن اینڈ ایتھکسکے مضمون نگار نکلسن لکھتے ہیں کہ : ''Hasan Al-Basri(Abu Sa,id)Was born at Wadi-l-Qura-'' گویانکلسن حضرت حسن کی جائے پیدائش مدینہ کے بجائے وادی القری ١ قرار دیتے ہیں ۔نکلسن نے اپنے اس مضمون کے اثناء میں اور اس کے آخر میں حسبِ ذیل عربی مآخذ کا حوالہ دیا ہے۔ طبری کی تاریخ ، شعرانی کی الطبقات الکبری،ابن فطیبہ کی معارف ،ابو طالب مکی کی قوت القلوب ،ابن خلکان کی وفیات اور علی ہجویری کی کشف المحجوب ۔لیکن ان مآخذ میں سے کسی میں یہ نہیں کہ حسن وادی القری میں پیدا ہوئے ۔اس کے برخلاف ابن خلکان ،جو نکلسن کے مآخذمیں سے ایک مآخذ ہیں اس کی تصریح کرتے ہیں کہ حسن مدینے میں پیدا ہوئے البتہ اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ''نشاء بواد ی القری'' یعنی ان کا نشو ونما وادی القری میں ہوا (وفیات ١/٣٤٥،٣٥٥) ١ یاقوت حموی کہتے ہیں کہ واد ی القری مدینہ کے اعمال میں مدینہ او ر شام کے درمیان ایک وادی ہے جس میں بہت سی بستیاں تھیں جواب ویران ہیں۔ رسول اللہ ۖ نے خیبر سے فارغ ہو کر اسے فتح کیا تھا اس کے بعد وہاں کے لوگوں نے جزیہ پر صلح کر لی تھی ۔ابو عبید اللہ السکونی کہتے ہیں کہ وادی القری اور حجر اور جناب پرانے زمانہ میں ثمود اور عاد کے مسکن تھے جن کے آثار اب تک باقی ہیں ،پھر یہ یہود کے مسکن بنے پھر اس میں قضاعہ پھر جہینہ اور عذرہ اور بلی آباد ہوئے (معجم البلدان ١٩/٣٣٨،٣٤٥) اور حجر وہی ہے جہاں غزوہ تبوک کے موقع پر حضور ۖ نے قیام فرمایا تھا اورا س کے کنویں کا پانی استعمال کرنے سے منع فرمایاتھا ۔ (معجم ما استعجم ١/٣٢٩،٣٣٠)