Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

52 - 65
عورتوں کے ہاتھ اُٹھانے کی حد کے بارے میں یہ حدیثیں ہیں  :
(الف) عَنْ عَبْدِرَبِّہِ بْنِ سَلْمَانَ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ رَأیْتُ اُمَّ الدَّرْدَائِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھَا تَرْفَعُ یَدَیْھَا فِی الصَّلٰوةِ حَذوَمَنْکِبَیْھَا  (اعلاء السنن ص١٥٧ ج٢)
عبدربہ کہتے ہیں میں نے حضر ت اُم درداء رضی اللہ عنہا کو دیکھا وہ نماز میں اپنے ہاتھ کندھوں تک اُٹھاتی تھیں ۔
(ب)  عَنْ وَ ائِلِ بْنِ حُجْرٍ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہۖ یَا ابْنَ حُجْرٍاِذا صَلَّیْتَ فَاجْعَلْ یَدَیْکَ حِذَائَ اُذُنَیْکَ  وَالْمَرْأَةُ تَجْعَلُ یَدَیْھَا حِذَاَ ئَ ثَدْیَیْھَا  (اعلاء السنن ص ١٥٦ ج ٢)
رسول اللہ  ۖ نے فرمایا اے ابن حجر نماز میں عورت اپنے ہاتھ اپنے سینے تک اُٹھائے۔
	مطلب یہ ہے کہ ہتھیلیاں سینے تک اُٹھائے ،اس صورت میں اُنگلیاں کندھوں کے مقابل ہوں گی۔
	(٢)  ہاتھ اُٹھاتے وقت دونوں ہاتھوں کی اُنگلیاں اپنے حال پر کھلی رکھنا کہ نہ بہت ملی ہوئی ہوں اور نہ بہت کھلی ہوئی ہوں ۔
	(٣)  انگلیوں اور ہتھیلیوں کا قبلہ رُخ رکھنا ۔
	(٤)  تکبیر تحریمہ کے بعد مردوں کا ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا اس طرح کہ دائیں ہتھیلی بائیں کلائی کے جو ڑ پر رہے ۔دائیں انگوٹھے اور چھنگلیا سے حلقہ بنا کر کلائی کو پکڑے، باقی داہنی تین اُنگلیاں بائیں کلائی کی پشت پر رہیں ۔اور عورتیں اپنے ہاتھ سینے پر رکھیں اس طرح کہ داہنی ہتھیلی کو بائیں ہتھیلی کی پشت پر رکھیں اور حلقہ نہ بنائیں ۔
تنبیہ  :  اس کے ثبوت کی دلیل یہ حدیثیں ہیں  :
(الف) عَنْ وَائِلِ بن حُجْرٍ قَالَ ثُمَّ وَضَعَ یَدَہ الْیُمَنٰی عَلٰی ظَھْرِ کَفِّہِ الْسُیْرٰی والرُّسْغَ وَالسّاعِدِ  (آثار السنن ص٨٣)
رسول اللہ  ۖ نے ا پنا دایاں ہاتھ اپنی بائیں ہتھیلی کی پشت اور پہنچے اور بازوپررکھا۔ 
(ب) عَنْ ھُلْبٍ  قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ ۖ یَؤمُنّا فَیَاخُذُ شِمَالَہ بِیَمِیْنِہ۔
رسول اللہ  ۖ  ہمیں نماز پڑھاتے تھے اور اپنے بائیں ہاتھ کو اپنے دائیں ہاتھ سے پکڑتے تھے۔
	ان دو حدیثوں کا حاصل یہ ہے کہ آدمی اپنی دائیں ہتھیلی کو بائیں ہتھیلی کی پشت پر رکھے او ردائیں ہاتھ کی اُنگلیوں

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter