Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

30 - 65
	ابن سعد(طبقات ٧/١٥٦) اورخطیب تبریزی  (اکمال ص٨ )لکھتے ہیں کہ یسار کو ربیع بنت نضرنے خرید کر آزاد کیا تھا ابن اثیر لکھتے ہیں کہ بعض لوگ یسار کو جابر بن عبداللہ کا غلام کہتے ہیں ۔(البدایہ ٩/٢٦٦)
	نووی (تہذیب الاسماء ١/١٦١)اور ذہبی(تذکرہ الحفاظ١/٧١) بعض حضرات کا یہ ضعیف قول بھی نقل کرتے ہیں کہ وہ جمیل ابن قطبہ کے غلام تھے ۔وکیع محمد بن خلف نقل کرتے ہیں کہ وہ ابو الیسرانصاری کے غلام تھے(اخبار القضاة ٢/٤)
	خلیفہ ابن خیاط نے اُم جمیل بنت قطبہ بن عامر بن جریدہ بن عمرو بن سواد بن غنم بن کعب بن سلمہ کا غلام بتایا ہے اور لکھا ہے کہ اُم جمیل زید بن ثابت کی بیوی تھیں ۔  ١
	ابن حجر(تہذیب ٢/٢٦٣)، شعرانی(الطبقات الکبری  ١/٢٥) اور کرمانی(الکواکب الدراری  ١/١٤٢) نے اختلاف سے بچنے کے لیے یہ صورت اختیارکی کہ کسی خاص شخص کا غلام بتانے کے بجائے مولی الانصار یا مولاہم کہہ دیا یعنی یہ کہ وہ انصار کے غلام تھے کیونکہ اختلاف کے باوجود اس پر اتفاق ہے کہ بہر حال وہ کسی انصاری ہی کے غلام تھے۔
 نشو ونما  :
	جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے عام مؤرخین یہی کہتے ہیں کہ حسن مدینہ میں پیداہوئے ۔البتہ اس میں شدید اختلاف ہے کہ ان کا نشوونماکہاں ہوا۔ابن سعد(طبقات٧/١٥٦،١٥٧)،ابن قتیبہ(معارف ص١٩٤،١٩٥)،ابن خلکان(وفیات١/٣٥٤،٣٥٥)،نووی (تہذیب الاسماء ١/١٦١)،کرمانی(الکواکب الداری١/١٤٢) اور ابن حجر(تہذیب ٢/٢٦٣) لکھتے ہیں کہ حسن کا نشو ونما وادی القری میںہوا ۔ان حضرات میں سے ابن سعد ،ابن خلکان اور کرمانی اس کی تصریح بھی کرتے ہیں کہ وہ مدینہ میں پیداہوئے۔
  ١   طبقات خلیفہ ص٢١٠۔ اس سے قطع نظر کہ حسن بصری کے والد جمیل بن قطبہ یااُم جمیل بنت قطبہ کے غلام ہیں یا نہیں ،حقیقت حال یہ ہے کہ جمیل بن قطبہ نام کے کوئی صحابی ہیں ہی نہیں ۔ابن اثیر کی تجریر اسماء صحابہ، ابن عبدالبر کی استیعاب اور ابن جدزی کی تلقیح کسی بھی ایسے صحابی کے ذکر سے خالی ہیں جن کا نام جمیل ابن قطبہ ہو۔ البتہ زید بن ثابت کی بیوی اُم جمیل بنت قطبہ کانام صحابیہ کی حیثیت سے الاصابہ (٤/٤٣٧)اور تلقیح (ص ١٧٦) وغیرہ میں ملتا ہے اس طرح یہ اختلاف بھی خفیف ہو جاتاہے کہ یسار زید بن ثابت کے غلام تھے یا اُم جمیل بنت قطبہ کے ،کیونکہ ایک ہی گھر سے تعلق ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اشتباہ ہوا اور کسی نے شوہر کا غلام سمجھا اور کسی نے بیوی کا ۔
	طبقات ابن سعد (٧/١٥٦) میں حضرت حسن سے جویہ روایت آتی ہے کہ میرے والدین بنو نجار کے ایک شخص کے غلام تھے، اس نے انصار میں سے بنو سلمہ کی ایک عورت سے شادی کی اور دونوں کومہر کے طور پر اسے دیدیا ،اس عورت نے دونوں کو آزاد کر دیا ۔یہ روایت بھی اس صورت میں جزوی طورپر منطبق ہو جاتی ہے یعنی والد کی حد تک ،کیونکہ حضرت زید بن ثابت بنو نجار میںسے ہیں (استیعاب ١/٥٥١)اور اُم جمیل بنو سلمہ سے ہیں جیسا کہ ان کے جدِاعلیٰ کے نام سے ظاہر ہے البتہ والدہ کے معاملہ میں یہ اُلجھن برقرار رہے گی ۔ممکن ہے یہ بات حضرت حسن نے صرف اپنے والد کے لیے کہی ہو اور بعد کے کسی راوی سے سہواً والدین ہو گیا ۔واللہ اعلم


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter