Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

7 - 65
ور وہ اس پر قائم رہیں ۔اسلام کی خدمت بھی کی اور اس اعتبار سے بھی کہ جناب رسول اللہ  ۖ  کو وہ بہت پسند تھیں اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے او ر جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے اُن کو سلام بھیجا گیا اور جناب رسول اللہ  ۖ  نے پہنچایا تویہ باتیں فضیلت کی اُ ن میں جمع ہو گئیں ۔
 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا  :
	دوسرے درجہ میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا ذکر آتا ہے اور صاحبِ مشکٰوة نے بھی ترتیب ایسی رکھی کہ اُن کے بعد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کیاہے۔حضرت عائشہ   خود فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ رسول کریم علیہ الصلٰوة والسلام نے فرمایا  یا عائشة ہذا جبرئیل یقرئک السلام یہ جبرئیل ہیں تمہیں سلام کہلا رہے ہیں۔قالت وعلیہ السلام جواب دیا انھوں نے وعلیہ السلام ورحمة اللّٰہ ۔قالت وھو یری مالا اری  حضرت عائشہ نے فرمایا وہ فرشتہ دیکھتا ہے جو میں نہیں دیکھتی وہ مجھے نظر نہیں آرہا ہاں وہ مجھے دیکھتا ہے ۔رسول اللہ  ۖ  کو بقیہ تمام ازواج میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بہت زیادہ تعلق تھا ۔
 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ  :
	فرماتی ہیں کہ لوگ محسوس کرتے تھے اس بات کو تو جس دن رسول اللہ  ۖ  حضرت عائشہ کے پاس ہوتے تھے تولوگ چاہتے تھے کہ ہدیہ اسی دن پیش کریں  یَبْتَغُوْنَ بذلک مَرْضَاةَ رسولِ اللّٰہ  ۖ  منشاء اُن کا یہ ہوتا تھا کہ رسول اللہ  ۖ  آج کے دن زیادہ خوش ہوں گے۔
 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں  :
	وہ فرماتی ہیں اب ہوا یہ کہ کُنَّ حزبین  ازواجِ مطہرات جو تھیں وہ دو حصوں میں بٹ گئیں تھیں ایک جماعت بن گئی جن میں حضرت عائشہ ،حضرت حفصہ ،حضرت صفیہ اور حضرت سودا تھیںاور دوسری جماعت جو تھی اِن کی وہ حضرت اُمِ سلمہ اور باقی سب ازواجِ مطہرات تھیں، اب حضرت اُم ِسلمہ رضی اللہ عنہا کا بہت بڑا مقام ہے، رسول اللہ  ۖ نے اُن سے جب شادی کی ہے تو آپ نے جب شادی کا پیغام بھیجا تو وہ بیوہ تھیں آپ نے جب شادی کا پیغام بھیجا تو اُنھوں نے کہا کہ ایک تو یہ ہے کہ میرے ساتھ بچے ہیں ۔
سوکن کی برداشت  :
	دوسرے یہ کہ میرے ذہن میں یہ بات ہے کہ سوکن نہ ہو ،سوکن کو برداشت میری طبیعت نہیں کرتی تو

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter